مندرجات کا رخ کریں

"سلمان فارسی" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 25: سطر 25:
'''سلمان فارسی''' [[پیغمبر]](ص) کے مشہور صحابی اور [[امام علی(ع)]] کے مددگاروں میں سے تھا۔
'''سلمان فارسی''' [[پیغمبر]](ص) کے مشہور صحابی اور [[امام علی(ع)]] کے مددگاروں میں سے تھا۔


بعض روایات کے مطابق آپ کا تعلق ایک ایرانی گھرانے سے تھا اور آپ کا اسم گرامی '''روزبہ''' تھا۔ بچپن میں آپکا مذہب زرتشت تھا. اور نوجوانی میں مسیحیت کے دین میں داخل ہو گئے اور شام کی جانب سفر کیا اور مسیحی علماء کی شاگردی اختیار کی. شام، موصل اور نصیبین میں اقامت کی اور چونکہ مسیحیوں سے سرزمین عرب میں ایک پیغمبر کے ظہور کی خبر سنی، حجاز چلے آئے، لیکن بنی کلب کے قبیلے کے ہاتھوں گرفتار ہو گئے جنہوں نے آپ کو پکڑ کر بنی قریظہ کے ایک فرد کے آگے بیچ دیا پھر آپ اسی کے ہمراہ مدینہ آ گئے. مدینہ میں پیغممبر اکرم(ص) کو دیکھا اور آپ(ص) پر ایمان لے آئے. پیغمبر(ص) نے خواجہ سے آپکو خرید کر آزاد کر دیا اور آپکا نام سلمان رکھ دیا.
بعض روایات کے مطابق آپ ایک ایرانی کسان کا بیٹا اور آپ کا نام '''روزبہ''' تھا۔ بچپن میں آپ کے والدین کا مذہب زرتشت تھا۔ نوجوانی کے عالم میں آپ نے [[مسیحیت]] کو قبول کیا۔ شام کی جانب سفر کے دوران مسیحی علماء کی شاگردی اختیار کی۔ جب مسیحیوں کی زبانی [[حجاز]] میں ایک پیغمبر کے مبغوث ہونے کی پیشن گوئی سنی تو وہاں کا سفر کیا لیکن بنی کلب کے ہاتھوں اسیر ہو کر غلام کی حیثیت سے بنی قریظہ کے ایک شخص کے ہاتھوں فروخت ہوا۔ اپنے مالک کے ساتھ [[مدینہ]] آیا۔ وہاں [[پیغمبر اکرم(ص)]] کی زیارت نصیب ہوئی تو ان پر ایمان لے آئے۔ پیغمبر اکرم(ص) نے انہیں ان کے مالک سے خرید کر آزاد کیا اور سلمان نام رکھا۔


سلمان حضرت پیغمبر(ص) کی حیات میں آپکے بہترین صحابی اور آپ(ص) چاہنے والے دوستوں میں سے تھے یہاں تک کہ رسول خدا(ص) نے آپ کے بارے میں فرمایا: سلمان ہم اہل بیت میں سے ہے. آپ نے حضرت پیغمبر(ص) کے ساتھ تمام جنگوں میں شرکت کی اور خنداق کھودنے کا مشورہ بھی سلمان نے ہی دیا تھا جو مشرکین کی شکست کا موجب بنا. اور مشہور ہے کہ، رسول خدا(ص) کی رحلت کے بعد آپ کا شمار علی بن ابی طالب(ع) کے یاران میں بھی ہوتا تھا. سقیفہ کے حادثے کا مخالف تھا لیکن ابوبکر کے منتخب ہونے اور اس کے بعد عمر کا خلافت پر آنا، ان کے کام میں مدد کرتا تھا. دوسرے خلیفہ کے حکومت کے بعد سلمان نے مدائن کی حکومت سھنبال لی. لیکن اس کے باوجود ٹوکریاں بناتا تھا اور اپنے ہاتھ کی کمائی سے روزی حاصل کرتا. سلمان فارسی نے ایک لمبی عمر کے بعد سنہ ٣٦ ہجری میں وفات پائی. اس کی وفات مدائن میں ہوئی. اور وئیں پر دفن کئے گئے آپ کا مقبرہ سلمان پاک کے نام سے مشہور ہے.
سلمان پیغمبر اکرم(ص) کی حیات میں آپ کے بہترین صحابی اور آپ(ص) کے چاہنے والوں میں سے تھا یہاں تک کہ رسول خدا(ص) نے آپ کے بارے میں فرمایا: سلمان ہم اہل بیت میں سے ہے۔ آپ نے پیغمبر اکمر(ص) کے ساتھ تمام جنگوں میں شرکت کی اور جنگ خندق کے موقع پر مدینہ کی حفاظت کی خاطر اس کے اردگرد خندق کھودنے کا مشورہ بھی سلمان ہی نے دیا تھا جو مشرکین کی شکست کا موجب بنا۔ رسول خدا(ص) کی رحلت کے بعد آپ کا شمار حضرت علی(ع) کے قریبی ساتھیوں میں ہوتا تھا۔ سقیفہ کے واقعے کا مخالف تھا لیکن ابوبکر کے خلیفہ منتخب ہونے پھر اس کے بعد عمر کا خلافت پر آنے کے بعد ان کے ساتھ ہمکاری کرتا تھا۔ عمر کی خلافت کے دوران سلمان مدائن کے گورنر منصوب ہوئے لیکن اس کے باوجود ٹوکریاں بناتا تھا اور اپنے ہاتھ کی کمائی کھاتا تھا۔ سلمان فارسی ایک لمبی عمر کے بعد سنہ ٣٦ ہجری میں وفات پائی۔ اس کی وفات مدائن میں ہوئی. اور وئیں پر دفن کئے گئے آپ کا مقبرہ سلمان پاک کے نام سے مشہور ہے۔


==بجپن سے اسلام قبول کرنے تک==
==بجپن سے اسلام قبول کرنے تک==
confirmed، templateeditor
8,265

ترامیم