مندرجات کا رخ کریں

"جنگ صفین" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 86: سطر 86:
صفین میں یہی واقعہ دہرایا گیا اور سپاہ [[امیرالمؤمنین]]ؑ میں سے 20000 افراد نے الگ ہوکر کہا: "ہم عثمان کے قاتل ہیں"۔<ref>دینوری، اخبار الطوال، مان، ص 170۔</ref>
صفین میں یہی واقعہ دہرایا گیا اور سپاہ [[امیرالمؤمنین]]ؑ میں سے 20000 افراد نے الگ ہوکر کہا: "ہم عثمان کے قاتل ہیں"۔<ref>دینوری، اخبار الطوال، مان، ص 170۔</ref>


معاویہ درحقیقت جنگ کا ارادہ رکھتا تھا اور یہ شرطیں وہ اس لئے لگا رہا تھا کہ اس کو معلوم تھا کہ [[امیرالمؤمنین]]ؑ اس کا یہ مطالبہ کسی صورت میں بھی قبول نہیں کریں گے۔ وہ مذاکرات کے مواقع فراہم کرکے ان افراد کو دھوکہ دے کر اپنی طرف مائل کرانا چاہتا تھا جو اس کے خیال میں امامؑ سے منحرف ہوسکتے تھے! چنانچہ اس نے امامؑ کی طرف سے مذاکرات کے لئے آئے "زیاد بن حفصہ" سے کہا: "میں تم سے تقاضا کرتا ہوں کہ اپنے خاندان کے افراد کے ساتھ آکر ہم سے آ ملو اور میں عہد کرتا ہوں کہ فتح کی صورت میں سے [[کوفہ]] اور [[بصرہ]] میں سے ایک شہر تمہارے سپرد کروں"۔ زیاد نے کہا: "جو نعمت مجھے اللہ نے عطا کی ہے اس کے لئے میرے پاس اللہ کی جانب سے واضح برہان موجود ہے اور ہرگز خطا کاروں کا حامی نہیں بننا چاہتا"۔<ref>ابن مزاحم، وقعۃ صفین، ص 199۔</ref> بہرحال جنگ بندی جاری نہ رہ سکی۔
معاویہ درحقیقت جنگ کا ارادہ رکھتا تھا اور یہ شرطیں وہ اس لئے لگا رہا تھا کہ اس کو معلوم تھا کہ [[امیرالمؤمنین]]ؑ اس کا یہ مطالبہ کسی صورت میں بھی قبول نہیں کریں گے۔ وہ مذاکرات کے مواقع فراہم کرکے ان افراد کو دھوکہ دے کر اپنی طرف مائل کرانا چاہتا تھا جو اس کے خیال میں امامؑ سے منحرف ہو سکتے تھے! چنانچہ اس نے امامؑ کی طرف سے مذاکرات کے لئے آئے "زیاد بن حفصہ" سے کہا: "میں تم سے تقاضا کرتا ہوں کہ اپنے خاندان کے افراد کے ساتھ آکر ہم سے آ ملو اور میں عہد کرتا ہوں کہ فتح کی صورت میں سے [[کوفہ]] اور [[بصرہ]] میں سے ایک شہر تمہارے سپرد کروں"۔ زیاد نے کہا: "جو نعمت مجھے اللہ نے عطا کی ہے اس کے لئے میرے پاس اللہ کی جانب سے واضح برہان موجود ہے اور ہرگز خطا کاروں کا حامی نہیں بننا چاہتا"۔<ref>ابن مزاحم، وقعۃ صفین، ص 199۔</ref> بہرحال جنگ بندی جاری نہ رہ سکی۔


==جنگ کا دوبارہ آغاز==
==جنگ کا دوبارہ آغاز==
گمنام صارف