مندرجات کا رخ کریں

"نرجس خاتون" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 47: سطر 47:


==شخصیت اور قومیت==
==شخصیت اور قومیت==
روایات اور اکثر متون جنہوں نے [[امام زمانہ]] کی والدہ کا ذکر کیا ہے وہ تقریبا متفق ہیں کہ انکی والدہ کنیز تھیں ۔<ref>محمدی ری‌ شہری، دانشنامہ امام مہدی، ۱۳۹۳ش، ج۲، ص۱۹۷.</ref>  
روایات اور اکثر متون جنہوں نے [[امام زمانہ]] کی والدہ کا ذکر کیا ہے وہ تقریبا متفق ہیں کہ ان کی والدہ کنیز تھیں۔<ref> محمدی ری‌ شہری، دانشنامہ امام مہدی، ۱۳۹۳ش، ج۲، ص۱۹۷.</ref> حضرت امام مہدی کے متعلق صفاتی جملے<font color=blue>{{حدیث|ابن خیرة الإماء}}</font> بہترین کنیز کا بیٹا<ref> کلینی، الکافی، ۱۳۸۹ق، ج۱، ص۳۲۲، ح۱۴. شیخ مفید، الارشاد، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۲۷۵؛ طبرسی، إعلام الوری، ۱۴۱۷ق، ج۲، ص۹۲.</ref> یا <font color=blue>{{حدیث|ابن سیدة الإماء}}</font> یعنی سیدہ کنیز کا بیٹا<ref> صدوق، کمال الدین، ۱۳۵۹ق، ص۳۴۵، ۳۶۹ و ۳۷۲؛ اربلی، کشف الغمہ، ۱۴۰۱ق، ج۳، ص۳۱۴.</ref> بھی ان کی والدہ کے کنیز ہونے پر دلالت کرتے ہیں۔<ref> محمدی ری‌ شہری، دانشنامہ امام مہدی، ۱۳۹۳ش، ج۲، ص۱۹۷.</ref> اسی طرح [[حدیث|روایات]] میں آیا ہے کہ [[امام صادق علیہ السلام|امام صادق(ع)]] نے [[محمد بن عبدالله بن حسن|محمد بن عبدالله حسن]] کے [[قائم آل محمد|قائم]] کے دعوی کو جھٹلاتے ہوئے یوں استدلال کیا کہ قائم کنیز کا بیٹا ہے جبکہ یہ جھوٹا مدعی محمد بن عبدالله حسن آزاد خاتون کا فرزند ہے<ref> ر.ک: نعمانی، الغیبہ، ص۲۳۰.</ref> کنیز کی مخالف صرف [[شہید ثانی]] کی وہ روایت ہے جسے انہوں ضعیف قول کہہ کر ذکر کیا ہے۔ اس کے مطابق [[امام زمانہ]] کی والدہ مریم بنت زید علوی ہیں<ref> محمدی ری ‌شہری، دانشنامہ امام مہدی، ۱۳۹۳ش، ج۲، ص۱۹۷.</ref> [[یوسف بن احمد بحرانی|محدث بحرانی]] کے بقول [[محمد باقر مجلسی|علامہ مجلسی]] بھی اسے ضعیف روایت ہی مانتے ہیں۔<ref> بحرانی، الحدائق الناضره، ۱۳۷۷ق، ج۱۷، ص۴۴۰.</ref>
حضرت امام مہدی کے متعلق صفاتی جملے<font color=blue>{{حدیث|ابن خیرة الإماء}}</font> بہترین کنیز کا بیٹا<ref>کلینی، الکافی، ۱۳۸۹ق، ج۱، ص۳۲۲، ح۱۴. شیخ مفید، الارشاد، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۲۷۵؛ طبرسی، إعلام الوری، ۱۴۱۷ق، ج۲، ص۹۲.</ref> یا <font color=blue>{{حدیث|ابن سیدة الإماء}}</font> یعنی سیدہ کنیز کا بیٹا<ref>صدوق، کمال الدین، ۱۳۵۹ق، ص۳۴۵، ۳۶۹ و ۳۷۲؛ اربلی، کشف الغمہ، ۱۴۰۱ق، ج۳، ص۳۱۴.</ref> بھی انکی والدہ کے کنیز ہونے پر دلالت کرتے ہیں ۔<ref>محمدی ری‌شہری، دانشنامہ امام مہدی، ۱۳۹۳ش، ج۲، ص۱۹۷.</ref> اسیطرح [[حدیث|روایات]] میں آیا ہے کہ [[امام صادق علیہ السلام|امام صادق(ع)]] نے [[محمد بن عبدالله بن حسن|محمد بن عبدالله حسن]] کے [[قائم آل محمد|قائم]] کے ادعا کو جھٹلاتے ہوئے یوں استدلال کیا کہ قائم کنیز کا بیٹا ہے جبکہ یہ جھوٹا مدعی محمد بن عبدالله حسن آزاد خاتون کا فرزند ہے <ref>ر.ک: نعمانی، الغیبه، ص۲۳۰.</ref> کنیز کی مخالف صرف شہید ثانی کی وہ روایت ہے جسے انہوں ضعیف قول کہہ کر ذکر کیا ہے۔ اسکے مطابق [[امام زمانہ]] کی والدہ مریم بنت زید علوی ہے <ref>محمدی ری‌شہری، دانشنامہ امام مہدی، ۱۳۹۳ش، ج۲، ص۱۹۷.</ref> [[یوسف بن احمد بحرانی|محدث بحرانی]] کے بقول [[محمدباقر مجلسی|علامه مجلسی]] بھی اسے ضعیف روایت ہی مانتے ہیں ۔<ref>بحرانی، الحدائق الناضره، ۱۳۷۷ق، ج۱۷، ص۴۴۰.</ref>


