مندرجات کا رخ کریں

"استغفار" کے نسخوں کے درمیان فرق

1,393 بائٹ کا اضافہ ،  23 جون 2016ء
imported>Noorkhan
imported>Noorkhan
سطر 200: سطر 200:


مغفرت طلبی کی مذکورہ صورتیں، [[معصومین|ائمۂ معصومین]] کے سلسلے میں صادق اور جاری ہیں، کیونکہ وہ بھی بہت زیادہ استغفار کرتے تھے؛ جیسے کہ [[دعائے کمیل]] میں [[امیرالمؤمنین|حضرت علی(ع)]] اور [[دعائے ابو حمزہ ثمالی]] میں [[امام سجاد(ع)]] کا استغفار۔<ref>طوسی، مصباح المتہجد، ص405، 584۔</ref>
مغفرت طلبی کی مذکورہ صورتیں، [[معصومین|ائمۂ معصومین]] کے سلسلے میں صادق اور جاری ہیں، کیونکہ وہ بھی بہت زیادہ استغفار کرتے تھے؛ جیسے کہ [[دعائے کمیل]] میں [[امیرالمؤمنین|حضرت علی(ع)]] اور [[دعائے ابو حمزہ ثمالی]] میں [[امام سجاد(ع)]] کا استغفار۔<ref>طوسی، مصباح المتہجد، ص405، 584۔</ref>
====اہل سنت کی رائے====
انبیاء کی مغفرت طلبی، [[اہل سنت]] کے بعض علماء کی رائے میں، ـ جو حتی کہ ان کے لئے [[گناہ کبیرہ|گناہان کبیرہ]] تک کو ممکن سمجھتے ہیں ـ گناہان کبیرہ کو گناہان صغیرہ میں بدلنے یا گناہان صغیرہ پر اصرار سے محفوظ رہنے کی التجا ہے۔<ref>فخر رازی، تفسیر الکبیر، ج32، ص162۔</ref>
ان میں سے بعض انبیاء کے لئے گناہان کبیرہ کے ارتکاب کی نفی کرتے ہوئے ان کے استغفار کو گناہان صغیرہ کی بخشش یا ان گناہوں کی مغفرت، گردانتے ہیں جن کا وہ [[بعثت]] بہ [[نبوت]] و رسالت سے قبل ارتکاب کرچکے ہیں۔<ref>اسکندرانی، کشف الاسرار، ج9، ص191۔</ref> تا کہ یوں وہ خطاؤں کی تلافی کریں اور ان کے اعمال کا ثواب نہ گھٹنے پائے۔<ref>فخر رازی، تفسیر الکبیر، ج32، ص162۔</ref> بعض دوسروں نے ان کے استغفار کو ان سہوی گناہوں سے مغفرت طلبی قرار دیا ہے جو کہ ممکن ہے کہ ان سے سرزد ہوئے ہوں۔<ref>الآلوسی، روح المعانی، مج16، ج30، ص463۔</ref>


==حوالہ جات==
==حوالہ جات==
گمنام صارف