مندرجات کا رخ کریں

"نبوت" کے نسخوں کے درمیان فرق

2,597 بائٹ کا اضافہ ،  13 جون 2015ء
م
imported>Mabbassi
imported>Mabbassi
سطر 62: سطر 62:
#طاغوت سےانسان کی آزادی اور دوسرے انسانوں کے ظلم و ستم اور زیر تسلط آنے سے روکنا۔<ref>کلینی ، اصول کافی، ج8 ص 386۔</ref><ref>طباطبائی ، المیزان فی تفسیر القرآن ج12 ص243۔</ref>
#طاغوت سےانسان کی آزادی اور دوسرے انسانوں کے ظلم و ستم اور زیر تسلط آنے سے روکنا۔<ref>کلینی ، اصول کافی، ج8 ص 386۔</ref><ref>طباطبائی ، المیزان فی تفسیر القرآن ج12 ص243۔</ref>
===براہمہ کا شبہ===
===براہمہ کا شبہ===
کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ خدا کی شناخت اور وحی کو حاصل کرنے کیلئے نبوت اور بعثت انبیاء کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ انسان عقل کے سہارے راہ سعادت اور شناخت توحید اور اس پر عمل پیرا ہو سکتا ہے ۔زمانہۂ قدیم سے براہمہ ، صابئین ، تناسخیہ، سمنیہ اور موجودہ دور کے دوئیستی ان میں سے ہیں۔ انکے علاوہ مسلمانوں میں سے احمد بن سرخی اور قطب الدین راوندی کی طرف بھی اس عقیدے کی نسبت دی گئی ہے۔ ان گروہوں نے اپنے اس اعتقاد کیلئے چند دلائل پیش کئے ہیں ۔
کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ خدا کی شناخت اور وحی کو حاصل کرنے کیلئے نبوت اور بعثت انبیاء کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ انسان عقل کے سہارے راہ سعادت اور شناخت توحید اور اس پر عمل پیرا ہو سکتا ہے ۔زمانۂ قدیم سے براہمہ<ref>فخر رازی، مفاتیح الغیب ج19، ص157۔</ref> ، صابئین ، تناسخیہ<ref>جرجانی، شرح المواقفج 8 ص234۔</ref>، سمنیہ<ref>تفاتازانی،شرح العقائد النسفیہ ص85۔</ref> اور موجودہ دور کے دوئیستی ان میں سے ہیں۔ انکے علاوہ مسلمانوں میں سے احمد بن سرخی اور قطب الدین راوندی کی طرف بھی اس عقیدے کی نسبت دی گئی ہے<ref>فاخوری اور خلیل الجرء، تاریخ فلسفہ در جہان اسلام ص343۔</ref>۔
====اشکال اور جواب ====
اپنے اس اعتقاد کیلئے ان گروہوں نے  چند دلائل پیش کئے ہیں ۔انکا اہم ترین استدلال یہ ہے:-
 
انبیاء کا پیغام اگر عقل کے موافق ہے تو عقل کے ہوتے ہوئے نبی ،اور اسکے پیغام کی ضرورت نہیں ہے اور اگر انبیاء کا پیغام مخالف عقل ہے تو عقل انبیاء کے پیغام کے قبول کرنے سے روکتی ہے<ref>حلی ،کشف المراد فی شرح تجرید الاعتقاد 345۔</ref>۔اور عقلی لحاظ سے اس کی نفی اور جھٹلانا چاہئے<ref>لاہیجی، شرح الاصول الخمسہ ص38۔</ref>۔
 
لیکن یہ درست نہیں ہے کیونکہ:
 
عقل کے موافق اور مخالف ہونے کے علاوہ ایک تیسری قسم اشیاء کے درک میں عقل کی قدرت اور توانائی کا نہ ہونا بھی ہے اور یہ قطعی طور پر مخالف عقل کے علاوہ ایک چیز ہے۔
=====وضاحت=====
وحی کی تعلیمات کی دو قسمیں ہیں :-ایسی اشیاء ہیں کہ عقل انہیں درک کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے جیسے اصول دین یا عقل انہیں درست درک کرنے سے عاجز ہے  اور اس مقام پر  عقل ان کے بارے میں خاموش ہے اور ان کے متعلق کوئی حکم بیان نہیں کرتی ہے۔ابتدائے کائنات اور قیامت،صفات خدا اور زندگی گزارنے کا درست طریقہ<ref>پیٹرسن اور دوسرے ص 48۔</ref> ایسے امور میں سے ہیں کہ جن کے بارے میں انسانی عقل مستقل طور پر کچھ بیان نہیں کرسکتی ہے اور اس طرح کے امور میں وحی ہماری صحیح راہنمائی کر سکتی ہے ۔ لیکن جن مقامات پر انسانی عقل مستقل طور پر رسائی اور قدرت  رکھتی ہے ان  میں وحی کی راہنمائی  دیندار لوگوں کو زیادہ اعتماد  بخشتی ہے اور  زیادہ تاکید کا فائدہ دیتی ہے۔<ref>شریف مرتضی ۔الذکیرہ فی علم الکلام ص324؛حلی ، الافین ص345۔</ref>
==بعثت انبیاء کے مقاصد اور فوائد==


==حوالہ جات==
==حوالہ جات==


{{حوالہ جات|3}}
{{حوالہ جات|3}}
گمنام صارف