مندرجات کا رخ کریں

"فاطمہ بنت امام حسن" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
[[فاطمہ بنت حسن]] ؑ حضرت [[امام سجاد]] ؑ کی زوجہ اور حضرت [[امام محمد باقر]] ؑ کی والدہ ہیں نیز واقعہ [[کربلا]] میں اسیر ہونے والی خواتین میں سے ہیں ۔
'''فاطمہ بنت حسن''' ؑ، حضرت [[امام سجاد]] ؑ کی زوجہ، حضرت [[امام محمد باقر]] ؑ کی والدہ اور واقعہ [[کربلا]] میں اسیر ہونے والی خواتین میں سے ہیں۔
 
==تعارف==
==تعارف==
ام محمد<ref>تاریخ مدینہ دمشق، ج۷۰، ص۲۶۱</ref> ،ام عبد اللہ<ref> بحارالانوار، ج۴۶، ص۲۱۵</ref> یا ام عبدہ<ref>اعیان الشیعہ، ج۸، ص ۳۹۰</ref> ہے اور ایک حدیث میں ان کا  لقب صدیقہ مذکور ہے<ref> اصول کافی، ج۲، ص۴۴۶</ref> ۔ایک روایت کے مطابق [[جابر]] کہتے ہیں کہ میں نے [[صحیفۂ فاطمہ]] ؑ میں آئمہ طاہرین ماؤوں کے نام دیکھے ۔ اس روایت میں ام عبد اللہ بنت حسن بن علی بن ابی طالب کو حضرت [[امام محمد باقر]] ؑ کی والدہ کہا ہے <ref>بحارالانوار، ج۳۶، ص۱۹۴</ref>۔


حضرت [[امام محمد باقر]] کہتے ہیں :ایک مرتبہ انکی والدہ نے اشارے کے ذریعے دیوار کو گرنے سے روک دیا ۔<ref> بحارالانوار، ج۴۶، ص۲۱۵ ؛ منتهی الامال ج۲، ص۱۷۳</ref>
ام محمد<ref>تاریخ مدینہ دمشق، ج۷۰، ص۲۶۱</ref> ،ام عبد اللہ<ref> بحارالانوار، ج۴۶، ص۲۱۵</ref> یا ام عبدہ<ref>اعیان الشیعہ، ج۸، ص ۳۹۰</ref> ہے اور ایک حدیث میں ان کا لقب صدیقہ مذکور ہے<ref> اصول کافی، ج۲، ص۴۴۶</ref> ۔ایک روایت کے مطابق [[جابر]] کہتے ہیں کہ میں نے [[صحیفۂ فاطمہ]] ؑ میں آئمہ طاہرین ماؤوں کے نام دیکھے۔ اس روایت میں ام عبد اللہ بنت حسن بن علی بن ابی طالب کو حضرت [[امام محمد باقر]] ؑ کی والدہ کہا ہے <ref>بحارالانوار، ج۳۶، ص۱۹۴</ref>۔
 
حضرت [[امام محمد باقر]] کہتے ہیں: ایک مرتبہ ان کی والدہ نے اشارے کے ذریعے دیوار کو گرنے سے روک دیا۔<ref> بحارالانوار، ج۴۶، ص۲۱۵ ؛ منتهی الامال ج۲، ص۱۷۳</ref>
 
==کربلا میں موجودگی==
==کربلا میں موجودگی==
تاریخی مصادر میں ام عبد اللہ کی والدہ کا تذکرہ نہیں ہوا ہے نیز نہ ہی ان کا مقام دفن بیان ہوا ہے ۔[[فاطمہ بنت حسن]] واقعۂ [[کربلا]] میں موجود تھیں اور دوسری خاندان عصمت کی خواتین کے ساتھ اسیر ہوئیں ۔<ref>تاریخ مدینہ دمشق، ج۷۰، ص۲۶۱</ref>


حضرت [[امام سجاد]] کی ان سے شادی کے باعث حضرت [[امام محمد باقر]] ؑ کے بعد والدہ کی طرف سے حضرت [[امام حسن]] اور والد کی طرف سے حضرت [[امام حسین]] ؑ تک پہنچتی ہے ۔ یہی شادی حضرت [[امام محمد باقر]] ؑ کو ہاشمیوں کے درمیان {{حدیث|'''ہاشمی بین الہاشمیین'''}}،{{حدیث|''' علوی بین العلویین'''}}یا {{حدیث|'''فاطمی بین الفاطمیین '''}} کا لقب دینے کا باعث بنی ۔<ref>اعیان الشیعہ، ج۸، ص ۳۹۰ ؛ بحارالانوار، ج۴۶، ص۲۱۵ ؛ منتہی الامال ج۲، ص۱۷۳</ref>
تاریخی مصادر میں ام عبد اللہ کی والدہ کا تذکرہ نہیں ہوا ہے نیز نہ ہی ان کا مقام دفن بیان ہوا ہے۔ [[فاطمہ بنت حسن]] واقعۂ [[کربلا]] میں موجود تھیں اور دوسری خاندان عصمت کی خواتین کے ساتھ اسیر ہوئیں ۔<ref>تاریخ مدینہ دمشق، ج۷۰، ص۲۶۱</ref>
 
حضرت [[امام سجاد]] کی ان سے شادی کے باعث حضرت [[امام محمد باقر]] ؑ کے بعد والدہ کی طرف سے حضرت [[امام حسن]] اور والد کی طرف سے حضرت [[امام حسین]] ؑ تک پہنچتی ہے۔ یہی شادی حضرت [[امام محمد باقر]] ؑ کو ہاشمیوں کے درمیان {{حدیث|'''ہاشمی بین الہاشمیین'''}}،{{حدیث|''' علوی بین العلویین'''}}یا {{حدیث|'''فاطمی بین الفاطمیین '''}} کا لقب دینے کا باعث بنی۔<ref>اعیان الشیعہ، ج۸، ص ۳۹۰ ؛ بحارالانوار، ج۴۶، ص۲۱۵ ؛ منتہی الامال ج۲، ص۱۷۳</ref>


==حوالہ جات ==
==حوالہ جات ==
{{حوالہ جات|2}}
{{حوالہ جات|2}}
==مآخذ==
==مآخذ==
*  ابن عساکر، علی بن حسن، تاریخ مدینہ دمشق، تحقیق علی شیری، دارالفکر، بیروت.
*  ابن عساکر، علی بن حسن، تاریخ مدینہ دمشق، تحقیق علی شیری، دارالفکر، بیروت.
*  امین، محسن، أعیان الشیعہ، تحقیق حسن امین، دارالتعارف للمطبوعات، بیروت.
*  امین، محسن، أعیان الشیعہ، تحقیق حسن امین، دارالتعارف للمطبوعات، بیروت.
گمنام صارف