مندرجات کا رخ کریں

"علم غیب" کے نسخوں کے درمیان فرق

150 بائٹ کا اضافہ ،  15 اپريل 2016ء
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 28: سطر 28:
ابن سینا نیز تجربہ کو مبناء قرار دیتے ہوئے کہتے ہیں:
ابن سینا نیز تجربہ کو مبناء قرار دیتے ہوئے کہتے ہیں:
:جس طرح نیند کی حالت میں غیبی امور سے مطلع ہو سکتے ہیں اور یہ چیزیں محقق بھی ہوئی ہیں، کوئی مانع نہیں ہے کہ بیداری کی حالت میں بھی یہ کام ہو سکتا ہے۔<ref>ابن سینا، ص۱۵۰-۱۵۱</ref>
:جس طرح نیند کی حالت میں غیبی امور سے مطلع ہو سکتے ہیں اور یہ چیزیں محقق بھی ہوئی ہیں، کوئی مانع نہیں ہے کہ بیداری کی حالت میں بھی یہ کام ہو سکتا ہے۔<ref>ابن سینا، ص۱۵۰-۱۵۱</ref>
<!--
===علم غیب پیامبران===
از ویژگی‌های [[نبوت|پیامبران]] که برای ادای رسالت خویش به آن نیاز دارند، آگاهی و علم  به امور غیبی است. خداوند پیامبرانش را با وحی از  آینده و یا گذشته آگاه می‌کند.<ref>طوسی، التبیان، ج۲، ص۴۵۹</ref>


قرآن کریم به آگاهی [[حضرت عیسی|عیسی بن مریم]] به برخی امور غیبی تصریح کرده است.
===انبیاء کا غیب سے ملطع ہونا===
<blockquote>{{متن قرآن|وَأُنَبِّئُکم بِمَا تَأْکلُونَ وَمَا تَدَّخِرُونَ فِی بُیوتِکمْ إِنَّ فِی ذَلِک لآیةً لَّکمْ إِن کنتُم مُّؤْمِنِینَ﴿<small>49</small>
[[نبوت|انبیاء]] الہی کو اپنی رسالت انجام دینے کیلئے جن خصوصیات کا حامل ہونا چاہئے ان میں سے ایک غیبی امور سے آگاہی ہے۔ خدا اپنے پیغمبروں کو وحی کے ذریعے گذشتہ اور آئندہ سے آگاہ کرتا ہے۔<ref>طوسی، التبیان، ج۲، ص۴۵۹</ref>
|ترجمه= و شما را از آنچه میخورید و در خانه هایتان ذخیره میکنید خبر میدهم مسلما در این [معجزات] برای شما اگر مؤمن باشید عبرت است.|سوره=[[سوره آل عمران|آل عمران]]|آیه=۴۹}}</blockquote>


در [[سوره جن]] به این مسئله اشاره شده است که خداوند از میان پیامبرانش، هر پیامبری را که بخواهد و به هر میزانی که صلاح بداند از غیب مختص به خود، آگاه می‌کند.<ref>طباطبایی، ج۲۰، ص۸۳</ref>
قرآن کریم [[حضرت عیسی]] علیہ السلام کا بعض غیبی امور سے مطلع ہونے پر تصریح کرتا ہے:
<blockquote>{{متن قرآن|عَالِمُ الْغَیبِ فَلَا یظْهِرُ عَلَی غَیبِهِ أَحَدًا* إِلَّا مَنِ ارْتَضَی مِن رَّسُولٍ فَإِنَّهُ یسْلُک مِن بَینِ یدَیهِ وَمِنْ خَلْفِهِ رَصَدًا﴿<small>26-27</small>﴾|ترجمه= عالم به غیب اوست پس جز او کسی غیب نمیداند چون او کسی را بر غیب خود مسلط نمی‌کند* مگر کسی از رسولان را که شایسته و مرضی این کار بداند که خدا برای چنین کسانی از پیش رو و پشت سر حافظانی در کمین میگمارد.|سوره=جن|آیه=۲۶و۲۷}}</blockquote>
<font color=green>{{حدیث|وَأُنَبِّئُکم بِمَا تَأْکلُونَ وَمَا تَدَّخِرُونَ فِی بُیوتِکمْ إِنَّ فِی ذَلِک لآیةً لَّکمْ إِن کنتُم مُّؤْمِنِینَ}}</font>، ترجمہ: اور تمہیں اس بات کی خبردوں گا کہ تم کیا کھاتے ہو اور کیا گھر میں ذخیرہ کرتے ہو۔ ان سب میں تمہارے لئے نشانیاں ہیں اگر تم صاحبانِ ایمان ہو۔<ref>سورہ آل عمران، آیت نمبر 49۔</ref>


به عقیده برخی مفسران، آیه ۱۷۹ آل عمران نشان‌ می‌دهد که تمام پیامبران از علم غیب آگاه بوده‌اند به ویژه با توجه به این‌که "مِن" در این آیه، بیان کننده کسی است که خداوند اورا برگزیده است.<ref>به اصطلاح، من در این آیه، بیانیه است نه تبعیضیه؛ طوسی، التبیان، ج۳، ص۶۳</ref>
[[سورہ جن]] میں اس بات کی طرف اشارہ ہوا ہے کہ خداوند متعال اپنے پیغمبروں میں سے جس کو چاہے غیبی امور سے متعلق کہ جو صرف خدا سے مخصوص ہے، جس قدر مصحلت تقاضا کرے آگاہ فرماتا ہے۔ <ref>طباطبایی، ج۲۰، ص۸۳</ref>
<font color=green>{{حدیث|عَالِمُ الْغَیبِ فَلَا یظْهِرُ عَلَی غَیبِهِ أَحَدًا* إِلَّا مَنِ ارْتَضَی مِن رَّسُولٍ فَإِنَّهُ یسْلُک مِن بَینِ یدَیهِ وَمِنْ خَلْفِهِ رَصَدًا}}</font>، ترجمہ: وہ عالم الغیب ہے اور اپنے غیب پر کسی کو بھی مطلع نہیں کرتا ہے (26) مگر جس رسول کو پسند کرلے تو اس کے آگے پیچھے نگہبان فرشتے مقرر کردیتا ہے۔<ref>سورہ جن، آیت نمبر 26 اور 27۔</ref>


