مندرجات کا رخ کریں

"آیت الکرسی" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
سطر 44: سطر 44:


== آیت الکرسی کے معنی ==
== آیت الکرسی کے معنی ==
[[ملف:آیة الکرسی به خط ثلث، اثر احمد کامل.jpg|تصغیر|آیۃ الکرسی خط ثلث میں، خطاط احمد کامل]]<!--
[[ملف:آیة الکرسی به خط ثلث، اثر احمد کامل.jpg|تصغیر|آیۃ الکرسی خط ثلث میں، خطاط احمد کامل]]
از مفاهيم‌ متعدد اين‌ آيه‌، دو مفهوم‌ «قيوم‌» و «كرسى‌» بيش‌ از سایر مفاهیم، توجه‌ متفكران‌ مسلمان‌ را برانگيخته‌ است‌. کلمه کرسی به معنای تخت، علم، و قلمرو حکومت آمده است.<ref>تفسیر نمونه، ج‏۲، ص۲۷۲.</ref>
اس آیت کی معدد مفاہیم میں سے دو مفهوم‌ '''"قيوم‌"''' اور '''"كرسى‌"''' سب سے زیادہ محققین کا مورد توجہ قرار پایا ہے۔ لفظ "کرسی" تخت، علم اور قلمرو حکومت کے معنی میں آیا ہے۔<ref>تفسیر نمونہ، ج‏۲، ص۲۷۲.</ref>


در روایات مختلفی از [[امامان]] (ع) کرسی در آیة الکرسی به معنای علم خداوند تفسیر شده است که به این ترتیب معنای آیه این می‌شود که:<ref>عقاید اسلام در قرآن کریم، علامه سید مرتضی عسگری، ص۴۷۳-۴۷۵</ref> «خداوند، پیشاروی آنان و پشت سرشان را می‌داند، و به چیزی از «علم» او آگاه نگردند، جز آنچه خود بخواهد. کرسی (= علم) او آسمان‌ها و زمین را فرا گرفته است.»
[[ائمہ معصومین(ع)]] کی مختلف احادیث میں '''آیۃ الکرسی''' میں لفظ "کرسی" سے خداوندعالم کے علم سے تفسیر ہوئی ہے۔ اس طرح اس آیت کا معنی یہ ہوگا کہ خداوند عالم انکے آگے اور پیجھے سب چیزوں سے آگاہ ہے اور اس کی علم و آگاہی سے کوئی واقف نہیں ہوگا مگر یہ کہ وہ خود چاہے ۔ اس کی کرسی(علم) نے آسمانوں اور زمین کو احاطہ کیا ہوا ہے۔ :<ref>عقاید اسلام در قرآن کریم، علامه سید مرتضی عسگری، ص۴۷۳-۴۷۵</ref>  


طبق [[حدیث|حدیثی]] از [[امام صادق]] (ع)، «کرسی» علم اختصاصی خداوند است که هیچ یک از پیامبران و فرستادگان و [سایر] حجت‌هایش را بر آن آگاه نکرده است.<ref>صدوق، معانی الاخبار، ص۲۹.</ref>
[[امام صادق(ع)]] کی ایک [[حدیث|حدیث]] کے مطابق "کرسی" خدا کا مخصوص علم ہے اور کسی بھی پیغمبر یا ولی خدا کو اس سے آگاہ نہیں کیا ہے۔ <ref>صدوق، معانی الاخبار، ص۲۹.</ref>


== فضیلت و ویژگی‌ها ==
== آیت الکرسی کی فضیلت اور خصوصیات ==


آیه الکرسی از نظر محتوایی شامل معارف عمیق دینی است و فضیلت خواندن آن و آثاری که در زندگی انسان می‌گذارد مورد تاکید روایات نیز قرار گرفته است.
'''آیت الکرسی''' مضامین کے حوالے سے دینی تعلیمات کا عمیق سمندر ہے اور اس کے پڑھنے کی فضیلت اور انسانی زندگی میں اس کے جو آثار اور برکات ہیں اس کی طرف احادیث میں بہت زیادہ تاکید کی گئی ہے۔


