مندرجات کا رخ کریں

"حضرت عباس علیہ السلام" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
سطر 47: سطر 47:
* '''باب الحوائج''' <ref> العباس بن ‏علیؑ، ص 30 </ref> حضرت ابو الفضل العباس علیہ السلام کے مشہور القاب میں سے ایک '''باب الحوائج''' ہے اور آپ کا یہ لقب آشناترین اور مشہورترین القاب میں سے ہے۔ بہت سارے لوگوں کا عقیدہ ہے کہ کہ اگر حضرت عباس سے متوسل ہوجائیں تو ان کی حاجت پوری ہوتی ہے۔<ref>بہشتی، قہرمان علقمہ، ۱۳۷۴ش، ص۴۸؛ شریف قرشی، زندگانی حضرت عباس، ۱۳۸۶ش، ص۳۶-۳۷.</ref>
* '''باب الحوائج''' <ref> العباس بن ‏علیؑ، ص 30 </ref> حضرت ابو الفضل العباس علیہ السلام کے مشہور القاب میں سے ایک '''باب الحوائج''' ہے اور آپ کا یہ لقب آشناترین اور مشہورترین القاب میں سے ہے۔ بہت سارے لوگوں کا عقیدہ ہے کہ کہ اگر حضرت عباس سے متوسل ہوجائیں تو ان کی حاجت پوری ہوتی ہے۔<ref>بہشتی، قہرمان علقمہ، ۱۳۷۴ش، ص۴۸؛ شریف قرشی، زندگانی حضرت عباس، ۱۳۸۶ش، ص۳۶-۳۷.</ref>
* '''سقّا''' یہ لقب مورخین اور نسب شناسوں کے درمیان مشہور ہے<ref>المظفر، موسوعہ بطل العلقمی، ۱۴۲۹ق، ج۲، ص۱۴؛ امین، اعیان الشیعہ، ۱۴۰۶ق، ج۷، ص۴۲۹؛ طبری، تاریخ الأمم و الملوک (تاریخ الطبری)، ۱۹۶۷م، ج۵، ص۴۱۲-۴۱۳؛ ابوالفرج الاصفہانی، مقاتل الطالبیین، ۱۴۰۸ق، ص۱۱۷-۱۱۸ </ref> آپ نے کربلا میں تین مرتبہ اہل حرم اور امام حسینؑ کے خیموں تک پانی پہنچایا۔<ref> طعمہ، تاريخ مرقد الحسين و العباس، ١۴١۶ق، ص۲۳۸.</ref>
* '''سقّا''' یہ لقب مورخین اور نسب شناسوں کے درمیان مشہور ہے<ref>المظفر، موسوعہ بطل العلقمی، ۱۴۲۹ق، ج۲، ص۱۴؛ امین، اعیان الشیعہ، ۱۴۰۶ق، ج۷، ص۴۲۹؛ طبری، تاریخ الأمم و الملوک (تاریخ الطبری)، ۱۹۶۷م، ج۵، ص۴۱۲-۴۱۳؛ ابوالفرج الاصفہانی، مقاتل الطالبیین، ۱۴۰۸ق، ص۱۱۷-۱۱۸ </ref> آپ نے کربلا میں تین مرتبہ اہل حرم اور امام حسینؑ کے خیموں تک پانی پہنچایا۔<ref> طعمہ، تاريخ مرقد الحسين و العباس، ١۴١۶ق، ص۲۳۸.</ref>
* الشہید<ref>المظفر، موسوعہ بطل العلقمی، ۱۴۲۹ق، ج۲، ص۱۰۸-۱۰۹ </ref>
* الشہید<ref>المظفر، موسوعہ بطل العلقمی، ۱۴۲۹ق، ج۲، ص۱۰۸-۱۰۹ </ref>شہادت ابوالفضلؑ کی نمایاں خصوصیات میں سے ہے جو آپ کی حیات مبارکہ کے افق پر چمک رہا ہے اور آپ کے اس لقب کی بنیاد آپ کی شہادت ہی ہے۔
* پرچمدار اور علمدار<ref> ابن شہر آشوب، مناقب آل ابی‌طالب، مطبعہ العلمیہ، ج۴، ص۱۰۸؛ علامہ مجلسی، بحار الانوار، ۱۴۰۳ق، ج۴۵، ص۴۰.</ref>
