confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,869
ترامیم
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
{{خانہ معلومات ائمہ | {{خانہ معلومات ائمہ | ||
| عنوان = امام صادق علیہ السلام | |||
|نام =جعفر بن محمد | |نام =جعفر بن محمد | ||
|تصویر =بقیع10.jpg | |تصویر =بقیع10.jpg | ||
سطر 40: | سطر 41: | ||
! ازواج !! نسب !! اولاد !! توضیحات | ! ازواج !! نسب !! اولاد !! توضیحات | ||
|- | |- | ||
| [[حمیده]]||بنت صاعد یا صالح||[[امام | | [[حمیده]]||بنت صاعد یا صالح||[[امام کاظمؑ|کاظمؑ]]، [[اسحاق بن جعفر الصادق|اسحاق]] و [[محمد بن جعفر الصادق|محمد]]||امام کاظم [[امامیہ اثنا عشریہ]] کے ساتویں امام ہیں۔<ref>کلینی، کافی، ۱۴۰۷ق، ج۱، ص۳۰۷-۳۱۱.</ref> | ||
|- | |- | ||
| [[فاطمہ بنت حسین بن علی بن حسین|فاطمہ]]||بنت حسین بن [[علی بن حسینؑ]]||[[اسماعیل بن جعفر الصادق|اسماعیل]]، [[عبدالله بن جعفر الصادق|عبدالله افطح]] و [[ام فروة بنت امام صادق|ام فروة]]||عبدالله نے باپ کی شہادت کے بعد امامت کا دعوی کیا اور اس کے پیروکار [[فطحیہ]] کے نام سے معروف ہوئے۔<ref> شہرستانی، ملل و نحل، ۱۴۱۵ق، ج۱، ص۱۴۸.</ref> اسماعیل بن جعفر امام | | [[فاطمہ بنت حسین بن علی بن حسین|فاطمہ]]||بنت حسین بن [[علی بن حسینؑ]]||[[اسماعیل بن جعفر الصادق|اسماعیل]]، [[عبدالله بن جعفر الصادق|عبدالله افطح]] و [[ام فروة بنت امام صادق|ام فروة]]||عبدالله نے باپ کی شہادت کے بعد امامت کا دعوی کیا اور اس کے پیروکار [[فطحیہ]] کے نام سے معروف ہوئے۔<ref> شہرستانی، ملل و نحل، ۱۴۱۵ق، ج۱، ص۱۴۸.</ref> اسماعیل بن جعفر امام صادقؑ کی زندگی میں فوت ہوئے لیکن ایک جماعت نے اسے قبول نہیں کیا اور [[اسماعیلیہ]] گروہ تشکیل دیا۔<ref>اشعری، المقالات و الفرق، ۱۳۶۰ش، ص۲۱۳، ۲۱۴.</ref> | ||
|- | |- | ||
|دیگر ازواج||-||[[عباس بن جعفر|عباس]]، [[علی بن جعفر الصادق|علی]]، [[اسماء بنت جعفر|اسماء]] و [[فاطمہ بنت جعفر|فاطمہ]]||[[شیخ مفید]] کے بقول ان میں سے ہر ایک فرزند کی ماں [[ام ولد]] ہیں۔<ref>نک: مفید، الارشاد، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۲۰۹.</ref> | |دیگر ازواج||-||[[عباس بن جعفر|عباس]]، [[علی بن جعفر الصادق|علی]]، [[اسماء بنت جعفر|اسماء]] و [[فاطمہ بنت جعفر|فاطمہ]]||[[شیخ مفید]] کے بقول ان میں سے ہر ایک فرزند کی ماں [[ام ولد]] ہیں۔<ref>نک: مفید، الارشاد، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۲۰۹.</ref> | ||
سطر 56: | سطر 57: | ||
