مندرجات کا رخ کریں

"زکات" کے نسخوں کے درمیان فرق

687 بائٹ کا اضافہ ،  16 مارچ 2016ء
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 44: سطر 44:
* فقر زدایی <ref> امیرالمؤمنین علی علیہ‌السلام فرماتے ہیں: "کوئی غریب بھوکہ نہیں رہتا مگر یہ کہ کسی دولت مند نے خدا کا حق ادا نہیں کیا ہے اور قیامت کے دن دولتمند کو اسی کی وجہ سے پوچھ گچھ ہوگی۔ سفینۃ البحار، ج ۳، ص۴۷۴. </ref>
* فقر زدایی <ref> امیرالمؤمنین علی علیہ‌السلام فرماتے ہیں: "کوئی غریب بھوکہ نہیں رہتا مگر یہ کہ کسی دولت مند نے خدا کا حق ادا نہیں کیا ہے اور قیامت کے دن دولتمند کو اسی کی وجہ سے پوچھ گچھ ہوگی۔ سفینۃ البحار، ج ۳، ص۴۷۴. </ref>
{{ستون خ}}
{{ستون خ}}
<!--


زکات نہ دینے والے پر اسکے جو برے اثرات مترتب ہوتے ہیں وہ مندرجہ ذیل ہیں:
زکات نہ دینے والے پر اسکے جو برے اثرات مترتب ہوتے ہیں وہ مندرجہ ذیل ہیں:
سطر 52: سطر 50:
* مال کا تلف ہونا <ref> امام صادق علیہ‌السلام فرماتے ہیں: {{حدیث|"ما ضاع مال فی البرّ و لا فی البحر الا بتضییع الزّکاة"}} جامع الاحادیث، ج ۹، ص۵۰. "بحر و بر میں کسی جگہ پر کوئی مال ضایع نہیں ہوگا مگر اینکہ زکات نہ دے کر اسے ضایع کردے۔ </ref>
* مال کا تلف ہونا <ref> امام صادق علیہ‌السلام فرماتے ہیں: {{حدیث|"ما ضاع مال فی البرّ و لا فی البحر الا بتضییع الزّکاة"}} جامع الاحادیث، ج ۹، ص۵۰. "بحر و بر میں کسی جگہ پر کوئی مال ضایع نہیں ہوگا مگر اینکہ زکات نہ دے کر اسے ضایع کردے۔ </ref>
* دوگنی خسارت <ref> {{حدیث|مَن مَنعَ حقّا للّه أنفق فی باطل مثلیه}} "جو شخص خدا کا حق ادا نہ کرے (یعنی حق کی راہ میں مال خرچ نہ کرے) تو اسکے دو برابر باطل کی رہ میں خرچ ہوگا۔ وافی، ج ۱۰، ص۴۲. </ref>
* دوگنی خسارت <ref> {{حدیث|مَن مَنعَ حقّا للّه أنفق فی باطل مثلیه}} "جو شخص خدا کا حق ادا نہ کرے (یعنی حق کی راہ میں مال خرچ نہ کرے) تو اسکے دو برابر باطل کی رہ میں خرچ ہوگا۔ وافی، ج ۱۰، ص۴۲. </ref>
* ظلم اور گناہ کی راہ میں خرج ہونا <ref> امام صادق علیہ‌السلام فرماتے ہیں: {{حدیث|وَ اعلَم أنّه من لم ینفق فی طاعة الله ابتلی بأن ینفق فی معصیۃ اللہ و مَن لم یمش فی حاجة ولی الله ابتلی بأن یمشی فی حاجة عدوّ الله}} «بدان، کسی کہ مال خود را در راہ اطاعت خداوند صرف نکند، بہ ہزینہ کردن آن در راہ معصیت خداوند گرفتار می‌شود و ہر کس در حلّ مشکلات ولی خدا گامی بر ندارد، خداوند او را بر تلاش و حرکت در راہ حلّ مشکلات دشمن خدا گرفتار می‌کند.» (حر عاملی، وسائل الشیعہ، ج ۶، ص۲۵). </ref>
