مندرجات کا رخ کریں

"جنگ صفین" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
سطر 74: سطر 74:
آخر کار [[امام علی علیہ السلام]] کی سپاہ [[عراق]] اور [[شام]] کے شمال میں اور [[روم]] کی سرحد پر سپاہ [[شام]] کے آمنے سامنے قرار پائی۔ [[امیرالمؤمنینؑ]] نے [[مالک اشتر]] کو ان کی طرف روانہ کیا اور ان سے تاکید فرمائی کہ کسی طور بھی جنگ کا آغاز نہ کریں۔ مالک کے آنے کے ساتھ ہی سپاہ [[شام]] نے جنگ کا آغاز کردیا اور فریقین کے درمیان جنگ چھڑ گئی جس کے بعد سپاہ [[شام]] پسپا ہوگئی۔<ref>جعفریان، تاریخ خلفاء، ص 276۔</ref>
آخر کار [[امام علی علیہ السلام]] کی سپاہ [[عراق]] اور [[شام]] کے شمال میں اور [[روم]] کی سرحد پر سپاہ [[شام]] کے آمنے سامنے قرار پائی۔ [[امیرالمؤمنینؑ]] نے [[مالک اشتر]] کو ان کی طرف روانہ کیا اور ان سے تاکید فرمائی کہ کسی طور بھی جنگ کا آغاز نہ کریں۔ مالک کے آنے کے ساتھ ہی سپاہ [[شام]] نے جنگ کا آغاز کردیا اور فریقین کے درمیان جنگ چھڑ گئی جس کے بعد سپاہ [[شام]] پسپا ہوگئی۔<ref>جعفریان، تاریخ خلفاء، ص 276۔</ref>


بعض لوگوں کو یہ سوال درپیش تھا کہ [[امام علیؑ]] ان کے ساتھ کیونکر لڑ رہے ہیں جبکہ وہ مسلمان ہیں اور [[رسول اللہؐ]] نے فرمایا ہے کہ: ہمیں جنگ کا حکم دیا گیا ہے اس وقت تک کہ لوگ [[توحید]] کی گواہی دیں، اور جب گواہی دیں تب ان کی جان اور ان کا مال محفوظ ہے۔ لیکن [[عمار بن یاسر|عمار یاسر]] نے ان لوگوں کا جواب دیتے ہوئے کہا: یہ بات صحیح ہے لیکن یہ لوگ [[اسلام]] نہیں لائے ہیں، وہ باطن میں کفر ہی برتتے تھے آج تک  انہوں نے اعوان و انصار اپنے گرد جمع کئے ہیں۔<ref>ابن مزاحم، وقعۃ صفین، ص215۔</ref>
بعض لوگوں کو یہ سوال درپیش تھا کہ [[امام علیؑ]] ان کے ساتھ کیونکر لڑ رہے ہیں جبکہ وہ مسلمان ہیں اور [[رسول اللہؐ]] نے فرمایا ہے: ہمیں جنگ کا حکم دیا گیا ہے اس وقت تک کہ لوگ [[توحید]] کی گواہی دیں، اور جب گواہی دیں تب ان کی جان اور ان کا مال محفوظ ہے۔ لیکن [[عمار بن یاسر|عمار یاسر]] نے ان لوگوں کا جواب دیتے ہوئے کہا: یہ بات صحیح ہے لیکن یہ لوگ [[اسلام]] نہیں لائے ہیں، وہ باطن میں کفر ہی برتتے تھے آج تک  انہوں نے اعوان و انصار اپنے گرد جمع کئے ہیں۔<ref>ابن مزاحم، وقعۃ صفین، ص215۔</ref>


==جنگ میں خواتین کی موجودگی==
==جنگ میں خواتین کی موجودگی==
گمنام صارف