* پرچمدار اور علمدار<ref> ابن شہر آشوب، مناقب آل ابی‌طالب، مطبعہ العلمیہ، ج۴، ص۱۰۸؛ علامہ مجلسی، بحار الانوار، ۱۴۰۳ق، ج۴۵، ص۴۰عمدۃ الطالب، ص‏280۔</ref>حضرت عباس کے مشہور القاب میں '''علمدار''' (حامل اللواء) شامل ہے؛ حضرت عباسؑ روز [[عاشورا|عاشور]] اہم ترین اور قابل قدر ترین پرچم کے حامل تھے جو [[امام حسین علیہ السلام|سیدالشہداء امام حسینؑ]] کا پرچم تھا۔<ref>باقرشریف قرشى، زندگانى حضرت ابوالفضل العباس  علیہ السلام، فارسی ترجمہ از سید حسن اسلامی۔</ref>
* '''طیار''' <ref> بطل العلقمی، ج 2، ص 108 -109 </ref> یہ لقب عالم قدس اور بہشت جاویدان کی فضاؤں میں حضرت ابوالفضل العباسؑ کی شان و مرتبت کو نمایاں کرتا ہے۔ [[امام علی علیہ السلام|امیرالمؤمنینؑ]] نے فرمایا: "عباس کے ہاتھ [[امام حسین علیہ السلام|حسینؑ]] کی حمایت میں قلم ہونگے اور پروردگار متعال اس کو دو شہ پر عطا فرمائے گا اور وہ اپنے چچا [[جعفر بن ابی طالب|جعفر طیار]] کی مانند جنت میں پرواز کرے گا۔ <ref> قمر بنی ‏ہاشم، ص‏19/ مولد العباس بن‏ علیؑ، ص 60 </ref>
* '''طیار''' <ref> بطل العلقمی، ج 2، ص 108 -109 </ref> یہ لقب عالم قدس اور بہشت جاویدان کی فضاؤں میں حضرت ابوالفضل العباسؑ کی شان و مرتبت کو نمایاں کرتا ہے۔ [[امام علی علیہ السلام|امیرالمؤمنینؑ]] نے فرمایا: "عباس کے ہاتھ [[امام حسین علیہ السلام|حسینؑ]] کی حمایت میں قلم ہونگے اور پروردگار متعال اس کو دو شہ پر عطا فرمائے گا اور وہ اپنے چچا [[جعفر بن ابی طالب|جعفر طیار]] کی مانند جنت میں پرواز کرے گا۔ <ref> قمر بنی ‏ہاشم، ص‏19/ مولد العباس بن‏ علیؑ، ص 60 </ref>
*'''الشہید''': <ref> وہی ماخذ </ref> شہادت ابوالفضلؑ کی نمایاں خصوصیات میں سے ہے جو آپ کی حیات مبارکہ کے افق پر چمک رہا ہے اور آپ کے اس لقب کی بنیاد آپ کی شہادت ہی ہے۔
*'''عبد صالح''' <ref> ابوالفرج الاصفہانی، وہی ماخذ، ص 124۔ </ref> یہ وہ لقب ہے جس کی طرف [[امام جعفر صادق علیہ السلام|امام صادقؑ]] نے بھی آپ کے زیارتنامے میں اشارہ فرمایا ہے۔ : <font color = blue>{{حدیث|اَلسَّلامُ عَلَيْكَ اَيُّهَا الْعَبْدُ الصّالِحُ الْمُطيعُ للهِ وَلِرَسُولِهِ وَلاَِميرِالْمُؤْمِنينَ وَالْحَسَنِ والْحُسَيْنِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِمْ وَسَلَّمَ}}</font color = blue> (ترجمہ: سلام ہو آپ پر اے خدا کے نیک بندے اے اللہ، [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|اس کے رسول]]، [[امام علی علیہ السلام|امیرالمؤمنین]] اور [[امام حسن علیہ السلام|حسن]] و [[امام حسین علیہ السلام|حسین]] علیہم السلام کے اطاعت گزار و فرمانبردار۔۔۔"۔  <ref>شیخ عباس قمی، مفاتيح الجنان، الْمَطْلَبُ الثّاني في زِيارَۃ الْعَبّاسِ بْن عَلىّ بْن اَبي طالِب(عليہم السلام)۔</ref>