جو روایات [[امام زمانہ]] کی والدہ کو کنیز کہتی ہیں ان میں سے بعض انہیں امام حسن عسکری کی پھوپھی کی کنیز سمجھتی ہیں۔<ref>صدوق، کمال الدین، ۱۳۵۹ق، ص۴۲۶، ح۲؛ فتال نیشابوری، روضۃ الواعظین، ص۲۸۲.</ref> اور بعض کے مطابق وہ کنیز تو لیکن اسکی تربیت [[حکیمہ خاتون]] کے ذمے تھی۔<ref>طبری امامی، دلائل الامامہ، ۱۴۱۳ق، ص۴۹۹، ح۴۹۰. طوسی، الغیبت، ۱۴۱۱ق، ص۲۳۹، ح۲۰۷.</ref> بعض روایات کے مطابق وہ حبشی نسل سے تھیں۔[[امام زمانہ]] میں [[حضرت یوسف]] کی سنت ہے۔ جسطرح حضرت یوسف ایک سیاہ پوست کنیز کے بیٹے تھے۔<ref>خدامراد سلیمیان، فرہنگ‌نامہ مہدویت، ص ۳۷۴. نعمانی، [[الغیبت]]، ۱۳۹۷ق، ص ۱۶۳؛ شیخ صدوق، کمال الدین، ۱۳۵۹ق، ج ۱، ص ۳۲۹.</ref> اسی طرح منقول ہوا ہے کہ وہ شمال سوڈان کے علاقے نوبہ سے تھیں۔<ref>کلینی، اصول کافی، ج۲، ص۱۰۷، ح۱۴.</ref>
جو روایات [[امام زمانہ]] کی والدہ کو کنیز کہتی ہیں ان میں سے بعض انہیں امام حسن عسکری کی پھوپھی کی کنیز سمجھتی ہیں<ref> صدوق، کمال الدین، ۱۳۵۹ق، ص۴۲۶، ح۲؛ فتال نیشابوری، روضۃ الواعظین، ص۲۸۲.</ref> اور بعض کے مطابق وہ کنیز تو ہیں لیکن ان کی تربیت [[حکیمہ خاتون]] کے ذمے تھی۔<ref> طبری امامی، دلائل الامامہ، ۱۴۱۳ق، ص۴۹۹، ح۴۹۰. طوسی، الغیبت، ۱۴۱۱ق، ص۲۳۹، ح۲۰۷.</ref> بعض روایات کے مطابق وہ حبشی نسل سے تھیں۔ [[امام زمانہ]] میں [[حضرت یوسف]] کی سنت ہے۔ جس طرح حضرت یوسف ایک سیاہ پوست کنیز کے بیٹے تھے۔<ref> خدامراد سلیمیان، فرہنگ‌ نامہ مہدویت، ص ۳۷۴. نعمانی، [[الغیبت]]، ۱۳۹۷ق، ص ۱۶۳؛ شیخ صدوق، کمال الدین، ۱۳۵۹ق، ج ۱، ص ۳۲۹.</ref> اسی طرح منقول ہوا ہے کہ وہ شمال سوڈان کے علاقے نوبہ سے تھیں۔<ref> کلینی، اصول کافی، ج۲، ص۱۰۷، ح۱۴.</ref>


=== رومی شہزادہ===
=== رومی شہزادہ===
گمنام صارف