* ظلم اور گناہ کی راہ میں خرج ہونا <ref> امام صادق علیہ‌السلام فرماتے ہیں: {{حدیث|وَ اعلَم أنّه من لم ینفق فی طاعة الله ابتلی بأن ینفق فی معصیۃ اللہ و مَن لم یمش فی حاجة ولی الله ابتلی بأن یمشی فی حاجة عدوّ الله}} "جان لو جو شخص اپنا مال خدا کی بندگی میں خرچ نہیں کرتا وہ خدا کی معصیت میں خرچ کرنے میں گرفتار ہوگا۔ اور جو بھی خدا اولیاء کی مشکلات کو حل کرنے کا اقدام نہ کرے خدا اسے خدا کے دشمنوں کی مشکلات کے حل میں قدم اٹھانے میں گرفتار کرے گا۔ (حر عاملی، وسائل الشیعہ، ج ۶، ص۲۵). </ref>
* محروم شدن از رحمت الہی <ref> امام صادق علیہ‌السلام فرمود: «کسی کہ حق خداوند را از مالش نپردازد، سزاوار است کہ خداوند رحمت خود را از او دریغ کند. حَقِیقٌ عَلَی اللَّہ تَبَارَک وَ تَعَالَی أَنْ‌ یمْنَعَ‌ رَحْمَتَہ‌ مَنْ‌ مَنَعَ‌ حَقَ‌ اللَّہ‌ فِی‌ مَالِہ‌ (حر عاملی، وسائل الشیعہ، ج۹، ص۱۲).</ref>
* خدا کی رحمت سے محروم ہونا <ref> امام صادق علیہ‌السلام فرماتے ہیں: "جو شخص اپنے مال سے خدا کا حق ادا نہ کرے سزاوار ہے کہ خدا اپنی رحمت سے اسے محروم کرے۔{{حدیث| حَقِیقٌ عَلَی اللَّه تَبَارَک وَ تَعَالَی أَنْ‌ یمْنَعَ‌ رَحْمَتَه مَنْ‌ مَنَعَ‌ حَقَ‌ اللَّه فِی‌ مَالِه}} (حر عاملی، وسائل الشیعہ، ج۹، ص۱۲).</ref>
* یکی از اقسام دزدی <ref> قالَ الصّادِقُ علیہ‌السلام: اَلسُّراقُ ثَلاثَۃ: مانِعُ الزَّکاۃ، وَمُسْتَحِلُّ مُہورِ النِّساءِ، وَ کَذلِکَ مَنْ اِسْتَدانَ وَ لَمْ ینْوِقَضائَہ: امام صادق علیہ‌السلام فرمود: دزدان سہ نوع اند: مانعین زکات، کسانی کہ مہریہ زنان را حلال می‌شمارند (و نمی‌دہند)، و کسی کہ قرض می‌کند ولی قصد پرداخت ندارد. </ref>
* چوری کی ایک قسم ہے <ref> {{حدیث|قالَ الصّادِقُ علیه السلام: اَلسُّراقُ ثَلاثَة: مانِعُ الزَّکاة، وَمُسْتَحِلُّ مُهورِ النِّساءِ، وَ کَذلِکَ مَنْ اِسْتَدانَ وَ لَمْ ینْوِقَضائَه}}: امام صادق علیہ‌السلام فرماتے ہیں: چور تین قسم کے ہیں: زکات نہ دینے والے، وہ لوگ جو عورتوں کے مہریہ کو حلال سمجھتے ہیں اور انہیں نہیں دیتے اور وہ شخص جو قرض لیتا ہے لیکن ادا واپس کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا۔ </ref>
* محتاج شدن <ref> قالَ اَبُوعَبْدِاللّہ علیہ‌السلام : … وَاِذا مُنِعَتِ الزَّکاۃ ظَہرَتِ الْحاجَۃ: امام صادق علیہ‌السلام فرمود: … ہنگامی کہ زکات پرداخت نشود فقر و نیاز بروز خواہد کرد. </ref>
* محتاج اور نیاز مند ہونا <ref> {{حدیث|قالَ اَبُوعَبْدِاللّه علیه السلام : … وَاِذا مُنِعَتِ الزَّکاة ظَهرَتِ الْحاجَة}}: امام صادق علیہ‌السلام فرماتے ہیں: … جب زکات نہیں دی جاتی تو غربت اور نیازمندی نمودار ہوتی ہے۔ </ref>
* عدم پذیرش نماز <ref> قالَ رَسُولُ اللّہ صلی اللہ علیہ و آلہ: ثَمانیۃ لاتُقْبَلُ مِنْہمْ صَلاۃ، مِنْہمْ مانِعُ الزَّکاۃ: رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ فرمود: نماز ہشت گروہ پذیرفتہ نمی‌شود، یکی از آنان کسانی‌اند کہ از پرداخت زکات خودداری می‌کنند. </ref>
