مندرجات کا رخ کریں

"سلمان فارسی" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 48: سطر 48:
  |sstyle =
  |sstyle =
}}
}}
==بجپن سے اسلام قبول کرنے تک==
==اسلام لانے سے پہلے==
[[ملف:مسیر مهاجرت سلمان فارسی.jpg|تصغیر|بائیں|حضرت سلمان فارسی کی ہجرت کا نقشہ]]
[[ملف:مسیر مهاجرت سلمان فارسی۔jpg|تصغیر|بائیں|حضرت سلمان فارسی کی ہجرت کا نقشہ]]
سلمان فارسی کا نام روزبہ اور آپ کے والد کا نام خشفودان بعض دیگر قول کے مطابق بوذخشان تھا. <ref> تاریخ طبری، ج۳، ص۱۷۱ </ref> روایات کے مطابق حضرت پیغمبر(ص) آپ کا نام مسلمان ہونے کے بعد سلمان رکھا. سلمان کی کنیت ابوعبداللہ تھی. ولادت اصفہان کے ایک دیہات جی میں ہوئی <ref> الطبقات الکبری، ج۴، ص۵۶؛ انساب الاشراف، ج۱، ص۴۸۵ </ref> بعض اور روایات کے مطابق اس دیہات کا نام رامہرمز تھا. <ref> تاریخ الطبری، ج۳، ص۱۷۱؛ الطبقات الکبری، ج۴، ص۵۶ </ref>
سلمان فارسی کا اصل نام روزبہ اور آپ کے والد کا نام خشفودان اور بعض دیگر اقوال کے مطابق بوذخشان تھا۔ <ref> تاریخ طبری، ج۳، ص۱۷۱ </ref> روایات کے مطابق حضرت پیغمبر(ص) آپ کا نام مسلمان ہونے کے بعد سلمان رکھا۔ سلمان کی کنیت ابوعبداللہ تھی۔ ولادت اصفہان کے ایک دیہات جی میں ہوئی <ref> الطبقات الکبری، ج۴، ص۵۶؛ انساب الاشراف، ج۱، ص۴۸۵ </ref> بعض اور روایات کے مطابق اس دیہات کا نام رامہرمز تھا۔ <ref> تاریخ الطبری، ج۳، ص۱۷۱؛ الطبقات الکبری، ج۴، ص۵۶ </ref>


سلمان کا والد ایرانی دہقان (بکریاں چرانے والا) تھا. تمام مالک ، زمین دار، شہری یا دیہاتی سب ان کو دہقان کہتے تھے. <ref>دہخدا</ref> جو روایات سلمان کے اسلام قبول کرنے سے پہلے ملتی ہیں، وہ سب ایک کہانی کی طرح ہیں. کیونکہ ان سب روایات میں تاکید ہوئی ہے، کہ سلمان کی کوشش اور جستجو کا نتیجہ ہے کہ اس نے طولانی سفر طے کر کے اصلی دین کو پہچانا. ان روایات کے مطابق وہ بجپن میں زرتشت تھا اور پھر مسیحی دین سے واقف ہوا اور اسے اختیار کر لیا اور اس کے بعد اپنے شہر سے نکل کر شام کی طرف سفر کیا اور مسیحی علماء کی شاگردی اختیار کی. اور روایت میں ملتا ہے کہ سلمان کے والد کو آپ سے بہت پیار تھا اس لئے آپکو گھر میں رکھتا تھا اور اس سفر کے لئے آپ نے گھر سے فرار کیا تھا. آپ نے شام میں کلیسا کی خدمت گزاری کی اور انکے حکم پر دوسرے شہر جیسے موصل، نصیبین اور عموریہ کی طرف سفر کیا. <ref> ابن ہشام، سیرہ النبویہ، ج۱، ص۲۱۴-۲۱۸؛ ابن سعد، طبقات الکبری، ج۴، ص۵۷-۵۸ </ref>
سلمان کا والد ایرانی دہقان (بکریاں چرانے والا) تھا۔ تمام مالک ، زمین دار، شہری یا دیہاتی سب ان کو دہقان کہتے تھے۔ <ref>دہخدا</ref> جو روایات سلمان کے اسلام قبول کرنے سے پہلے ملتی ہیں، وہ سب ایک کہانی کی طرح ہیں۔ کیونکہ ان سب روایات میں تاکید ہوئی ہے، کہ سلمان کی کوشش اور جستجو کا نتیجہ ہے کہ اس نے طولانی سفر طے کر کے اصلی دین کو پہچانا۔ ان روایات کے مطابق وہ بجپن میں زرتشت تھا اور پھر مسیحی دین سے واقف ہوا اور اسے اختیار کر لیا اور اس کے بعد اپنے شہر سے نکل کر شام کی طرف سفر کیا اور مسیحی علماء کی شاگردی اختیار کی۔ اور روایت میں ملتا ہے کہ سلمان کے والد کو آپ سے بہت پیار تھا اس لئے آپکو گھر میں رکھتا تھا اور اس سفر کے لئے آپ نے گھر سے فرار کیا تھا۔ آپ نے شام میں کلیسا کی خدمت گزاری کی اور انکے حکم پر دوسرے شہر جیسے موصل، نصیبین اور عموریہ کی طرف سفر کیا۔ <ref> ابن ہشام، سیرہ النبویہ، ج۱، ص۲۱۴-۲۱۸؛ ابن سعد، طبقات الکبری، ج۴، ص۵۷-۵۸ </ref>


