مندرجات کا رخ کریں

"نبوت" کے نسخوں کے درمیان فرق

2,375 بائٹ کا اضافہ ،  13 جون 2015ء
م
imported>Mabbassi
imported>Mabbassi
سطر 78: سطر 78:
*معاشرے میں توحید کو مکمل کرنا
*معاشرے میں توحید کو مکمل کرنا


انسان کی تخلیق کے مقاصد میں سے ایک مقصد نیک اعمال کے ذریعے انسان کا تکامل اور خدا کی معرفت کو حاصل کرنا ہے۔
انسان کی تخلیق کے مقاصد میں سے ایک مقصد نیک اعمال کے ذریعے انسان کا تکامل اور خدا کی معرفت حاصل کرنا ہے۔خدا وند کی معرفت کا کمال توحید کو سمجھنا اور اس سے ہر قسم کی شرک کی نفی کرنا ہے اور یہ بات انبیاء کے ذریعے ہی ممکن ہے کہ وہ آئیں اور  بشر کو ہر ذلت شرک و بت پرستی کی ذلت سے نجات اور اور انہیں توحید کی طرف بلائیں۔ جیسا کہ قرآن کریم اس سلسلے میں فرماتا ہے :<font color=green>{{حدیث|وَلَقَدْ بَعَثْنَا فِي كُلِّ أُمَّةٍ رَّسُولًا أَنِ اعْبُدُوا اللَّـهَ وَاجْتَنِبُوا الطَّاغُوتَ ۖ .... ﴿٣٦﴾ }}<ref>نحل 36</ref></font> ترجمہ:اور ہم نے ہر امت میں رسول بھیجا کہ تم اللہ کی عبادت کرو اور طاغوت سے بچو.... ۔
 
حضرت علی بھی اس سے ملتے جلتے بیان کی طرف اشارہ کرتے ہیں :
 
خدا نے پیغمبروں کو بھیجا تا کہ لوگ توحید اور اسکی صفات کے متعلق جو کچھ نہیں جانتے ہیں اسے جان لیں اور وہ انکار کے بعد خدا کی وحدانیت اور اسکی ربوبیت پر ایمان لے آئیں۔<ref>نہج البلاغہ خطبہ 143۔</ref> ۔
 
*تعلیم و تربیت
 
بعثت کے فوائد میں ایک فائدہ انسانوں کو بندگی کا سبق سکھانا اور انکی دینی تربیت کرنا ہے اس کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اللہ فرماتا ہے :
<font color=green>{{حدیث|
هُوَ الَّذِي بَعَثَ فِي الْأُمِّيِّينَ رَسُولًا مِّنْهُمْ يَتْلُو عَلَيْهِمْ آيَاتِهِ وَيُزَكِّيهِمْ وَيُعَلِّمُهُمُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ وَإِن كَانُوا مِن قَبْلُ لَفِي ضَلَالٍ مُّبِينٍ ﴿٢﴾}}</font><ref>جمعہ 2۔</ref> ترجمہ: وہ اللہ وہی ہے جس نے امی قوم میں انہیں میں سے ایک رسول بھیجا جو انہیں اس کی آیتیں پڑھ کر سناتا ہے اور انہیں پاکیزہ بناتا ہے اور انہیں کتاب وحکمت کی تعلیم دیتا ہے اگرچہ وہ اس سے پہلے کھلی ہوئی گمراہی مبتلا تھے۔


==حوالہ جات==
==حوالہ جات==


{{حوالہ جات|3}}
{{حوالہ جات|3}}
گمنام صارف