"کتاب سلیم بن قیس" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م (←کتاب کا نام) |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 52: | سطر 52: | ||
== انتساب و عدم انتساب == | == انتساب و عدم انتساب == | ||
[[شیعہ]] اور [[اہل سنت]] کے علماء میں اس کتاب کے بہت سارے موافقین اور مخالفین پائے جاتے ہیں۔ | [[شیعہ]] اور [[اہل سنت]] کے علماء میں اس کتاب کے بہت سارے موافقین اور مخالفین پائے جاتے ہیں۔ | ||
=== موافقین === | === موافقین === | ||
[[ابن ندیم]] کہتے ہیں: ''شیعوں کی پہلی کتاب جو منظر عام پر آگئی | [[ابن ندیم]] کہتے ہیں: ''شیعوں کی پہلی کتاب جو منظر عام پر آگئی وہ "کتاب سلیم بن قیس ہلالی" ہے۔'' | ||
[[نعمانی|نعمانی]] کہتے ہیں: '' | [[نعمانی|نعمانی]] کہتے ہیں: ''علماء اور ائمہ معصومصن کی طرف سے حدیث نقل کرنے والے تمام راویوں میں اس کتاب کے سب سے قدیمی اور بنیادی کتابوں میں سے ہونے میں کوئی اختلاف نیہں ہے۔'' | ||
قاضی [[بدرالدین سبکی|بدرالدین سُبکی]] | قاضی [[بدرالدین سبکی|بدرالدین سُبکی]] کہتے ہیں: ''پہلی کتاب جو شیعوں کے لئے لکھی گئی وہ "سلیم بن قیس ہلالی" کی کتاب ہے۔'' | ||
[[میر حامد حسین]] | [[میر حامد حسین]] کہتے ہیں: '''''کتاب سلیم بن قیس ہلالی''' جس کے بارے میں یہ کہنا کہ یہ کتاب سب سے قدیمی کتاب ہے بالکل بجا اور حق ہے جس طرح علامہ مجلسی نے اس کا اعتراف کیا ہے۔'' | ||
' | |||
اسکے علاوہ بہت سارے دوسرے علماء اور مجتہدین نے اس کتاب و سلیم بن قیس ہلالی کی طرف نسبت دی ہے۔ | |||
[[ | === مخالفین === | ||
[[شیخ مفید]] نے اپنی کتاب [[تصحیح الاعتقاد]]، [[علامه حلی]] نے [[خلاصة الاقوال]]، [[ابن داوود حلی]] نے کتاب [[رجال ابن داوود|رجال]]، [[محمدتقی شوشتری]] نے [[قاموس الرجال]] میں سلیم بن ہلال کی بنسبت تو موقف لیا ہے لیکن کتاب کے مضامین کا انکار نہیں کیا ہے۔ بعض معاصر محققین نے بھی کتاب سلیم بن ہلالی کو کئی اشکلات اور تناقضات کا حامل قرار دیتے ہیں۔<ref>قاسم جوادی، کتاب سلیم بن قیس هلالی. بازسازی متون کهن حدیث شیعه، ص ۴۹۴ - ۵۰۴.</ref> | |||
== تألیف کا مقصد ==<!-- | |||
== | |||
سلیم در ابتدای ورود به شهر [[مدینه]]، با حوادث عجیبی روبرو شد که هر مسلمانی از شنیدن آن رنج میبرد و چه بسا همین حوادث انگیزهای برای تألیف این کتاب گردید. او مشاهده کرد که اهل بیت(ع)، که حافظان حقیقی دین و منصوب شدگان از طرف خداوند هستند، در جامعه اسلامی کنار زده شدهاند و سفارش «[[حدیث ثقلین]]» نادیده گرفته شده و بین [[قرآن]] و [[عترت]] جدایی افتاده است. سلیم با مشاهده این وضعیت، با احساس وظیفهای که در درونش بود، در اوان جوانی تمام وجود خود را وقف در راه حفظ سیره رسول خدا و تاریخ صحیح اسلام کرد.<ref>اسرار آل محمد، ص ۲۷ و ۲۸.</ref> | سلیم در ابتدای ورود به شهر [[مدینه]]، با حوادث عجیبی روبرو شد که هر مسلمانی از شنیدن آن رنج میبرد و چه بسا همین حوادث انگیزهای برای تألیف این کتاب گردید. او مشاهده کرد که اهل بیت(ع)، که حافظان حقیقی دین و منصوب شدگان از طرف خداوند هستند، در جامعه اسلامی کنار زده شدهاند و سفارش «[[حدیث ثقلین]]» نادیده گرفته شده و بین [[قرآن]] و [[عترت]] جدایی افتاده است. سلیم با مشاهده این وضعیت، با احساس وظیفهای که در درونش بود، در اوان جوانی تمام وجود خود را وقف در راه حفظ سیره رسول خدا و تاریخ صحیح اسلام کرد.<ref>اسرار آل محمد، ص ۲۷ و ۲۸.</ref> | ||