* نماز مورد قبول واقع نہیں ہوتی <ref> {{حدیث|قالَ رَسُولُ اللّه صلی الله علیه و آله: ثَمانیة لاتُقْبَلُ مِنْهمْ صَلاة، مِنْهمْ مانِعُ الزَّکاة}}: رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ فرماتے ہیں: آٹھ گروہ کے نماز قبول نہیں ہوتی، ان میں سے ایک گروہ وہ ہے جو زکات دینے سے انکار کرتے ہیں۔ </ref>
* مال زکات دادہ نشدہ آتش [[روز قیامت]] می‌شود <ref> عَنْ اَبی جَعْفَرٍ علیہ‌السلاماَنَّہ قالَ: ما مِنْ عَبْدٍ مَنَعَ مِنْ زَکاۃ مالِہ شَیئا اِلاّ جَعَلَ اللّہ ذلِکَ یوْمَ الْقیامَۃ ثُعْبانا مِنْ نارٍ مُطَوَّقا فی عُنُقِہ ینْہشُ مِنْ لَحْمِہ حَتّی یفْرَغَ مِنَ الْحِسابِ وَہوَ قَوْلُ اللّہ عَزَّوَجَلَّ «سَیطَوَّقُونَ ما بَخِلُوا بِہ یوْمَ الْقِیامَۃ» یعْنی ما بَخِلُوا بِہ مِنَ الزَّکاۃ: امام باقر علیہ‌السلام فرمود: بندہ‌ای کہ از پرداخت مقداری از زکات واجب خودداری کند خداوند روز قیامت آن مال را بصورت اژدہایی از آتش قرار می‌دہد کہ در گردن آن شخص پیچیدہ و گوشت او را می‌درد، تا اینکہ از حسابرسی آزاد گردد و آن فرمودہ پروردگار (در قرآن) است کہ فرمود: آنچہ را بخل ورزیدند، روز قیامت طوق گردنشان خواہد شد. (یعنی آنچہ از زکات ندادند) </ref>
* وہ مال جس کا زکات نہ دیا گیا ہو وہ [[ قیامت]] کے دن آگ میں تبدیل ہوتی ہے <ref> {{حدیث|عَنْ اَبی جَعْفَرٍ علیه السلام اَنَّه قالَ: ما مِنْ عَبْدٍ مَنَعَ مِنْ زَکاة مالِه شَیئا اِلاّ جَعَلَ اللّه ذلِکَ یوْمَ الْقیامَة ثُعْبانا مِنْ نارٍ مُطَوَّقا فی عُنُقِه ینْهشُ مِنْ لَحْمِه حَتّی یفْرَغَ مِنَ الْحِسابِ وَهوَ قَوْلُ اللّه عَزَّوَجَلَّ "سَیطَوَّقُونَ ما بَخِلُوا بِه یوْمَ الْقِیامَة" یعْنی ما بَخِلُوا بِه مِنَ الزَّکاة}}: امام باقر علیہ‌السلام فرماتے ہیں: جو شخص واجب زکات دینے سے انکار کرتا ہے خداوندعالم قیامت کے دن اس مال کو آگ کے اژدہے کی صورت میں تبدیل کرتا ہے جو اس شخص کی گردن میں لٹکایا جائے گا جو اس کے گوشت کو کو کھا لے گا، یہاں تک کہ حساب و کتاب سے فارغ ہوگا، اور یہ خداوندعالم کا یہ قول ہے جو قرآن میں ارشاد فرمایا: جس چیز میں یہ لوگ بخل کرتے ہیں اسے قیامت کے دن ان کی گردن میں لٹکایا جائے گا یعنی زکات میں سے جس چیز میں بخل کرتے ہیں۔ </ref>