[[امام باقرؑ]] سے منقول احادیث کے مطابق آپ نے اپنے بیٹے جعفر صادقؑ کی امامت پر تصریح فرمائی ہے ان روایات کو [[ہشام بن سالم]]، [[ابو صباح کنانی]]، [[جابر بن یزید جعفی]]، اور [[عبد الاعلی]] مولیٰ آل سام نے روایت کی ہیں۔<ref>ر.ک: المفید، الارشاد صص526-527. </ref> | [[امام باقرؑ]] سے منقول احادیث کے مطابق آپ نے اپنے بیٹے جعفر صادقؑ کی امامت پر تصریح فرمائی ہے ان روایات کو [[ہشام بن سالم]]، [[ابو صباح کنانی]]، [[جابر بن یزید جعفی]]، اور [[عبد الاعلی]] مولیٰ آل سام نے روایت کی ہیں۔<ref>ر.ک: المفید، الارشاد صص526-527. </ref> | ||
[[شیخ مفید]] لکھتے ہیں: امام جعفر صادق ؑ کی جانشینی اور امامت کے سلسلے میں [[امام باقر]]ؑ کی وصیت کے علاوہ آپ [امام صادقؑ] علم و عمل اور زہد و تقوی میں بھی اپنے بھائیوں، خاندان کے دیگر افراد نیز اپنے زمانے کے تمام لوگوں پر برتری رکھتے تھے جو خود آپ کی امامت کی دلیل ہے<ref>مفید، الارشاد صص528-527. </ref> جبکہ [[رسول اللہ]] | [[شیخ مفید]] لکھتے ہیں: امام جعفر صادق ؑ کی جانشینی اور امامت کے سلسلے میں [[امام باقر]]ؑ کی وصیت کے علاوہ آپ [امام صادقؑ] علم و عمل اور زہد و تقوی میں بھی اپنے بھائیوں، خاندان کے دیگر افراد نیز اپنے زمانے کے تمام لوگوں پر برتری رکھتے تھے جو خود آپ کی امامت کی دلیل ہے<ref>مفید، الارشاد صص528-527. </ref> جبکہ [[رسول اللہ]]ؐ کی احادیث میں بھی [[ائمہ اثنی عشر]] کے اسمائے گرامی کے ضمن میں آپ کا نام مذکور ہے۔ | ||
علاوہ ازیں [[رسول اللہ]] | علاوہ ازیں [[رسول اللہ]]ؐ سے متعدد [[احادیث]] منقول ہیں جن میں [[امامیہ|شیعوں]] کے 12 اماموں کے اسمائے گرامی ذکر ہوئے ہیں اور یہ احادیث امام جعفر صادقؑ سمیت تمام ائمہؑ کی امامت و ولایت کی تائید کرتی ہیں۔<ref>مفید، الاختصاص، ص211؛ منتخب الاثر باب ہشتم ص97؛ طبرسی، اعلام الوری باعلام الہدی، ج2، ص182-181؛ عاملی، اثبات الہداة بالنصوص و المعجزات، ج2، ص 285۔ جابر بن عبداللہ کہتے ہیں کہ سورہ نساء کی 59ویں آیت ِ{{حدیث|اطیعوا اااللہ واطیعوا الرسول و اولی الامر منکم}} نازل ہوئی تو رسول اللہؐ نے 12 ائمہ کے نام تفصیل سے بتائے جو اس آیت کے مطابق واجب الاطاعہ اور اولو الامر ہیں؛ بحار الأنوار ج 23 ص290؛ اثبات الہداة ج 3، ص 123؛ المناقب ابن شہر آشوب، ج1، ص 283۔ سورہ علیؑ سے روایت ہے کہ [[ام سلمہ]] کے گھر میں [[سورہ احزاب]] کی 33ویں [[آیت]] {{حدیث|انما یرید اللہ لیذہب عنکم الرجس اہل البیت و یطہرکم تطہیرا}} نازل ہوئی تو پیغمبر نے بارہ اماموں کے نام تفصیل سے بتائے کہ وہ اس آیت کا مصداق ہیں؛ بحار الأنوار ج36 ص337، کفایةالأثر ص 157۔ ابن عباس سے مروی ہے کہ [[نعثل]] نامی [[یہودی]] نے [[رسول اللہؐ]] کے جانشینوں کے نام پوچھے تو آپؐ نے بارہ اماموں کے نام تفصیل سے بتائے۔ سلیمان قندوزی حنفی، مترجم سید مرتضی توسلیان، ینابیع المودة، ج 2، ص 387 – 392، باب 76۔</ref> | ||
