مندرجات کا رخ کریں

"عبد اللہ بن مسلم بن عقیل" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Mabbassi
imported>Mabbassi
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
{{زیر تعمیر}}
{{زیر تعمیر}}
عبد اللہ بن مسلم بن عقیل کربلا کے ان شہیدوں میں سے ہیں جنہوں نے عاشورا کے دن کربلا میں حضرت امام حسین ؑ کی معیت میں شہادت پائی ۔ایک قول کی بنا پر آپ خاندان اہل بیت کے پہلے شہید ہیں ۔
[[عبد اللہ بن مسلم بن عقیل]] [[کربلا]] کے ان شہیدوں میں سے ہیں جنہوں نے 61 ہجری قمری میں 10 [[محرم الحرام|محرم]] کو [[عاشورا]] کے دن [[کربلا]] میں حضرت [[امام حسین]] ؑ کی معیت میں [[شہادت]] پائی ۔ایک قول کی بنا پر آپ خاندانِ [[اہل بیت]] کے پہلے [[شہید]] ہیں ۔
==تعارف==
==تعارف==
آپ حضرت مسلم بن عقیل کے فرزند ہیں طبری کے مطابق آپ کی والدہ کا نام رقیہ بنت علی ہے اور رقیہ کی والدہ ایک کنیز تھیں۔
آپ حضرت [[مسلم بن عقیل]] کے فرزند ہیں طبری کے مطابق آپ کی والدہ کا نام [[رقیہ بنت علی]] ہے اور [[رقیہ]] کی والدہ ایک کنیز تھیں۔
61ہجری 10 محرم الحرام کو کربلا میں آپ کی شہادت واقع ہوئی۔شہادت کے وقت آپ کا سن 28 سال تھا اور مامقانی نے 14 سال ذکر کیا جبکہ دونوں کا درست ہونا بعید ہے ۔
61ہجری 10 [[محرم]] الحرام کو [[کربلا]] میں آپ کی [[شہادت]] واقع ہوئی۔شہادت کے وقت آپ کا سن 28 سال تھا اور مامقانی نے 14 سال ذکر کیا جبکہ دونوں کا درست ہونا بعید ہے ۔


ابو الفرج اصفہانی نے نے لکھا ہے :مسلم بن عقیل کا کوئی بیٹا نہیں تھا لیکن بہت سے مؤرخین نے آپ کے بیٹے بلکہ بیٹیاں بھی ذکر کی ہیں البتہ ان کے سن و سال اور شہادت میں بہت زیادہ اختلاف مذکور ہے ۔
ابو الفرج اصفہانی نے نے لکھا ہے :[[مسلم بن عقیل]] کا کوئی بیٹا نہیں تھا لیکن بہت سے مؤرخین نے آپ کے بیٹے بلکہ بیٹیاں بھی ذکر کی ہیں البتہ ان کے سن و سال اور شہادت میں بہت زیادہ اختلاف مذکور ہے ۔
==کربلا==
==کربلا==
خوارزمی کے مطابق جب تمام اصحاب امام حسین ؑ شہید ہو گئے تو جعفر، عقیل ،حسن اور علی کے فرزند جمع ہوئے، آپس میں خدا حافظی کی اور انہوں نے میدان جنگ میں جانے کے عزم کا اظہار کیا ۔ پس عبد اللہ بن مسلم بن عقیل سب سے پہلے میدان جنگ میں جانے والے شخص تھے ۔
خوارزمی کے مطابق جب تمام [[اصحاب امام حسین]] ؑ شہید ہو گئے تو [[جعفر بن عقیل|جعفر]]، [[عقیل بن ابی طالب|عقیل]] ،[[امام حسن|حسن]] اور [[حضرت علی|علی]] کے فرزند جمع ہوئے، آپس میں خدا حافظی کی اور انہوں نے میدان جنگ میں جانے کے عزم کا اظہار کیا ۔ پس عبد اللہ بن مسلم بن عقیل سب سے پہلے میدان جنگ میں گئے ۔


طبری نے حمید بن مسلم ازدی سے اور شیخ مفید نے ارشاد میں نقل کیا ہے کہ عمرو بن صبیح صدائی نے ان کی پیشانی پر تیر پیوست کیا پھر بعض افراد نے  حملہ ور ہو کے انہیں شہید کیا ۔عمرو بن صبیح صدائی نے تیر پھیکا تو عبد اللہ نے بچانے کی خاطر اپنا ہاتھ آگے کیا تو تیر ہاتھ سے گزرتا ہوا پیشانی میں پیوست ہو گیا ایک اور تیر آیا جو قلب میں پیوست ہو گیا۔نیز طبری اضافہ کیا ہے کہ بعض اسید بن مالک کو آپ کا قاتل سمجھتے ہیں پھر ایک اور جگہ زید بن رقاد کو ان کا قاتل کہا کہ جسے بعد میں مختار کے حکم سے قتل کیا گیا۔
طبری نے [[حمید بن مسلم ازدی]] سے اور [[شیخ مفید]] نے [[ارشاد]] میں نقل کیا ہے کہ [[عمرو بن صبیح صدائی]] نے ان کی پیشانی پر تیر پیوست کیا پھر بعض افراد نے  حملہ ور ہو کے انہیں شہید کیا ۔عمرو بن صبیح صدائی نے تیر پھیکا تو عبد اللہ نے بچانے کی خاطر اپنا ہاتھ آگے کیا تو تیر ہاتھ سے گزرتا ہوا پیشانی میں پیوست ہو گیا ایک اور تیر آیا جو قلب میں پیوست ہو گیا۔نیز طبری نے اضافہ کیا ہے کہ بعض [[اسید بن مالک]] کو آپ کا قاتل سمجھتے ہیں پھر ایک اور جگہ [[زید بن رقاد]] کو ان کا قاتل کہا کہ جسے بعد میں مختار کے حکم سے قتل کیا گیا۔


