مندرجات کا رخ کریں

"زکات" کے نسخوں کے درمیان فرق

1,109 بائٹ کا ازالہ ،  19 مارچ 2016ء
م
سطر 156: سطر 156:
# زکات دینے سے گناہ میں معاونت نہ ہوتی ہو۔ البتہ عدالت اور گناہگار نہ ہونا شرط نہیں ہے۔
# زکات دینے سے گناہ میں معاونت نہ ہوتی ہو۔ البتہ عدالت اور گناہگار نہ ہونا شرط نہیں ہے۔
# زکات لینے والا زکات دینے والے کا واجب النفقہ افراد میں سے نہ ہو۔
# زکات لینے والا زکات دینے والے کا واجب النفقہ افراد میں سے نہ ہو۔
# اگر سید دینے والا غیر سید ہو تو زکات لینے والا سید نہ ہو اگر زکات دینے والا بھی سید ہو تو کوئی حرج نہیں ہے۔
# اگر زکات دینے والا غیر سید ہو تو زکات لینے والا سید نہ ہو لیکن اگر زکات دینے والا بھی سید ہو تو کوئی حرج نہیں ہے۔
<!--
 
==زکات فطرہ==
==زکات فطرہ==
{{اصلی|زکات فطرہ}}
اصلی مضمون: [[زکات فطرہ]]
زکات فطرہ مالی است کہ پرداخت آن با شرایطی پس از پایان [[ماہ رمضان]] و با حلول [[عید فطر]] واجب می‌شود. مقدار آن یک صاع (تقریبا سہ کیلو) گیہوں یا جو یا خرما یا کشمش برای ہر نفر است و ہر فرد مکلف باید برای خود و افرادی کہ نان‌خور او محسوب می‌شوند این زکات را بدہد. بہ جای ہر یک از این ہا می‌توان قیمت آن را نیز بہ فقیر داد.
زکات فطره اس مال کو کہا جاتا ہے جسے مخصوص شرایط کے ساتھ [[رمضان المبارک]] کی اختتام اور [[عید فطر]] کے وقت واجب ہوتا ہے۔ زکات فطرہ کی مقدار اپنے اور اپنے اہل و عیال میں سے ہر فرد جو اس کے گھر سے کھانا کھانے والا شمار ہوتا ہو، کے بدلے میں ایک ایک صاع (تقریبا 3 کیلوگرام) گیہوں یا جو یا کجھور یا کشمش دینا واجب ہے۔ ان میں سے ہر ایک کی بجائے اس کی قیمت بھی دے سکتا ہے۔
==زکات و مالیات==
امروزہ در مورد زکات بحث‌ہای مختلفی وجود دارد از جملہ رابطہ زکات و مالیاتی کہ دولت می‌گیرد و انحصار زکات در موارد نُہ گانہ.
گروہی وجود مالیات را جایگزین زکات می‌دانند و در مقابل برخی با توجہ بہ آیات و روایات و موارد وجوب و موارد مصرف، مالیات و زکات را دو مقولۀ جدا می‌دانند.<ref> [http://library.tebyan.net/newindex.aspx?pid=19667&BookID=62372&Language=1 سایت تبیان] </ref> <ref>[http://www.hawzah.net/fa/magazine/magart/4385/4404/29846 مجلہ حوزہ]</ref> برخی روشنفکران زکات را منحصر در نہ چیز ندانستہ و ہمہ تولیدات صنعتی، کشاورزی و غیرہ را مشمول آن می‌دانند.<ref> خورشید معرفت، جلد سوم، نشر جاوید، ۱۳۵۰ و شرح رسالہ، نشر نگارش، ۱۳۸۲ </ref>
 
==جُستارہای وابستہ==
* [[اصطلاحات فقہی]]
 
==پانویس==
{{پانویس۲}}


== منابع ==
== منابع ==
{{منابع}}
* قرآن کریم.
* قرآن کریم.
* آمدی عبدالواحد محمد، غرر الحکم، چاپ دانشگاہ تہران.
* آمدی عبدالواحد محمد، غرر الحکم، چاپ دانشگاہ تہران.
سطر 192: سطر 182:
* نجفی، محمد حسن، جواہرالکلام، انتشارات دایرۃ المعارف فقہ اسلامی.
* نجفی، محمد حسن، جواہرالکلام، انتشارات دایرۃ المعارف فقہ اسلامی.
* نوری، میرزا حسین، مستدرک الوسائل، مؤسسہ آل البیت: لاحیاء التراث، طبعۃ الاولی، قم، ۱۴۰۷ ق.
* نوری، میرزا حسین، مستدرک الوسائل، مؤسسہ آل البیت: لاحیاء التراث، طبعۃ الاولی، قم، ۱۴۰۷ ق.
{{پایان}}


==پیوند بہ بیرون==
 
==بیرونی روابط==
* [http://www.hawzah.net/fa/subject/subjects/81084 پایگاہ اطلاع رسانی حوزہ]
* [http://www.hawzah.net/fa/subject/subjects/81084 پایگاہ اطلاع رسانی حوزہ]
* [http://library.tebyan.net/newindex.aspx?pid=19667&PageIndex=0&BookID=62390&Language=1 کتابخانہ تبیان]
* [http://library.tebyan.net/newindex.aspx?pid=19667&PageIndex=0&BookID=62390&Language=1 کتابخانہ تبیان]
سطر 201: سطر 191:
* [http://www.ensani.ir/storage/Files/20101110161044-82.pdf تحلیل نظری نقش دولت اسلامی در قبال زکات]
* [http://www.ensani.ir/storage/Files/20101110161044-82.pdf تحلیل نظری نقش دولت اسلامی در قبال زکات]


{{فروع دین}}
-->
-->


confirmed، templateeditor
8,972

ترامیم