===وکالتی نظام=== | ===وکالتی نظام=== | ||
سطر 138: | سطر 139: | ||
#[[ہشام بن حکم|ہشام بن حَکَم]] | #[[ہشام بن حکم|ہشام بن حَکَم]] | ||
{{ستون خ}} | {{ستون خ}} | ||
امام صادقؑ کے شاگردوں کے مناظرے پر مبنی حدیث جسے [[کشی|کَشّی]] نے نقل کی ہے، سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ کی شاگرد مختلف علمی شعبوں میں تخصص رکھتے تھے۔<ref>پاکتچی، «جعفر | امام صادقؑ کے شاگردوں کے مناظرے پر مبنی حدیث جسے [[کشی|کَشّی]] نے نقل کی ہے، سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ کی شاگرد مختلف علمی شعبوں میں تخصص رکھتے تھے۔<ref>پاکتچی، «جعفر صادقؑ، امام»، ص۱۹۹.</ref> اس حدیث کے مطابق [[حمران بن اعین|حُمران بن اَعیَن]] [[علوم قرآنی]] میں، [[ابان بن تغلب|اَبان بن تَغلِب]] ادبیات عرب میں، [[زرارہ|زُرارہ]] [[فقہ]] میں اور [[مومن الطاق]] اور [[ہشام بن سالم|ہِشام بن سالم]] علم [[کلام]] میں تخصص رکھتے تھے۔<ref>کشی، رجال کشی، ۱۴۰۹ق، ص۲۷۵-۲۷۷.</ref> اسی طرح علم کلام میں تخصص رکھنے والے آپ کے دیگر شاگردوں میں [[حمران بن اعین|حُمران بن اَعیَن]]، [[قیس ماصر|قیس ماصِر]] اور [[ہشام بن حکم|ہشام بن حَکَم]] کا نام لیا جا سکتا ہے۔<ref>پاکتچی، «جعفر صادقؑ، امام»، ص۱۹۹.</ref> | ||
===اہل سنت=== | ===اہل سنت=== | ||
سطر 152: | سطر 153: | ||
==آپ کے بارے میں اہل سنت کا نظریہ== | ==آپ کے بارے میں اہل سنت کا نظریہ== | ||
[[اہل سنت]] اکابرین بھی امام صادقؑ کے مقام و منزلت کے معترف تھے۔ [[ابوحنیفہ]] آپؑ کو مسلمانوں میں سب سے زیادہ دین شناس اور علم و معرفت کا حامل قرار دیتے تھے۔<ref>ذہبی، تذکرہ الحفاظ، ۱۴۱۹ق، ج۱، ص۱۲۶.</ref> [[ابن ابی الحدید]] کا کہنا ہے کہ [[اہل سنت]] اکابرین من جملہ ان کے ائمہ ابوحنیفہ، [[احمد بن حنبل]] اور [[شافعی]] مستقیم یا غیر مستقیم امام صادقؑ کے شاگرد رہے ہیں اسی بنا پر یہ کہا جا سکتا ہے که حقیقت میں [[فقہ|فقہی]] اعتبار سے مذہب اہل سنت کی جڑیں فقہ شیعہ سے ہی نشو و نما پائی ہے۔<ref>ابن ابی الحدید، شرح نہج البلاغه، ۱۳۸۵ق، ج۱، ص۱۸.</ref> ان تمام باتوں کے باوجود فقہ اہل سنت میں آپؑ کے معاصر فقہاء جیسے اوزاعی اور سفیان ثوری وغیرہ کے نظریات سے تو استفادہ کیا گیا ہے لیکن امام صادقؑ کے نظریات سے کوئی استفادہ نہیں کیا گیا ہے۔<ref>پاکتچی، «جعفر | [[اہل سنت]] اکابرین بھی امام صادقؑ کے مقام و منزلت کے معترف تھے۔ [[ابوحنیفہ]] آپؑ کو مسلمانوں میں سب سے زیادہ دین شناس اور علم و معرفت کا حامل قرار دیتے تھے۔<ref>ذہبی، تذکرہ الحفاظ، ۱۴۱۹ق، ج۱، ص۱۲۶.</ref> [[ابن ابی الحدید]] کا کہنا ہے کہ [[اہل سنت]] اکابرین من جملہ ان کے ائمہ ابوحنیفہ، [[احمد بن حنبل]] اور [[شافعی]] مستقیم یا غیر مستقیم امام صادقؑ کے شاگرد رہے ہیں اسی بنا پر یہ کہا جا سکتا ہے که حقیقت میں [[فقہ|فقہی]] اعتبار سے مذہب اہل سنت کی جڑیں فقہ شیعہ سے ہی نشو و نما پائی ہے۔<ref>ابن ابی الحدید، شرح نہج البلاغه، ۱۳۸۵ق، ج۱، ص۱۸.</ref> ان تمام باتوں کے باوجود فقہ اہل سنت میں آپؑ کے معاصر فقہاء جیسے اوزاعی اور سفیان ثوری وغیرہ کے نظریات سے تو استفادہ کیا گیا ہے لیکن امام صادقؑ کے نظریات سے کوئی استفادہ نہیں کیا گیا ہے۔<ref>پاکتچی، «جعفر صادقؑ، امام»، ص۲۰۶.</ref> اسی بنا پر بعض شیعہ علماء مانند [[سید مرتضی]] نے اہل سنت علماء کو اپنی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔<ref>پاکتچی، «جعفر صادقؑ، امام»، ص۲۰۶.</ref> | ||
==شہادت== | ==شہادت== | ||
[[ملف: بقیع.jpg|تصغیر|[[قبرستان بقیع]] میں [[امام جعفر صادقؑ]] کا مرقد]] | [[ملف: بقیع.jpg|تصغیر|[[قبرستان بقیع]] میں [[امام جعفر صادقؑ]] کا مرقد]] | ||
[[شیعہ]] اور [[سنی]] اکثر قدیم منابع میں امام صادقؑ کی [[شہادت]] سے متعلق کوئی شواہد موجود نہیں ہے۔<ref>پاکتچی، «جعفر | [[شیعہ]] اور [[سنی]] اکثر قدیم منابع میں امام صادقؑ کی [[شہادت]] سے متعلق کوئی شواہد موجود نہیں ہے۔<ref>پاکتچی، «جعفر صادقؑ، امام»، ص۱۸۷.</ref> یہاں تک کہ بعض شیعہ علماء من جملہ [[شیخ مفید]] نے آپ کی رحلت کو طبیعی موت قرار دیا ہے۔ لیکن بعض علماء اس حدیث کی بنا پر جس میں آیا ہے کہ [[ائمہ معصومین]] کو یا تلوار سے شہید کیا جائے گا یا زہر سے، کہتے ہیں کہ آپ کو بھی شہید کیا گیا تھا۔<ref>پاکتچی، «جعفر صادقؑ، امام»، ص۱۸۷.</ref> اس کی تصریق کرتے ہوئے [[شیخ صدوق]] فرماتے ہیں کہ آپ کو [[منصور دوانیقی]] کے حکم پر زہر سے شہید کیا گیا تھا۔<ref>ابن بابویہ، الاعتقادات، ۱۳۸۹ش، ص۹۸.</ref> | ||
=== آپ کی وصیت=== | === آپ کی وصیت=== | ||
سطر 164: | سطر 165: | ||
===آپ کا یوم شہادت === | ===آپ کا یوم شہادت === | ||
[[ایران]] میں 25 شوال کو آپ کی تاریخ شہادت کے عنوان سے سرکاری طور پر چھٹی ہوتی ہے۔ پہلی بار یہ کام [[آیت اللہ کاشانی]] کی سفارش پر ڈاکٹر مصدق کے حکم سے انجام پایا۔<ref>رازی، تاریخ فرہنگ معاصر، ش۶.</ref> موجودہ دور میں [[قم]] میں موجود شیعہ [[مراجع تقلید]] اس دن آپ کی شہادت کے عنوان سے عزاداری کرتے ہیں برہنہ پاؤں ماتمی دستوں میں خود شرکت کر کے عزاداری کرتے ہیں جو مختلف علاقوں سے برآمد ہو کر [[حرم حضرت معصومہ]] میں اختتام پذیر ہوتے ہیں۔