مندرجات کا رخ کریں

"ام البنین" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
(تمیزکاری)
سطر 39: سطر 39:
[[شیعہ]] علماء نے آپ کی [[شجاعت]]، فصاحت اور [[اہل‌ بیتؑ]] خاص کر امام حسینؑ کے ساتھ والہانہ محبت کی تعریف کی ہیں۔ [[شہید ثانی]] و [[عبدالرزاق مقرم|عبدالرزاق مُقَرَّم]] کے مطابق ام‌البنین نے اپنے آپ کو خاندان رسالتؑ کی خدمت کے لئے وقف کر رکھی تھی اسی بنا پر اہل بیتؑ بھی آپ کے ساتھ احترام سے پیش آتے تھے اور عید کے ایام میں آپ سے ملاقات کے لئے جایا کرتے تھے۔
[[شیعہ]] علماء نے آپ کی [[شجاعت]]، فصاحت اور [[اہل‌ بیتؑ]] خاص کر امام حسینؑ کے ساتھ والہانہ محبت کی تعریف کی ہیں۔ [[شہید ثانی]] و [[عبدالرزاق مقرم|عبدالرزاق مُقَرَّم]] کے مطابق ام‌البنین نے اپنے آپ کو خاندان رسالتؑ کی خدمت کے لئے وقف کر رکھی تھی اسی بنا پر اہل بیتؑ بھی آپ کے ساتھ احترام سے پیش آتے تھے اور عید کے ایام میں آپ سے ملاقات کے لئے جایا کرتے تھے۔
==  نسب اور سوانح حیات ==
==  نسب اور سوانح حیات ==
حضرت ام البنین کے والد گرامی ابوالمجْل [[حزام بن خالد]] یا [[حرام بن خالد]]<ref>بطل العلقمی کے مصنف کے بقول ام البنین فاطمہ کے باپ کا نام اگرچہ اکثر حزام لکھا گیا ہے لیکن یہ یقینی طور پر غلط ہے۔ ان کے باپ کا نام حرام ہے۔مظفر،الموسوعہ بطل العلقمی،ج1 ص </ref> قبیلہ [[بنی کلاب]] سے ان کا تعلق تھا۔<ref>طبری، تاریخ، ج۴، ص۱۱۸.</ref> آپ کی مادر گرامی لیلی یا ثمامہ بنت [[سہیل بن عامر]] بن مالک  تھیں۔<ref>ابن عنبہ، عمدۃ الطالب،‌ ص۳۵۶؛ غفاری، تعلیقات بر مقتل الحسین، ص۱۷۴.</ref>
ام البنین کے والد گرامی ابوالمجْل [[حزام بن خالد]] یا [[حرام بن خالد]]<ref>بطل العلقمی کے مصنف کے بقول ام البنین فاطمہ کے باپ کا نام اگرچہ اکثر حزام لکھا گیا ہے لیکن یہ یقینی طور پر غلط ہے۔ ان کے باپ کا نام حرام ہے۔مظفر،الموسوعہ بطل العلقمی،ج1 ص </ref> قبیلہ [[بنی کلاب]] سے ان کا تعلق تھا۔<ref>طبری، تاریخ، ج۴، ص۱۱۸.</ref> آپ کی مادر گرامی لیلی یا ثمامہ بنت [[سہیل بن عامر]] بن مالک  تھیں۔<ref>ابن عنبہ، عمدۃ الطالب،‌ ص۳۵۶؛ غفاری، تعلیقات بر مقتل الحسین، ص۱۷۴.</ref>


مورخین کے مطابق بنی‌ کلاب [[شجاعت]] و بہادری اور اخلاقی فضائل میں مشہور تھے اور یہی خصوصیات حضرت علیؑ کے ساتھ آپ کی [[شادی]] میں موثر ثابت ہوئے۔<ref>مسعودی، مروج الذهب و معادن الجواهر، ۱۳۷۴ش، ج۲، ص۶۷.</ref>
مورخین کے مطابق بنی‌ کلاب [[شجاعت]] و بہادری اور اخلاقی فضائل میں مشہور تھے اور یہی خصوصیات حضرت علیؑ کے ساتھ آپ کی [[شادی]] میں موثر ثابت ہوئے۔<ref>مسعودی، مروج الذهب و معادن الجواهر، ۱۳۷۴ش، ج۲، ص۶۷.</ref>


