مندرجات کا رخ کریں

"صلح حدیبیہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 14: سطر 14:
:{{قرآن کا متن|لَقَدْ صَدَقَ اللَّہُ رَسُولَہُ الرُّؤْيَا بِالْحَقِّۖ  لَتَدْخُلُنَّ الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ إِن شَاء اللَّہُ آمِنِينَ مُحَلِّقِينَ رُؤُوسَكُمْ وَمُقَصِّرِينَ لَا تَخَافُونَۖ  فَعَلِمَ مَا لَمْ تَعْلَمُوا فَجَعَلَ مِن دُونِ ذَلِكَ فَتْحاً قَرِيباً۔}} <br/> ترجمہ: اللہ نے اپنے [[رسول اللہؐ|رسول]] کو حقیقتاً بالکل ہی سچا خواب دکھایا [جو آپؐ نے دیکھا تھا:] کہ تم لوگ انشاء اللہ ضرور مسجد حرام میں داخل ہو گے اطمینان کے ساتھ اپنے سروں کو منڈوائے اور اپنے کچھ بال یا ناخن کترے ہوئے تمہیں کچھ خوف نہ ہو گا، پھر بھی اس نے جانا وہ جو تم نہیں جانتے تھے تو اس کے پہلے اس نے [آپ کے لئے] ایک دوسری فتح عطا کر دی۔<ref>سورہ فتح، آیہ 27۔</ref>
:{{قرآن کا متن|لَقَدْ صَدَقَ اللَّہُ رَسُولَہُ الرُّؤْيَا بِالْحَقِّۖ  لَتَدْخُلُنَّ الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ إِن شَاء اللَّہُ آمِنِينَ مُحَلِّقِينَ رُؤُوسَكُمْ وَمُقَصِّرِينَ لَا تَخَافُونَۖ  فَعَلِمَ مَا لَمْ تَعْلَمُوا فَجَعَلَ مِن دُونِ ذَلِكَ فَتْحاً قَرِيباً۔}} <br/> ترجمہ: اللہ نے اپنے [[رسول اللہؐ|رسول]] کو حقیقتاً بالکل ہی سچا خواب دکھایا [جو آپؐ نے دیکھا تھا:] کہ تم لوگ انشاء اللہ ضرور مسجد حرام میں داخل ہو گے اطمینان کے ساتھ اپنے سروں کو منڈوائے اور اپنے کچھ بال یا ناخن کترے ہوئے تمہیں کچھ خوف نہ ہو گا، پھر بھی اس نے جانا وہ جو تم نہیں جانتے تھے تو اس کے پہلے اس نے [آپ کے لئے] ایک دوسری فتح عطا کر دی۔<ref>سورہ فتح، آیہ 27۔</ref>


[[پیغمبر اکرمؐ]] نے مسلمانوں کے لئے اپنا رؤیائے صادقہ بیان فرمایا اور انہیں فتح کی نوید سنائی<ref>رجوع کریں: سورہ فتح، آیہ 27۔</ref> اور انہیں [[مکہ]] عزیمت کرنے اور اعمال [[عمرہ]] بجا لانے کی دعوت دی اور چونکہ آپؐ [[قریش]] کی کینہ پروری اور جنگ افروزی یا ممانعت سے فکرمند تھے؛ چنانچہ آپؐ نے [[مدینہ]] کے نواح میں سکونت پذیر اعراب (= بادیہ نشینوں) کو اس سفر میں ساتھ جانے کی دعوت دی؛ پس اعراب کی اکثریت نے دعوت [[رسول اللہ|رسالت]] کو لبیک کہنے میں میں سستی سے کام لیا؛۔<ref>ابن ہشام، السيرۃ النبويۃ، ج3، ص774۔</ref> چنانچہ آپؐ کا ساتھ صرف [[مدینہ]] کے [[مہاجرین]] اور [[انصار]] نے دیا جو عزیمت کے لئے تیار ہوئے اور آپؐ کے ساتھ [[مکہ]] کی جانب روانہ ہوئے۔
[[پیغمبر اکرمؐ]] نے مسلمانوں کے لئے اپنا [[رؤیائے صادقہ]] بیان فرمایا اور انہیں فتح کی نوید سنائی<ref>رجوع کریں: سورہ فتح، آیہ 27۔</ref> اور انہیں [[مکہ]] عزیمت کرنے اور اعمال [[عمرہ]] بجا لانے کی دعوت دی اور چونکہ آپؐ [[قریش]] کی کینہ پروری اور جنگ افروزی یا ممانعت سے فکرمند تھے؛ چنانچہ آپؐ نے [[مدینہ]] کے نواح میں سکونت پذیر اعراب (= بادیہ نشینوں) کو اس سفر میں ساتھ جانے کی دعوت دی؛ پس اعراب کی اکثریت نے دعوت [[رسول اللہ|رسالت]] کو لبیک کہنے میں میں سستی سے کام لیا؛۔<ref>ابن ہشام، السيرۃ النبويۃ، ج3، ص774۔</ref> چنانچہ آپؐ کا ساتھ صرف [[مدینہ]] کے [[مہاجرین]] اور [[انصار]] نے دیا جو عزیمت کے لئے تیار ہوئے اور آپؐ کے ساتھ [[مکہ]] کی جانب روانہ ہوئے۔


==مسلمانوں کی تعداد==
==مسلمانوں کی تعداد==
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,869

ترامیم