مندرجات کا رخ کریں

"سلیمان بن صرد خزاعی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حجم میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ،  30 جولائی 2016ء
م
سطر 84: سطر 84:
انہوں نے "[[عین الوردۃ|عین الوَرده]]‌" علاقے میں سپاہ [[شام]] کے ساتھ جنگ جو [[قیام توابین]] کے نام سے معروف ہے اور جسکی قیادت وہ خود کر رہے تھے میں "یزید بن حصین" کے ہاتھوں جام [[شہادت]] نوش کیا۔ کہا جاتا ہے کہ شہادت کے وقت انہوں نے کہا: [[خدا]] کی قسم میں کامیاب ہو گیا۔ <ref>البدایہ و النہایہ، ج۸، ص۲۷۹.</ref> ابن سعد کہتے ہیں: انہوں نے 90 سال کی عمر میں شہادت پائی۔<ref>طبقات ابن سعد، ج۶، ص۲۶.</ref> امام علی(ع) جنگ [[صفین]] میں ان سے فرمایا: تم وہ شخص ہو جو شہادت کی انتظار کرتے رہتے ہو اور اپنے عہد و پیمان میں کبھی کوئی تبدیلی نہیں لاتے ہو۔<ref>واقعہ صفین، ص۵۱۹.</ref>
انہوں نے "[[عین الوردۃ|عین الوَرده]]‌" علاقے میں سپاہ [[شام]] کے ساتھ جنگ جو [[قیام توابین]] کے نام سے معروف ہے اور جسکی قیادت وہ خود کر رہے تھے میں "یزید بن حصین" کے ہاتھوں جام [[شہادت]] نوش کیا۔ کہا جاتا ہے کہ شہادت کے وقت انہوں نے کہا: [[خدا]] کی قسم میں کامیاب ہو گیا۔ <ref>البدایہ و النہایہ، ج۸، ص۲۷۹.</ref> ابن سعد کہتے ہیں: انہوں نے 90 سال کی عمر میں شہادت پائی۔<ref>طبقات ابن سعد، ج۶، ص۲۶.</ref> امام علی(ع) جنگ [[صفین]] میں ان سے فرمایا: تم وہ شخص ہو جو شہادت کی انتظار کرتے رہتے ہو اور اپنے عہد و پیمان میں کبھی کوئی تبدیلی نہیں لاتے ہو۔<ref>واقعہ صفین، ص۵۱۹.</ref>


نقل ہوا ہے کہ انہوں نے عالم رؤیا میں حضرت [[خدیجہ کبری]]، [[فاطمہ زهرا(س)]]، [[امام حسن(ع)]] اور [[امام حسین(ع)]] کو دیکھا اس وقت حضرت خدیجہ نے ان سے فرمایا اے سلیمان! خدا تمہارا اور تمہارے دوستوں کا قدردان ہے اور تم لوگ قیامت کے دن ہمارے ساتھ محشور ہونگے۔<ref>مستدرکات علم رجال، ج۴، ص۱۳۸. </ref>
نقل ہوا ہے کہ انہوں نے عالم رؤیا میں حضرت [[خدیجہ کبری]]، [[فاطمہ زہرا(س)]]، [[امام حسن(ع)]] اور [[امام حسین(ع)]] کو دیکھا اس وقت حضرت خدیجہ نے ان سے فرمایا اے سلیمان! خدا تمہارا اور تمہارے دوستوں کا قدردان ہے اور تم لوگ قیامت کے دن ہمارے ساتھ محشور ہونگے۔<ref>مستدرکات علم رجال، ج۴، ص۱۳۸. </ref>


[[زمرہ:کوفہ کے شیعہ شخصیات]]
[[زمرہ:کوفہ کے شیعہ شخصیات]]
confirmed، templateeditor
8,854

ترامیم