حضرت ام البنین کی تاریخ ولادت اور تاریخ وفات کے بارے میں کوئی دقیق معلومات تاریخی منابع میں ثبت نہیں۔ لیکن بعض مورخین نے مختلف تاریخی شواہد کی بنا پر آپ کی تاریخ ولادت کو [[سنہ 5 ہجری|5]] سے [[سنہ 9 ہجری|9ھ]] کے درمیان قرار دیئے ہیں۔<ref>آقاجانی قناد، مادر فضیلت ہا، ۱۳۸۲ش، ص۲۰ش.</ref> آپ کی تاریخ وفات بعض مورخین کے نزدیک [[13 جمادی الثانی]] [[سنہ 64 ہجری|64ھ]]<ref>ربانی خلخالی، چہرہ درخشان قمر بنی‌ہاشم،‌ ۱۳۷۶ش، ج۲، ص۷۶.</ref> جبکہ بعض دوسرے مورخین [[18 جمادی‌الثانی]] سن 64ھ ہے۔<ref> زہیری، أم البنین سیرتہا وکراماتہا، ۲۰۰۶م، ص۱۶۹-۱۷۰۔</ref>اسی طرح بعض مورخین کے مطابق [[واقعہ کربلا]] کے بعد آپ کے زندہ ہونے کی کوئی معتبر دلیل موجود نہیں ہے۔<ref>مقرم، مقتل الحسین(ع)، ۱۴۲۶ق، ص۳۵۵-۳۵۷۔</ref> مورخین کے مطابق آپ کا محل [[دفن]] [[قبرستان بقیع]] میں ہے۔<ref>ربانی خلخالی، چہرہ درخشان قمر بنی‌ہاشم،‌ ۱۳۷۶ش، ج۲، ص۷۶.</ref>
ام البنین کی ولادت اور وفات کی تاریخ کے بارے میں تاریخ میں کوئی تحقیقی معلومات میسر نہیں ہیں لیکن بعض مورخین نے مختلف تاریخی شواہد کی بنا پر آپ کی تاریخ ولادت کو [[سنہ 5 ہجری|5]] سے [[سنہ 9 ہجری|9ھ]] کے درمیان قرار دیا ہے۔<ref>آقاجانی قناد، مادر فضیلت ہا، ۱۳۸۲ش، ص۲۰ش.</ref> آپ کی تاریخ وفات بعض مورخین نے [[13 جمادی الثانی]] [[سنہ 64 ہجری|64ھ]]<ref>ربانی خلخالی، چہرہ درخشان قمر بنی‌ہاشم،‌ ۱۳۷۶ش، ج۲، ص۷۶.</ref> جبکہ بعض دوسرے مورخین نے [[18 جمادی‌الثانی]] [[سنہ  64 ہجری|64ھ]] قرار دیا ہے۔<ref> زہیری، أم البنین سیرتہا وکراماتہا، ۲۰۰۶م، ص۱۶۹-۱۷۰۔</ref>اسی طرح بعض مورخین کے مطابق [[واقعہ کربلا]] کے بعد آپ کے زندہ ہونے کی کوئی معتبر دلیل موجود نہیں ہے۔<ref>مقرم، مقتل الحسین(ع)، ۱۴۲۶ق، ص۳۵۵-۳۵۷۔</ref> مورخین کے مطابق آپ کا محل [[دفن]] [[جنت البقیع]] ہے۔<ref>ربانی خلخالی، چہرہ درخشان قمر بنی‌ہاشم،‌ ۱۳۷۶ش، ج۲، ص۷۶.</ref>


==حضرت علیؑ کے ساتھ ازدواج ==
==حضرت علیؑ کے ساتھ ازدواج ==
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,869

ترامیم