مندرجات کا رخ کریں

"غرر الحکم و درر الکلم (کتاب)" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 47: سطر 47:


== تألیف کا مقصد ==
== تألیف کا مقصد ==
اس کتاب کی تألیف پر جس چیز نے مؤلف کو وادار کیا اس بارے میں خود مؤلف نے اس کتاب کے مقدمے میں کھا ہے کہ: جب آپ [[جاحظ]] کی ''[[مائۃ کلمۃ]]'' (یعنی سو کلمات) نامی کتاب کا مطالعہ کرتے ہیں تو اسی وقت یہ ارادہ کرتے ہیں کہ [[امیرالمؤمنین]] حضرت علی(ع) کی کلمات پر مشتمل ایک کتاب لکھوں گا۔ مؤلف جاحظ کو مولا کے کلام میں سے صرف اس مقدار پر اکتفاء کرنے پر سرنزش کرتے ہوئے کہتے ہیں:
اس کتاب کی تألیف پر جس چیز نے مؤلف کو مجبور کیا اس بارے میں خود مؤلف نے اس کتاب کے مقدمے میں کھا ہے: جب آپ [[جاحظ]] کی [[مائۃ کلمۃ]] (یعنی سو کلمات) نامی کتاب کا مطالعہ کرتے ہیں تو اسی وقت یہ ارادہ کرتے ہیں کہ [[امیرالمؤمنین]] حضرت علی (ع) کی کلمات پر مشتمل ایک کتاب لکھوں گا۔ مؤلف جاحظ کو مولا کے کلام میں سے صرف اس مقدار پر اکتفاء کرنے پر سرنزش کرتے ہوئے کہتے ہیں:


::میں اپنی تمام تر مصروفیات، اہل کمال کے صف میں شامل نہ ہونے میں اپنی کوتاہیوں، صدر اسلام کے علماء نے جن چیزوں کا ہم سے مطالبہ کیا تھا اور اس راہ میں قدم رکھا تھا کو دریافت کرنے اور ان کے ساتھ علم کے سمندر میں ہاتھ پاوں مارنے میں اپنی عجز اور ناتوانی اور ان کے مقابلے میں اپنی کم مایگی کا اعتراف کرنے کے باوجود عزم بالجزم کیا ہوں کہ جہاں تک میری کوتاہ فکری پہنچ سکے حضرت علی(ع) کے گہربار کلمات کو جمع کرونگا۔<ref>آمدی، ''غرر الحکم''، مقدمہ کتاب.</ref>
::میں اپنی تمام تر مصروفیات، اہل کمال کے صف میں شامل نہ ہونے میں اپنی کوتاہیوں، صدر [[اسلام]] کے علماء نے جن چیزوں کا ہم سے مطالبہ کیا تھا اور اس راہ میں قدم رکھا تھا کو دریافت کرنے اور ان کے ساتھ علم کے سمندر میں ہاتھ پاوں مارنے میں اپنی عجز اور ناتوانی اور ان کے مقابلے میں اپنی کم مایگی کا اعتراف کرنے کے باوجود عزم بالجزم کیا ہوں کہ جہاں تک میری کوتاہ فکری پہنچ سکے حضرت علی (ع) کے گہربار کلمات کو جمع کرونگا۔<ref> آمدی، غرر الحکم، مقدمہ کتاب</ref>


==اس کتاب کے خطی نسخے==
==اس کتاب کے خطی نسخے==
گمنام صارف