گمنام صارف
"آیت" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
←لغوی معنا
imported>Mabbassi مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
imported>Mabbassi م (←لغوی معنا) |
||
سطر 12: | سطر 12: | ||
دوسرے الفاظ میں نشان اور علامت کے لغوی معنا سے ماخوذ شدہ لفظ آیت کا اصطلاحی معنا یہ ہے : | دوسرے الفاظ میں نشان اور علامت کے لغوی معنا سے ماخوذ شدہ لفظ آیت کا اصطلاحی معنا یہ ہے : | ||
:کلمات ،عبارتیں یا قرآن کے وہ جملے ہیں کہ جن سے سورتیں تشکیل پاتی ہیں اور ہر سورت میں انکی تعداد مشخص اور توقیفی(شارع کی جانب سے معین شدہ) ہے ۔ پس آیات قرآنیہ خدائے سبحان ، یا معارف اعتقادی،احکام عملی یا خدا کے منظور نظر اصول اخلاقی پر دلالت کرتی ہیں<ref>طباطبایی، المیزان، ج ۱۸، ص ۱۵۹</ref> | :کلمات ،عبارتیں یا قرآن کے وہ جملے ہیں کہ جن سے سورتیں تشکیل پاتی ہیں اور ہر سورت میں انکی تعداد مشخص اور توقیفی(شارع کی جانب سے معین شدہ) ہے ۔ پس آیات قرآنیہ خدائے سبحان ، یا معارف اعتقادی،احکام عملی یا خدا کے منظور نظر اصول اخلاقی پر دلالت کرتی ہیں<ref>طباطبایی، المیزان، ج ۱۸، ص ۱۵۹</ref> | ||
==آیتِ قرآن== | |||
آیت کا لفظ قرآن پاک میں مفرد،تثنیہ اور جمع کی صورت میں کل 383 مرتبہ آیا ہے<ref>عبدالباقی، المعجم المفهرس، صص ۱۰۳- ۱۰۸</ref> کہ جہاں اس کا معنائے اصلی علامت اور نشان ہے اور کبھی ان معانی: علامت (بقره:۲۴۸)، عبرت (یونس:۹۲)، معجزه (بقره:۱۲)، عجیب و شگفت انگیز امر (مؤمنون:۵۰)، برہان و دلیل (روم:۲۲)، میں استعمال ہوا ہے ۔<ref>المعجم الوسیط، ج۱، ص۲۵؛ مناهل العرفان فی علوم القرآن، ج۱، ص۳۳۸؛ البرهان فی علوم القرآن، ج۱، ص۲۶۶</ref> | |||
قرآنی آیات کی شناخت توقیفی ہے<ref>غرائب القرآن ورغائب الفرقان، ج۱، ص۶۶</ref> اور ان کی شناخت علم الہی کے بغیر ممکن نہیں ہے کیونکہ بعض حروف اور کلمات جیسے <font color=green>{{حدیث|'''المص'''}}</font> آیت ہیں لیکن دوسرے بعض الفاظ جیسے <font color=green>{{حدیث|'''المر'''}}</font> آیت نہیں ہیں۔<ref>مناهل العرفان، ج۱، ص۳۳۹</ref> | |||
=== پہلی اور آخری آیت=== | |||
صحیح ترین و رائجترین قول ہے کہ رسول اللہ پر پہلی نازل ہونے والی آیات سورۂ علق کی پہلی 5آیات ہیں۔<ref>اکثر تفسیرها، ذیل همین آیات </ref> ولی درباره آخرین آیه یا آیات، اختلاف نظر زیادی وجود دارد. | |||
آخری نازل ہونے والی آیات کے متعلق اقوال میں سے ایک قول یہ ہے کہ [[آیت اکمال]] آخری نازل ہونے ہونے والی آیت است: :<font color=green>{{حدیث|'''الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمُ الْإِسْلَامَ دِينًا ۚ...﴿٣﴾'''}}</font> | |||
:آج میں نے تمہارے لئے تمہارے دین کو مکمل کر دیا اور تم پر اپنی نعمت تمام کر دی اور میں تمہارے لئے دین اسلام سے راضی ہوں۔ | |||
یہ آیت رسول اللہ کے مکے سے واپسی پر حجت الوداع کے موقع پر غدیر خم میں نازل ہوئی کیونکہ [[سوره مائده]] جنگوں کے اختتام نیز کمال اور استقرار کے احکام کو بیان کرتی ہے خاص طور پر یہ آیت رسالت کے کام کی تکمیل کو بیان کرتی ہے اس وجہ سے مناسب ہے کہ یہی یہی سوت اور یہی آیت آخری ہو <ref>تاریخ قرآن، ص۴۶</ref> | |||
===کوتاہ ترین اور طویل ترین آیت === | |||
<!-- | |||
با صرف نظر از [[حروف مقطعه|حروف مقطّعه]]، کوتاهترین آیه از جهت تعداد کلمات، {{متن قرآن|{{آیه|۵۵|۶۴}}|سوره=[[سوره الرحمن|الرحمن]]|آیه=۶۴}} <ref>التحریر و التنویر، ج۱، ص۷۷</ref> و از جهت تعداد حروف، {{متن قرآن|وَالْفَجْرِ|سوره=[[سوره فجر|فجر]]|آیه=۱}} و {{متن قرآن|وَالْعَصْرِ|سوره=[[سوره عصر|عصر]]|آیه=۱}} و مانند آن دو است.<ref>الاتقان، ج۲، ص۳۵۷</ref> | |||
بلندترین آیه قرآن، {{متن قرآن|يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا تَدَايَنتُم بِدَيْنٍ إِلَىٰ أَجَلٍ مُّسَمًّى فَاكْتُبُوهُ ۚ...﴿٢٨٢﴾|سوره=[[سوره بقره|بقره]]|آیه=٢٨٢}} است که به [[آیه دَین]] معروف شده و تقریبا یک صفحه کامل قرآن را تشکیل میدهد. | |||
> | |||
[[fa:آیه]] | [[fa:آیه]] | ||
[[en:Verse]] | [[en:Verse]] | ||
[[tr:Ayet]] | [[tr:Ayet]] | ||
[[id:Ayat]] | [[id:Ayat]] |