گمنام صارف
"حر بن یزید ریاحی" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
←شهادت
imported>Mabbassi م (←خطبہ) |
imported>Mabbassi م (←شهادت) |
||
سطر 67: | سطر 67: | ||
== | == شہادت == | ||
حر کی توبہ کو زیادہ وقت نہیں گزرا تھا ۔روایت کی بنا پر اس نے امام حسین ؑسے تقاضا کیا چونکہ وہ پہلا شخص جس نے امام پر خروج کیا لہذا اسے جنگ کی اجازت دی جائے اور آپکے قدموں میں اپنی جان نچھاور کر دے۔<ref> ابن اعثم کوفی، ج۵، ص۱۰۱؛ اخطب خوارزم، ج۲، ص۱۳.</ref> | |||
پس وہ توبہ کے بعد بلا فاصلہ راہی میدان ہوئے۔عمر بن سعد اور اسکے لشکر کو دوبارہ نصیحت کرنے اور جواب میں انکی طرف سے بد اخلاقانہ رفتار دیکھ کر بالآخر چند مرتبہ حملہ ور ہوئے اور درجۂ شہادت پر فائز ہوئے۔<ref> بلاذری، ج۲، ص۴۷۶، ۴۸۹، ۴۹۴، ۵۱۷؛ طبری، ج۵، ص۴۲۸ـ۴۲۹، ۴۳۴ـ۴۳۵، ۴۳۷، ۴۴۰ـ ۴۴۱؛ مفید، ج۲، ص۱۰۲ـ۱۰۴.</ref> | |||
حر نے بڑی بہادری سے جنگ کی ۔ان کا گھوڑا زخمی ہوگیا۔ اسکے کانوں اور پیشانی سے خون جاری تھا لیکن وہ مسلسل رجز خوانی اور مسلسل دشمن پر حملے کر رہے تھے یہانتک کہ اہوں نے 40 افراد کو قتل کیا۔ پیادہ لشکر نے مل کر ان پر حملہ کیا اور انہیں شہید کر دیا ۔کہا گیا ہے کہ ایوب بن مسرح اور ایک کوفی سوار ان کی شہادت میں شریک تھے۔ | |||
لیکن بعض نے کہا ہے کہ ظہر سے کچھ پہلے حبیب بن مظاہر کی شہادت کے بعد زہیر بن قین اور حر بن یزید ریاحی اکٹھے میدان جنگ میں گئے دونوں ایک دوسرے کی حمایت کرتے رہے جب ایک دشمن کے نرغے میں آجاتا تو دوسرا اسے چھڑانے کیلئے مدد کو آتا لیکن دشمن پر مسلسل حملے کرتے رہے یہانتک کہ حضرت حر شہید ہوئے اور زہیر بن قین واپس لوٹ آئے ۔ اصحاب امام حسین ؑ اسکے جنازے کو لائے تو امام حسین ؑ انکی میت کے سرہانے بیٹھ گئے اور اسکے چہرے سے خون کو صاف کرتے ہوئے فرما رہے تھے :حر! تو تو اسی طرح آزاد ہو جیسے تمہاری ماں نے تمارا نام حر رکھا تھا بلکہ تم دنیا اور آخرت میں آزاد ہو۔ | |||
اما | امام حسین ؑ نے رومال سے اس کے سر کو باند دیا۔ | ||
==بھائی اور اولاد== | |||
<!-- | |||
== فرزندان، برادران == | |||
بنابر برخی منابعِ متأخر، پسران و برادر و غلام حرّ نیز هم زمان با حرّ به امام حسین(ع) پیوستند و در [[واقعه کربلا]] به شهادت رسیدند،<ref>رجوع کنید به اخطب خوارزم، ج۲، ص۱۳؛ کاشفی، ص۲۸۱ـ۲۸۲؛ حائری خراسانی، ص۱۲۰ـ ۱۲۷؛ قس شمس الدین، ص۸۴ـ۸۵</ref> | |||
اما این مطالب، به سبب اشاره نشدن به آنها در منابع متقدم، چندان درخور اعتماد نمینمایند. | |||
*نسل حر | |||
درباره نسل حرّ نیز اشاراتی در دست است. در طول تاریخ، دو خاندان به حر منسوب بودهاند: [[خاندان مستوفیان قزوین]]<ref>نک: حمدالله مستوفی، تاریخ گزیده، ص۸۱۱، به نقل از دائرة المعارف بزرگ اسلامی، ص۳۱۴-۳۱۵</ref> که [[حمدالله مستوفی]] تاریخ نگار مشهور از ایشان است<ref> تاریخگزیده، متن، ص:۸۱۲</ref><ref>تاریخگزیده، متن، ص:۷۹۴</ref> و [[آل حر]] در منطقه [[جبل عامل]] [[لبنان]] که یکی از مشهورترین ایشان، [[شیخ حر عاملی]]، صاحب کتاب مشهور [[وسائل الشیعه]] است.<ref> نک: احمد حسینی، مقدمه بر امل الآمل حر عاملی، ج۱، ص۸-۱۰، به نقل از دائرة المعارف بزرگ اسلامی، ص۳۱۴-۳۱۵</ref> | |||