===علم غیب پیامبر اسلام===
بعض مفسروں کے مطابق سورہ آل عمران کی آیت نمبر۱۷۹ تمام انبیاء کا غیبی امور سے مطلع ہونے کی نشاندہی کرتی ہے مخصوصا لفظ "مِن" کو مدنظر رکھتے ہوئے جو اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ یہ لوگ خدا کے منتخب افراد ہیں۔<ref>به اصطلاح، من در این آیه، بیانیه است نه تبعیضیه؛ طوسی، التبیان، ج۳، ص۶۳</ref>
گفته‌اند که در میان پیامبران، [[پیامبر اسلام(ص)]] به سبب گستره مکانی و زمانی رسالت پیامبری‌اش، از دیگر پیامبران بیشتر به علم غیب دستیابی داشته است. او به اذن الهی به آنچه برای ادای وظیفه‌ رسالت به آن نیاز داشت، آگاه بود.<ref> مظفر، ص۱۵</ref>
قرآن کریم از اخباری یاد کرده است که پیامبر اکرم(ص) از آنها آگاه بوده  و اشاره دارد که او قبل از رسالت،  به این اخبار آگاه نبوده است.
<blockquote>{{متن قرآن|تِلْک مِنْ أَنْباءِ الْغَیبِ نُوحیها إِلَیک ما کنْتَ تَعْلَمُها أَنْتَ وَ لا قَوْمُک مِنْ قَبْلِ هذا|ترجمه=این از خبرهای غیب است که آن را به تو وحی میکنیم. پیش از این، نه تو آن را میدانستی و نه قوم تو.|سوره=[[سوره هود|هود]]|آیه=۴۹}}</blockquote>


===پیغمبر اکرم(ص) کا غیب سے ملطع ہونا===
تمام انبیاء میں [[پیغمبر اسلام(ص)]] کی رسالت کا زمان اور مکان کے اعتبار سے وسیع اور دائمی ہونے کی وجہ سے آپ (ص) دوسرے تمام انبیاء سے زیادہ غیبی امور سے آگاہ تھے۔ آپ خدا کے اذن سے ان تمام غیبی امور سے آگاہ تھے جو آپ کی نبوت اور رسالت کی ذمہ داری کو نبھانے کیلئے ضروری اور لازمی تھیں۔<ref> مظفر، ص۱۵</ref>
قرآن کریم میں بعض ایسی خبروں کا ذکر آیا ہے جن سے پیغمبر اکرم(ص) آگاہ تھے جبکہ نبوت اور رسالت سے پہلے آپ ان سے آگاہ نہیں تھے۔
<font color=green>{{حدیث|تِلْک مِنْ أَنْباءِ الْغَیبِ نُوحیها إِلَیک ما کنْتَ تَعْلَمُها أَنْتَ وَ لا قَوْمُک مِنْ قَبْلِ هذا}}</font>، ترجمہ:  پیغمبر علیہ السّلام یہ غیب کی خبریں ہیں جن کی ہم آپ کی طرف وحی کررہے ہیں جن کا علم نہ آپ کو تھا اور نہ آپ کی قوم کو۔<ref>سورہ ہود، آیت نمبر 49۔</ref>
<!--
{{جعبه نقل قول| عنوان =| نقل‌قول = [[حافظ شیرازی]] در وصف [[پیامبر اسلام(ص)]]:<ref>http://ganjoor.net/hafez/ghazal/sh167/</ref>{{سخ}}{{شعر|نستعلیق}}{{ب|ستاره‌ای بدرخشید و ماه مجلس شد|دل رمیده ما را رفیق و مونس شد}}{{ب| نگار من که به مکتب نرفت و خط ننوشت| به غمزه مسئله آموز صد مدرس شد}}{{پایان شعر}}|تاریخ بایگانی|
{{جعبه نقل قول| عنوان =| نقل‌قول = [[حافظ شیرازی]] در وصف [[پیامبر اسلام(ص)]]:<ref>http://ganjoor.net/hafez/ghazal/sh167/</ref>{{سخ}}{{شعر|نستعلیق}}{{ب|ستاره‌ای بدرخشید و ماه مجلس شد|دل رمیده ما را رفیق و مونس شد}}{{ب| نگار من که به مکتب نرفت و خط ننوشت| به غمزه مسئله آموز صد مدرس شد}}{{پایان شعر}}|تاریخ بایگانی|
| منبع = <small>دیوان حافظ، غزل۱۶۷</small>| تراز = چپ| عرض = ۳۵۰px|حاشیه= ۵px| اندازه خط = ۱۲px|رنگ پس‌زمینه=#C9E38F|گیومه نقل‌قول =| تراز منبع = چپ}}
| منبع = <small>دیوان حافظ، غزل۱۶۷</small>| تراز = چپ| عرض = ۳۵۰px|حاشیه= ۵px| اندازه خط = ۱۲px|رنگ پس‌زمینه=#C9E38F|گیومه نقل‌قول =| تراز منبع = چپ}}
confirmed، templateeditor
9,266

ترامیم