*'''عبد صالح''' <ref> ابوالفرج الاصفہانی، وہی ماخذ، ص 124۔ </ref> یہ وہ لقب ہے جس کی طرف [[امام جعفر صادق علیہ السلام|امام صادقؑ]] نے بھی آپ کے زیارتنامے میں اشارہ فرمایا ہے۔ : <font color = blue>{{حدیث|اَلسَّلامُ عَلَيْكَ اَيُّهَا الْعَبْدُ الصّالِحُ الْمُطيعُ للهِ وَلِرَسُولِهِ وَلاَِميرِالْمُؤْمِنينَ وَالْحَسَنِ والْحُسَيْنِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِمْ وَسَلَّمَ}}</font color = blue> (ترجمہ: سلام ہو آپ پر اے خدا کے نیک بندے اے اللہ، [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|اس کے رسول]]، [[امام علی علیہ السلام|امیرالمؤمنین]] اور [[امام حسن علیہ السلام|حسن]] و [[امام حسین علیہ السلام|حسین]] علیہم السلام کے اطاعت گزار و فرمانبردار۔۔۔"۔  <ref>شیخ عباس قمی، مفاتيح الجنان، الْمَطْلَبُ الثّاني في زِيارَۃ الْعَبّاسِ بْن عَلىّ بْن اَبي طالِب(عليہم السلام)۔</ref>
* ''' علمدار''' <ref> عمدۃ الطالب، ص‏280۔</ref> حضرت عباس کے مشہور القاب میں '''علمدار''' (حامل اللواء) شامل ہے؛ حضرت عباسؑ روز [[عاشورا|عاشور]] اہم ترین اور قابل قدر ترین پرچم کے حامل تھے جو [[امام حسین علیہ السلام|سیدالشہداء امام حسینؑ]] کا پرچم تھا۔<ref>باقرشریف قرشى، وہی ماخذ۔</ref>
* '''کبش الکتیبہ''': وہ لقب ہے جو سپہ سالاری کے زمرے میں اعلی ترین رتبے کے حامل سپہ سالار کو دیا جاتا ہے جس کی بنیاد حُسنِ تدبیر اور شجاعت و دلاوری نیز ماتحت افواج کو محفوظ رکھنے جیسے اوصاف ہوتے ہیں۔<ref>باقرشریف قرشى، وہی ماخذ۔</ref>
* '''کبش الکتیبہ''': وہ لقب ہے جو سپہ سالاری کے زمرے میں اعلی ترین رتبے کے حامل سپہ سالار کو دیا جاتا ہے جس کی بنیاد حُسنِ تدبیر اور شجاعت و دلاوری نیز ماتحت افواج کو محفوظ رکھنے جیسے اوصاف ہوتے ہیں۔<ref>باقرشریف قرشى، وہی ماخذ۔</ref>
* سپہ سالار: آپ [[عاشورا|روز عاشور]] بھائی کی لشکر کے اعلی ترین سپہ سالار تھے اور سپاہ [[امام حسین علیہ السلام|حسینؑ]] کے عسکری قائد تھے؛ چنانچہ آپ کو یہ لقب عطا ہوا ہے۔<ref>باقرشریف قرشى، وہی ماخذ۔</ref>
* سپہ سالار: آپ [[عاشورا|روز عاشور]] بھائی کی لشکر کے اعلی ترین سپہ سالار تھے اور سپاہ [[امام حسین علیہ السلام|حسینؑ]] کے عسکری قائد تھے؛ چنانچہ آپ کو یہ لقب عطا ہوا ہے۔<ref>باقرشریف قرشى، وہی ماخذ۔</ref>
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,344

ترامیم