قاضی نعمان مغربی نے مسلم کے ایک فرزند عبد اللہ کو نقل کیا اور کہا کہ اس کی والدہ حضرت علی کی بیٹی رقیہ تھی اور یہ کربلا میں شہید ہوئے جن کے قاتل کا نام عمرو بن صبیح تھا نیز اس کے قاتل کے متعلق بعض کے حوالے سے اسید بن مالک کا نام بھی ذکر کیا ہے ۔
[[قاضی نعمان مغربی]] نے مسلم کے ایک فرزند عبد اللہ کو نقل کیا اور کہا کہ اس کی والدہ [[حضرت علی]] کی بیٹی [[رقیہ بنت علی|رقیہ]] تھی اور یہ [[کربلا]] میں [[شہید]] ہوئے جن کے قاتل کا نام [[عمرو بن صبیح]] تھا نیز اس کے قاتل کے متعلق بعض کے حوالے سے [[اسید بن مالک]] کا نام بھی ذکر کیا ہے ۔


شیخ طوسی نے بھی اسی نام سے مسلم بن عقیل کے ایک فرزند کا ذکر کیا ہے جو امام کے ہمراہ کربلا میں شہید ہوا۔
[[شیخ طوسی]] نے بھی اسی نام سے [[مسلم بن عقیل]] کے ایک فرزند کا ذکر کیا ہے جو امام کے ہمراہ [[کربلا]] میں [[شہید]] ہوا۔


بلاذری نے نوجوان کہہ کر عبد اللہ بن مسلم بن عقیل ذکر کیا اور مزید کہا کہ زید بن رقاد جنبی نے اس کی پیشانی اور دل پر تیر مارا جس سے اس کی شہادت واقع ہوئی۔پھر خود ہی بلاذری نے ایک اور جگہ شیخ مفید کی ارشاد کے مطابق شہادت نقل کی ہے۔
بلاذری نے نوجوان کہہ کر [[عبد اللہ بن مسلم بن عقیل]] ذکر کیا اور مزید کہا کہ [[زید بن رقاد جنبی]] نے اس کی پیشانی اور دل پر تیر مارا جس سے اس کی [[شہادت]] واقع ہوئی۔پھر خود ہی بلاذری نے ایک اور جگہ [[شیخ مفید]] کی ارشاد کے مطابق [[شہادت]] نقل کی ہے۔
==رجز خوانی==
==رجز خوانی==
شیخ صدوق نے حضرت امام سجاد علیہ السلام سے نقل کرتے ہوئے کہا ہلال بن حجاج کے بعد عبد اللہ بن مسلم بن عقیل درج ذیل رجز پڑھتے ہوئے میدان میں وارد ہوئے :
[[شیخ صدوق]] نے حضرت [[امام سجاد]] علیہ السلام سے نقل کرتے ہوئے کہا: [[ہلال بن حجاج]] کے بعد [[عبد اللہ بن مسلم بن عقیل]] درج ذیل رجز پڑھتے ہوئے میدان میں وارد ہوئے :
{{شعر آغاز}}
{{شعر آغاز}}
{{شعر|{{حدیث|'''أقسمتُ لا أُقتل إلاّ حرّا'''}} |{{حدیث|'''وإنْ رأيتُ الموتَ شيئاً نُكرا'''}}}}
{{شعر|{{حدیث|'''أقسمتُ لا أُقتل إلاّ حرّا'''}} |{{حدیث|'''وإنْ رأيتُ الموتَ شيئاً نُكرا'''}}}}
سطر 29: سطر 29:


==زیارت ناحیہ اور رجبیہ==
==زیارت ناحیہ اور رجبیہ==
زیارت ناحیہ اور رجبیہ میں آپ کا نام آیا ہے ۔
[[زیارت ناحیہ]] اور [[زیارت رجبیہ|رجبیہ]] میں آپ کا نام آیا ہے ۔


==حوالہ جات ==
==حوالہ جات ==
{{حوالہ جات|2}}  
{{حوالہ جات|2}}
==مآخذ==
==مآخذ==
{{المیۂ کربلا}}
{{المیۂ کربلا}}
گمنام صارف