سلمان نے عموریہ سے حجاز کی طرف سفر کیا اور اس سفر کی وجہ یہ تھی کہ ایک مسحیی استاد نے اس سرزمین میں ایک پیغمبر(ص) کے ظہور کی خبر سنائی تھی.وہ اس سفر میں بنی کلب قبیلے کے ہمراہ تھا، انکے ہاتھوں اسیر ہوگیا اور حجاز میں فروخت کر دیا گیا اور بنی قریظہ کے قبیلے کے ایک یہودی مرد نے خرید لیا اور آپکو مدینہ لے گیا.<ref> سیرہ النبویہ، ج۱، ص۲۱۸؛ ابن سعد، طبقات الکبری، ج۴، ص۵۸-۵۹ </ref>
سلمان نے عموریہ سے حجاز کی طرف سفر کیا اور اس سفر کی وجہ یہ تھی کہ ایک مسحیی استاد نے اس سرزمین میں ایک پیغمبر(ص) کے ظہور کی خبر سنائی تھی۔وہ اس سفر میں بنی کلب قبیلے کے ہمراہ تھا، انکے ہاتھوں اسیر ہوگیا اور حجاز میں فروخت کر دیا گیا اور بنی قریظہ کے قبیلے کے ایک یہودی مرد نے خرید لیا اور آپکو مدینہ لے گیا۔<ref> سیرہ النبویہ، ج۱، ص۲۱۸؛ ابن سعد، طبقات الکبری، ج۴، ص۵۸-۵۹ </ref>


