مندرجات کا رخ کریں

"نبوت" کے نسخوں کے درمیان فرق

2,304 بائٹ کا اضافہ ،  17 جون 2015ء
م
imported>Mabbassi
imported>Mabbassi
سطر 231: سطر 231:


==ختم نبوت==
==ختم نبوت==
{{اصلی|ختم نبوت }}
ختم نبوت علم کلام سے متعلق مفہوم ہے اور مسلمانوں کے مشترک عقائد میں سے ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ [[رسول اکرم]] [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ]] کے بعد کوئی نبی اور کوئی دین نہیں آئے گا ۔
قرآن کریم کے سورۂ احزاب کی 40ویں آیت میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ کیلئے واضح طور پر خاتم النبیین لفظ استعمال ہوا ہے اور "ختم نبوت" کو اسی آیت سے لیا گیا ہے ۔رسول اکرم کی خاتمیت کا اعتقاد خود آپؐ کے زمانے اور ان کے بعد آنے والے زمانوں میں مسلمانوں کے درمیان ایک مسلم اعتقاد کے طور پر رہا ہے ۔<ref>آمدی، ص۳۶۰</ref> بلکہ اس اعتقاد کو اس معنی میں "ضروریات دین " میں سے شمار کیا جاتا ہے کہ جو شخص رسول اکرمؐ کی نبوت کا اقرار کرتا ہے اسے چاہئے کہ وہ انکی خاتمیت کا اقرار بھی کرے۔<ref>بغدادی، کتاب اصول الدین، ص۱۶۲؛ نیز رجوع کریں: فاضل مقداد،الاعتماد فی شرح واجب الاعتقاد، ص۸۴؛ آلوسی،تفسیر روح المعانی ج۲۲، ص۳۴</ref>
قرآن کا قسم کی تحریف سے محفوظ رہنے،دین اسلام کے جامع اور کامل ہونے، انسان کی ضرورتوں میں تبدیلی اور قرآن کے مخاطبوں کے عقلی لحاظ سے بالغ اور کامل ہونے کو ختم نبوت کی حکمتوں میں سے شمار کیا گیا ہے ۔
==نبوت عامہ اور خاصہ ==
نبوت سے مربوط مسائل مجموعی طور پر دو حصوں :عام اور خاص میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ نبوت عام سے تمام انبیاء سے مربوط مسائل کی طرف اشارہ کیا جاتا ہے اور نبوت خاص سے صرف رسول اکرمؐ سے مربوط مسائل کی طرف اشارہ کیا جاتا ہے ۔<ref>[http://porseman.org/q/show.aspx?id=28411 پرسمان دانشجویی</ref>
==ماخذ==


==حوالہ جات==
==حوالہ جات==
گمنام صارف