مندرجات کا رخ کریں

"افعال کا حسن اور قبح" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
imported>Mabbassi
imported>Mabbassi
سطر 31: سطر 31:
وجوب معرفت،انسان کے اعمال ،تکلیف ،نبوت کے بعض مسائل،جبرو اختیار،معاد،.... جیسے علم کلام کے اہم مسائل اس بحث سے مربوط ہیں<ref>جعفر سبحانی،الہیات،صص 246،247......۔ شہید مطہری،مجموعه آثار، ج 1، صص 112-114.</ref> جہاں اس بحث کے ثمرات ظاہر ہوتے ہیں اس کے ساتھ ساتھ اس بحث کی اہمیت بھی اجاگر ہوتی ہے ۔
وجوب معرفت،انسان کے اعمال ،تکلیف ،نبوت کے بعض مسائل،جبرو اختیار،معاد،.... جیسے علم کلام کے اہم مسائل اس بحث سے مربوط ہیں<ref>جعفر سبحانی،الہیات،صص 246،247......۔ شہید مطہری،مجموعه آثار، ج 1، صص 112-114.</ref> جہاں اس بحث کے ثمرات ظاہر ہوتے ہیں اس کے ساتھ ساتھ اس بحث کی اہمیت بھی اجاگر ہوتی ہے ۔
=== اثرات ===
=== اثرات ===
چونکہ افعال کے حسن اور قبح مسئلہ عقلی ہے اس لئے تمام عقلی علوم میں اس کے اثرات محسوس کئے جا سکتے ہیں ۔ درج ذیل ان علوم کی طرف اشارہ کیا جاتا ہے :
چونکہ افعال کا حسن اور قبح مسئلہ عقلی ہے اس لئے تمام عقلی علوم میں اس کے اثرات محسوس کئے جا سکتے ہیں ۔ درج ذیل ان علوم کی طرف اشارہ کیا جاتا ہے :


:علم منطق
:علم منطق
: علم منطق میں مشہورات کی اقسام میں سے آرائے محمودہ میں اس سے بحث کی جاتی ہے اور اس قسم  کو اس مسئلے کے اثبات کے ذریعے ثابت کیا جاتا ہے ۔
: علم منطق میں مشہورات کی اقسام میں سے '''آرائے محمودہ''' میں اس سے بحث کی جاتی ہے اور اس قسم  کو اس مسئلے کے اثبات کے ذریعے ثابت کیا جاتا ہے ۔<ref>مظفر،المنطق ص342</ref><ref>ابن سینا،الاشارات و التنیہات ج 1 صص219 ،220 نقل از الہیات سبحانی ص237۔</ref>
:علم فلسفہ
:علم فلسفہ
:فلسفے میں نظامِ احسن اور اصلح کسی واسطے کے بغیر حسن اور قبح کی بحث سے مربوط ہے ۔
:فلسفے میں نظامِ احسن اور اصلح کسی واسطے کے بغیر حسن اور قبح کی بحث سے مربوط ہے ۔
گمنام صارف