اين‌ آيه‌ در زمان‌ [[پیامبر اکرم]] (ص‌) نيز به‌ آيةالكرسى‌ معروف‌ بوده‌ است‌. پيامبر فرموده‌ است‌: با عظمت‌ ترين‌ آيات‌ قرآن‌ آيةالكرسى‌ است‌.<ref>سيوطى‌، جامع‌ الصغير، ج۱، ص۴۷</ref> سرور سخنها قرآن‌ است‌ و سرور قرآن‌ سوره بقره‌ است‌ و سرور سوره بقره‌ آيةالكرسى‌ است‌.<ref>سيوطى‌، جامع‌ الصغير، ج۲، ص۳۵</ref>اين‌ [[آیه]] در ميان‌ مسلمانان‌ هميشه‌ مورد توجه‌ و تعظيم‌ خاصى‌ بوده‌ و علت‌، آن‌ است‌ كه‌ همه معارف‌ و تعاليم‌ اسلام‌ بر اساس‌ «[[توحید]]» استوار است‌ و در آية الكرسى‌ توحید به‌ شكل‌ جامع و موجز بيان‌ شده‌ است‌. در اين‌ آيه‌، هم‌ [[ذات‌ خداوند]] توصيف‌ شده‌ و هم‌ صفات‌ و افعال‌ او.<ref>غزالى‌، جواهر القرآن، ص۵۶</ref>
یہ آیت [[پیغمبر اکرم(ص)]] کے زمانے میں بھی '''آيۃالكرسى‌''' کے نام سے معروف‌ تھی۔ پیغمبر اکرم(ص) نے فرمایا کہ : قرآن کی باعظمت ترین آیت '''آیت الکرسی''' ہے۔<ref>سيوطى‌، جامع‌ الصغير، ج۱، ص۴۷</ref> تمام باتوں کا سردار قرآن اور قرآنی سورتوں کا سردار سورہ بقرہ اور سورہ بقرہ کا سردار '''آیت الکرسی''' ہے۔<ref>سيوطى‌، جامع‌ الصغير، ج۲، ص۳۵</ref> یہ [[آیت]] کے ہاں ہمیشہ ایک خاص توجہ کا مرکز رہا ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ اسلام کے تمام تعلیمات "[[توحید]]" پر استوار ہے اور آیت الکرسی میں توحید کو نہایت مختصر و مفید طور پر بیان فرمایا ہے. اس آیت میں خدا کی ذات، صفات اور افعال سب مورد بحث واقع ہوا ہے۔<ref>غزالى‌، جواہر القرآن، ص۵۶</ref>


درباره خواص تلاوت آیة الکرسی، در مواقع مختلف روایات فراوانی از طریق [[شیعه]] و [[سنی]] رسیده است. خواندن این آیه در همه حال به ویژه پس از خواندن [[نماز]]، قبل از خواب، هنگام خروج از منزل، هنگام مواجهه با خطر و سختی و مشکلات، هنگام سوار شدن بر مرکب، برای دفع چشم زخم و برای سلامتی و... در روایات، [[مستحب]] عنوان شده است.<ref>معینی، محسن، آیة الکرسی، در دانشنامه قرآن و قرآن پژوهی، ج۱، ص۱۰۱.</ref>
مختلف مواقع میں '''آیت الکرسی''' کی تلاوت کے آثار کے حوالے سے شیعہ و سنی دونوں طرف سے بہت زیادہ احادیث نقل ہوئی ہیں۔ اس آیت کا پڑھنا ہر حالت میں بالاخص نماز کے بعد، سونے سے پہلے، گہر سے نکلتے وقت، کسی مشکل یا سختی سے آمنا سامنا ہوتے وقت، کسی سواری پر سورا ہوتے وقت اور آنکھوں کی سلامتی اور اس کو امراض سے بچانے کیلئے اس کا پڑھنا مستحب ہے۔<ref>معینی، محسن، آیۃ الکرسی، در دانشنامہ قرآن و قرآن پژوہی، ج۱، ص۱۰۱.</ref>


== کتاب‌شناسی ==
== کتاب‌شناسی ==
دانشمندان بسیاری به طور مستقل بر این [[آیه]] تفسیر نوشته اند. از قبیل، [[کمال الدین عبدالرزاق کاشانی]]، [[شمس الدین خفری]]، [[ملاصدرا]] و فرزندش، و از معاصرین [[محمدتقی فلسفی]]. [[کسایی مروزی]] در انتقاد از پادشاهانی که حق [[امامان شیعه|امامان]] را غصب کردند می‌گوید:{{شعر}}{{ب|ای به کرسی برنشسته «آیة الکرسی» به دست|نیش زنبوران نگه کن پیش خان انگبین<ref>معینی، محسن، آیة الکرسی، در دانشنامه قرآن و قرآن پژوهی، ج۱، ص۱۰۱.</ref>}}{{پایان شعر}}
بہت سارے دانشمندوں نی مستقل طور پر اس [[آیت]] کی تفسیر لکھی ہے. جن میں [[کمال الدین عبدالرزاق کاشانی]]، [[شمس الدین خفری]]، [[ملاصدرا]] اور اس کا بیٹا،  معاصرین میں سے [[محمدتقی فلسفی]] ہے۔[[کسایی مروزی]] نے  [[ائمہ معصومین]] کے حق کو غصب کرنے والے بادشاہوں کی مذمت میں ایک شعر کہا ہے جس کا ترجمہ یوں ہے: اے آیت الکرسی کو ہاتھ میں لے کر حق کی کرسی پر بیٹھنے والے  را غصب کردند می‌گوید:{{شعر}}{{ب|ای به کرسی برنشسته «آیة الکرسی» به دست|نیش زنبوران نگه کن پیش خان انگبین<ref>معینی، محسن، آیة الکرسی، در دانشنامه قرآن و قرآن پژوهی، ج۱، ص۱۰۱.</ref>}}{{پایان شعر}}
-->


==حوالہ جات==
==حوالہ جات==
confirmed، templateeditor
9,292

ترامیم