* زکات ندادن باعث بی‌ایمان مردن می‌شود <ref> عَنْ اَبی عَبْدِاللّہ علیہ‌السلام: مَنَ مَنَعَ قیراطا مِنَ الزَّکاۃ فَلْیمُتْ اِنْ شاءَ یہودیا اَوْ نَصْرانّیاً : امام صادق علیہ‌السلام فرمود: کسی کہ باندازہ یک قیراط حدیث از زکات واجب را نپردازد باید بہ دین یہود یا نصاری بمیرد.؛ قالَ اَبُوعَبْدِاللّہ علیہ‌السلام: مَـنْ مَنَعَ قیـراطا مِـنَ الزَّکـاۃ فَلَیسَ بِمُـؤمِنٍ وَلا مُسْـلِمٍ وَہـوَ قَـوْلُ اللّہ عَزَّوَجَلَّ: رَبِّ ارْجِعُـونِ لَعَـلِّی اَعْمَلُ صالِحا فِیما تَرْکْـتُ: امام صادق علیہ‌السلام فرمود: کسی کہ بہ وزن یـک قیـراط از زکات واجـب را نـپردازد مـؤمن و مسـلمان نـیست و مصـداق فـرمودہ خـداست (کہ بندہ بعد از مرگ می‌گـوید:) خـدایا مـرا بـرگردان تـا بعـدہا کـار شـایستہ انجـام دہـم. </ref>
* زکات نہ دینا موت کے وقت بے ایمان ہو کر مرنے کا باعث بنتا ہے <ref> {{حدیث|عَنْ اَبی عَبْدِاللّه علیه السلام: مَنَ مَنَعَ قیراطا مِنَ الزَّکاة فَلْیمُتْ اِنْ شاءَ یهودیا اَوْ نَصْرانّیاً}} : امام صادق علیہ‌السلام فرماتے ہیں: جو شخص واحب زکات میں سے ایک قیراط کے برابر بھی ادا نہ کیا ہو، وہ یا یہودی یا نصرانی کی موت مرتا ہے۔{{حدیث|قالَ اَبُوعَبْدِاللّه علیه السلام: مَـنْ مَنَعَ قیـراطا مِـنَ الزَّکـاۃ فَلَیسَ بِمُـؤمِنٍ وَلا مُسْـلِمٍ وَہـوَ قَـوْلُ اللّه عَزَّوَجَلَّ: رَبِّ ارْجِعُـونِ لَعَـلِّی اَعْمَلُ صالِحا فِیما تَرْکْـتُ:}} امام صادق علیہ‌السلام فراتے ہیں: جو شخص واجب زکات میں سے ایک قیراط کے برابر بھی ادا نہ کیا ہو وہ مومن اور مسلمان نہیں ہے اور اس آیت کا مصداق ہے جس کے بارے میں خدا یوں ارشاد فرماتا ہے: (یہ لوگ) موت کے بعد کہے گا خدایا مجھے دوبارہ دنیا میں لوٹا دے تاکہ ان نیک کاموں کو جسے میں نے انجام نہیں دیا تھا انجام دے سکوں۔ </ref>
* زکات ندادن باعث بی‌برکتی زمین می‌شود <ref> قَالَ رَسُولُ اللّہ صلی اللہ علیہ و آلہ: اِذا مُنِعَتِ الزَّکاۃ مَنَعَتِ الْاَرْضُ بَرَکاتِہا: رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ فرمود: ہنگامی کہ از پرداخت زکات خودداری شود، زمین برکاتش را باز خواہد داشت. </ref>
* زکات نہ دینا زمین میں برکت کے خاتمے کا باعث ہے <ref> {{حدیث|قَالَ رَسُولُ اللّه صلی الله علیه و آله: اِذا مُنِعَتِ الزَّکاة مَنَعَتِ الْاَرْضُ بَرَکاتِها}}: رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ فرماتے ہیں: جب زکات سے انکار کیا جاتا ہے تو زمین اپنی برکتوں کو روکت دیتی ہے۔ </ref>
{{ستون خ}}
{{ستون خ}}
 
<!--
==زکات سایر نعمت‌ہا==
==زکات سایر نعمت‌ہا==
در معنای گستردہ زکات، برای ہر نعمتی زکاتی است کہ با ادای آن، نعمت رُشد و برکت پیدا می‌کند. مطابق روایت [[امام صادق(ع)]] در کتاب [[مصباح الشریعہ]] زکات اعضای بدن چنین ہستند:
در معنای گستردہ زکات، برای ہر نعمتی زکاتی است کہ با ادای آن، نعمت رُشد و برکت پیدا می‌کند. مطابق روایت [[امام صادق(ع)]] در کتاب [[مصباح الشریعہ]] زکات اعضای بدن چنین ہستند:
confirmed، templateeditor
8,972

ترامیم