مندرجات کا رخ کریں

"سجدہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

616 بائٹ کا اضافہ ،  8 جون 2022ء
سطر 17: سطر 17:
* '''[[سجدہ سہو]]''': بھولے سے واجب نمازوں کے بعض اجزاء کی کمی بیشی یا نماز کی حالت میں بعض امور کی انجام دہی جیسے بھولے سے کوئی بات کہنا وغیرہ، پر نماز کے اختتام پر پر دو سجدے واجب ہوتے ہیس جسے سجدہ سہو کہا جاتا ہے۔<ref>سرور، المعجم الشامل للمصطلحات، ۲۰۰۸م، ج۱، ص۱۵۱۔</ref>
* '''[[سجدہ سہو]]''': بھولے سے واجب نمازوں کے بعض اجزاء کی کمی بیشی یا نماز کی حالت میں بعض امور کی انجام دہی جیسے بھولے سے کوئی بات کہنا وغیرہ، پر نماز کے اختتام پر پر دو سجدے واجب ہوتے ہیس جسے سجدہ سہو کہا جاتا ہے۔<ref>سرور، المعجم الشامل للمصطلحات، ۲۰۰۸م، ج۱، ص۱۵۱۔</ref>
* '''[[عزائم|قرآن کے واجب سجدے]]''': قرآن کی آیات سجدہ واجب: [[سورہ سجدہ]] آیت نمبر 15، [[سورہ فصلت|فصلت]] آیت نمبر 37، [[سورہ نجم|نجم]] آیت نمبر 62 اور [[سورہ علق|علق]] کی آیت نمبر 19 کو پڑھنے یا سنے پر واجب ہو جاتا ہے۔<ref>سرور، المعجم الشامل للمصطلحات، ۲۰۰۸م، ج۱، ص۱۵۱۔</ref>
* '''[[عزائم|قرآن کے واجب سجدے]]''': قرآن کی آیات سجدہ واجب: [[سورہ سجدہ]] آیت نمبر 15، [[سورہ فصلت|فصلت]] آیت نمبر 37، [[سورہ نجم|نجم]] آیت نمبر 62 اور [[سورہ علق|علق]] کی آیت نمبر 19 کو پڑھنے یا سنے پر واجب ہو جاتا ہے۔<ref>سرور، المعجم الشامل للمصطلحات، ۲۰۰۸م، ج۱، ص۱۵۱۔</ref>
==احکام==
تمام واجب اور مستحب نمازوں کی ہر رکعت میں [[رکوع]] کے بعد دو سجدے ضروری ہیں۔ یہ دونوں سجدے مل کر نماز کے ارکان میں شامل ہیں جس کی بنا پر واجب نمازوں میں عمدا یا بھولے سے ان کو ترک کرنا نماز کے بطلان کا سبب ہے۔ لیکن مستحب نمازوں میں اگر بھولے سے دونوں سجدے ترک جائیں تو نماز باطل نہیں ہوتی۔<ref>سیستانی، منہاج الصالحین، ۲۰۰۹م، ج۱، ص۲۰۳۔</ref>


==حوالہ جات ==
==حوالہ جات ==
confirmed، templateeditor
8,854

ترامیم