مندرجات کا رخ کریں

"ابراہیم بن مالک اشتر" کے نسخوں کے درمیان فرق

حجم میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ،  20 اکتوبر 2016ء
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Jaravi
imported>Jaravi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 30: سطر 30:
فساد کو خاموش کرنے کے بعد، ابراہیم ٨٠٠٠ سے ٢٠٠٠٠  کی تعداد کا لشکر جن میں زیادہ تر ایرانی تھے. [١٤] ٦ یا ٨ ذالحجہ [١٥] یا ٢١ ذالحجہ [١٦] کو کوفہ سے ابن زیاد کے ساتھ جنگ کرنے کی نیت سے خارج ہوا. ١٠ محرم سنہ ٦٧ (٦اکتوبر ٦٨٦م) زاب کے نزدیک موصل سے ٥ کیلو میٹر کے فاصلے پر [١٧] دونوں لشکروں کے درمیان جنگ شروع ہوئی. بلاذری کے بقول جنگ کے آغاز میں ابراہیم کی دائیں سائیڈ ٹوٹ گئی اور شاید یہی وجہ ہوئی کہ کوفہ میں ابراہیم کے قتل کی خبر پھیل گئی اور مختار کوفہ سے خارج ہوا. [١٨] ادھر ابراہیم کا لشکر ابن زیاد کے لشکر کو شکست دینے میں کامیاب ہو گیا. ابراہیم نے اس جنگ میں عبیداللہ اور کچھ دوسرے افراد جیسے حصین بن نمیر اور شرجیل بن ذی الکلاع جو کہ امام حسین(ع) کے قاتل تھے ان کو اپنے ہاتھوں سے قتل کیا. [١٩] اور کہا گیا ہے کہ ان کے جنازوں کو جلایا گیا. [٢٠]  
فساد کو خاموش کرنے کے بعد، ابراہیم ٨٠٠٠ سے ٢٠٠٠٠  کی تعداد کا لشکر جن میں زیادہ تر ایرانی تھے. [١٤] ٦ یا ٨ ذالحجہ [١٥] یا ٢١ ذالحجہ [١٦] کو کوفہ سے ابن زیاد کے ساتھ جنگ کرنے کی نیت سے خارج ہوا. ١٠ محرم سنہ ٦٧ (٦اکتوبر ٦٨٦م) زاب کے نزدیک موصل سے ٥ کیلو میٹر کے فاصلے پر [١٧] دونوں لشکروں کے درمیان جنگ شروع ہوئی. بلاذری کے بقول جنگ کے آغاز میں ابراہیم کی دائیں سائیڈ ٹوٹ گئی اور شاید یہی وجہ ہوئی کہ کوفہ میں ابراہیم کے قتل کی خبر پھیل گئی اور مختار کوفہ سے خارج ہوا. [١٨] ادھر ابراہیم کا لشکر ابن زیاد کے لشکر کو شکست دینے میں کامیاب ہو گیا. ابراہیم نے اس جنگ میں عبیداللہ اور کچھ دوسرے افراد جیسے حصین بن نمیر اور شرجیل بن ذی الکلاع جو کہ امام حسین(ع) کے قاتل تھے ان کو اپنے ہاتھوں سے قتل کیا. [١٩] اور کہا گیا ہے کہ ان کے جنازوں کو جلایا گیا. [٢٠]  


<!--
==وفات==
==وفات==


<!--
 
در جنگی که میان ابراهیم بن اشتر و محمد بن مروان، یک روز پیش از جنگ اصلی میان عبدالملک و مصعب درگرفت، ابن اشتر به‌رغم ابراز شجاعت بسیار، به سبب خیانت عَتّاب بن ورقاءِ تمیمی که گویا بنا بر توطئه قبلی با عبدالملک دست به عقب‌نشینی زده بود،[۲۷] شکست خورد و کشته شد. آنگاه عبید بن میسره یکی از موالی بنی عذره که ابراهیم را به قتل رسانده بود، سرش را برگرفت و غلامان حصین بن نمیر، که در جنگ خازر به دست ابراهیم کشته شده بود، پیکر او را آتش زدند.[۲۸]
در جنگی که میان ابراهیم بن اشتر و محمد بن مروان، یک روز پیش از جنگ اصلی میان عبدالملک و مصعب درگرفت، ابن اشتر به‌رغم ابراز شجاعت بسیار، به سبب خیانت عَتّاب بن ورقاءِ تمیمی که گویا بنا بر توطئه قبلی با عبدالملک دست به عقب‌نشینی زده بود،[۲۷] شکست خورد و کشته شد. آنگاه عبید بن میسره یکی از موالی بنی عذره که ابراهیم را به قتل رسانده بود، سرش را برگرفت و غلامان حصین بن نمیر، که در جنگ خازر به دست ابراهیم کشته شده بود، پیکر او را آتش زدند.[۲۸]
--!>
-!>


==وفات کی تاریخ==
==وفات کی تاریخ==
گمنام صارف