===غلامی سے آزادی اور اسلام قبول کرنا===
===غلامی سے آزادی اور اسلام قبول کرنا===
آپ نے سنہ اول ہجرت جمادی الاول کے مہینے میں اسلام قبول کیا. روایات کے مطابق سلمان سے سنا ہوا تھا کہ جو پیغمبر ظہور کرے گا وہ صدقہ کو قبول نہیں کرے گا لیکن ہدیہ لے گا اور اس کے دو کندہوں کے درمیان نبوت کی نشانی ہو گی، اس لئے جب سلمان نے پیغمبر اکرم(ص) سے ملاقات کی تو اس نے کجھوریں  صدقہ کے طور پر آپ(ص) کو دیں جو  آپ(ص) نے اپنے دوستوں میں تقسیم کر دیں اور خود ان میں سے نہیں کھائی. اور پھر اس نے کجھوریں تحفے کے طور پر آپ(ص) کو پیش کیں تو آپ(ص) نے خود بھی تناول فرمائیں. تیسری بار سلمان نے رسول(ص) کو کسی کے تشیع جنازے میں دیکھا اور آپکے پیچھے چل پڑھا تا کہ تیسری نشانی کومشاہدہ کرے پیغمبر(ص) کو معلوم تھا کہ سلمان کس جستجو میں ہے اس لئے آپ(ص) نے اپنے کپڑوں کو اس طریقے سے ہٹایا کہ مہر نبوت نظر آئی سلمان نے مہر نبوت کو دیکھ لیا اس وقت سلمان نے خود کو پیغمبر(ص) پر گرا دیا اور آپ(ص) کے بدن مبارک کے بوسے لینے لگا اور اسلام قبول کر لیا.<ref> ابن ہشام، سیرہ النبویہ، ج۱، ص۲۱۹ </ref>
آپ نے سنہ اول ہجرت جمادی الاول کے مہینے میں اسلام قبول کیا۔ روایات کے مطابق سلمان سے سنا ہوا تھا کہ جو پیغمبر ظہور کرے گا وہ صدقہ کو قبول نہیں کرے گا لیکن ہدیہ لے گا اور اس کے دو کندہوں کے درمیان نبوت کی نشانی ہو گی، اس لئے جب سلمان نے پیغمبر اکرم(ص) سے ملاقات کی تو اس نے کجھوریں  صدقہ کے طور پر آپ(ص) کو دیں جو  آپ(ص) نے اپنے دوستوں میں تقسیم کر دیں اور خود ان میں سے نہیں کھائی۔ اور پھر اس نے کجھوریں تحفے کے طور پر آپ(ص) کو پیش کیں تو آپ(ص) نے خود بھی تناول فرمائیں۔ تیسری بار سلمان نے رسول(ص) کو کسی کے تشیع جنازے میں دیکھا اور آپکے پیچھے چل پڑھا تا کہ تیسری نشانی کومشاہدہ کرے پیغمبر(ص) کو معلوم تھا کہ سلمان کس جستجو میں ہے اس لئے آپ(ص) نے اپنے کپڑوں کو اس طریقے سے ہٹایا کہ مہر نبوت نظر آئی سلمان نے مہر نبوت کو دیکھ لیا اس وقت سلمان نے خود کو پیغمبر(ص) پر گرا دیا اور آپ(ص) کے بدن مبارک کے بوسے لینے لگا اور اسلام قبول کر لیا۔<ref> ابن ہشام، سیرہ النبویہ، ج۱، ص۲۱۹ </ref>
سلمان کو ہجرت کے پہلے سال ہی اس کے مالک سے خرید کر آزاد کر دیا گیا. <ref> عاملی، سلمان فارسی، ص۴۰ </ref> اس کی قیمت ٣٠٠ یا ٤٠٠ کھجوروں کے درخت اور ٤٠ کلو سونا تھا جو کہ رسول خدا(ص) اور صحابہ کی مدد سے ادا کی گئی. <ref> ابن ہشام، سیرہ النبویہ، ج۱، ص۱۸۹ </ref> خود سلمان کہتا ہے کہ مجھے رسول خدا(ص) نے آزاد کیا اور میرا نام سلمان رکھا.<ref> نک: نوری، نفس الرحمن فی فضائل سلمان (رض)، ص۶ </ref>
سلمان کو ہجرت کے پہلے سال ہی اس کے مالک سے خرید کر آزاد کر دیا گیا۔ <ref> عاملی، سلمان فارسی، ص۴۰ </ref> اس کی قیمت ٣٠٠ یا ٤٠٠ کھجوروں کے درخت اور ٤٠ کلو سونا تھا جو کہ رسول خدا(ص) اور صحابہ کی مدد سے ادا کی گئی۔ <ref> ابن ہشام، سیرہ النبویہ، ج۱، ص۱۸۹ </ref> خود سلمان کہتا ہے کہ مجھے رسول خدا(ص) نے آزاد کیا اور میرا نام سلمان رکھا۔<ref> نک: نوری، نفس الرحمن فی فضائل سلمان (رض)، ص۶ </ref>


===عقد بھائی چارگی===
===عقد بھائی چارگی===
بعض سلمان اور ابودرداء کے درمیان عقد برادری کے قائل ہیں اور بعض سلمان اور حذیفہ بن یمان، اور بعض اور سلمان اور مقداد کے درمیان عقد برادری کے قائل ہیں <ref> برای اطلاع از منابع این اقوال نک: عاملی، سلمان فارسی، ص۸۶-۸۷ </ref> لیکن شیعہ روایات کے مطابق سلمان اور ابوذر کے درمیان عقد برادری ہے <ref> نک:کلینی، اصول کافی، ج۲، ص۸۴ </ref> اور بعض روایات میں ملتا ہے کہ ابوذر کی پیروی کے لئے شرط ہے کہ سلمان کی پیروی ہو.<ref> نک: مجلسی، بحار الانوار، ج۲۲، ص۳۴۵ </ref>
بعض سلمان اور ابودرداء کے درمیان عقد برادری کے قائل ہیں اور بعض سلمان اور حذیفہ بن یمان، اور بعض اور سلمان اور مقداد کے درمیان عقد برادری کے قائل ہیں <ref> برای اطلاع از منابع این اقوال نک: عاملی، سلمان فارسی، ص۸۶-۸۷ </ref> لیکن شیعہ روایات کے مطابق سلمان اور ابوذر کے درمیان عقد برادری ہے <ref> نک:کلینی، اصول کافی، ج۲، ص۸۴ </ref> اور بعض روایات میں ملتا ہے کہ ابوذر کی پیروی کے لئے شرط ہے کہ سلمان کی پیروی ہو۔<ref> نک: مجلسی، بحار الانوار، ج۲۲، ص۳۴۵ </ref>


==اہم امور==
==اہم امور==
confirmed، templateeditor
8,265

ترامیم