<ref>[http://www.mehrnews.com/news/2126312/%D9%BE%DB%8C%D8%A7%D8%AF%D9%87-%D8%B1%D9%88%DB%8C-%D9%85%D8%B1%D8%A7%D8%AC%D8%B9-%D8%B9%D8%B8%D8%A7%D9%85-%D8%AA%D9%82%D9%84%DB%8C%D8%AF-%D8%AF%D8%B1-%D8%B9%D8%B2%D8%A7%DB%8C-%D8%B5%D8%A7%D8%AF%D9%82-%D8%A2%D9%84-%D9%85%D8%AD%D9%85%D8%AF-%D8%B9 «پیادہ روی مراجع عظام تقلید در عزای صادق آل | [[ایران]] میں 25 شوال کو آپ کی تاریخ شہادت کے عنوان سے سرکاری طور پر چھٹی ہوتی ہے۔ پہلی بار یہ کام [[آیت اللہ کاشانی]] کی سفارش پر ڈاکٹر مصدق کے حکم سے انجام پایا۔<ref>رازی، تاریخ فرہنگ معاصر، ش۶.</ref> موجودہ دور میں [[قم]] میں موجود شیعہ [[مراجع تقلید]] اس دن آپ کی شہادت کے عنوان سے عزاداری کرتے ہیں برہنہ پاؤں ماتمی دستوں میں خود شرکت کر کے عزاداری کرتے ہیں جو مختلف علاقوں سے برآمد ہو کر [[حرم حضرت معصومہ]] میں اختتام پذیر ہوتے ہیں۔<ref>[http://www.mehrnews.com/news/2126312/%D9%BE%DB%8C%D8%A7%D8%AF%D9%87-%D8%B1%D9%88%DB%8C-%D9%85%D8%B1%D8%A7%D8%AC%D8%B9-%D8%B9%D8%B8%D8%A7%D9%85-%D8%AA%D9%82%D9%84%DB%8C%D8%AF-%D8%AF%D8%B1-%D8%B9%D8%B2%D8%A7%DB%8C-%D8%B5%D8%A7%D8%AF%D9%82-%D8%A2%D9%84-%D9%85%D8%AD%D9%85%D8%AF-%D8%B9 «پیادہ روی مراجع عظام تقلید در عزای صادق آل محمدؑ»، سایت خبرگزاری مہر، تاریخ درج: ۹ شہریور ۱۳۹۲ش، تاریخ بازدید: ۱۰ آبان ۱۳۹۶ش.]</ref> | ||
==تألیفات امام صادق== | ==تألیفات امام صادق== | ||
سطر 203: | سطر 204: | ||
* [[اہل بیت]] | * [[اہل بیت]] | ||
* [[ائمۂ شیعہ]] | * [[ائمۂ شیعہ]] | ||
* [[امام | * [[امام باقرؑ]] | ||
* [[امامت]] | * [[امامت]] | ||
* [[شیعہ]] | * [[شیعہ]] | ||
سطر 225: | سطر 226: | ||
*ابوالفرج اصفہانی، مقاتل الطالبیین، شرح و تحقیق احمد صقر، بیروت، مؤسسہ الاعلمی للمطبوعات، ۱۹۸۷م/۱۴۰۸ق. | *ابوالفرج اصفہانی، مقاتل الطالبیین، شرح و تحقیق احمد صقر، بیروت، مؤسسہ الاعلمی للمطبوعات، ۱۹۸۷م/۱۴۰۸ق. | ||
*بیآزار شیرازی، عبدالکریم، ہمبستگی مذاہب اسلامی (مقالات دارالتقریب)، تہران، سازمان فرہنگ و ارتباطات اسلامی، ۱۳۷۷ش. | *بیآزار شیرازی، عبدالکریم، ہمبستگی مذاہب اسلامی (مقالات دارالتقریب)، تہران، سازمان فرہنگ و ارتباطات اسلامی، ۱۳۷۷ش. | ||
*پاکتچی، احمد، «جعفر | *پاکتچی، احمد، «جعفر صادقؑ، امام»، تہران، دایرۃ المعارف بزرگ اسلامی، مرکز دائرۃ المعارف بزرگ اسلامی، ۱۳۸۹ش. | ||
* پیشوایی، مہدی، سیرہ پیشوایان؛ نگرشی بر زندگانی اجتماعی، سیاسی و فرہنگی امامان | * پیشوایی، مہدی، سیرہ پیشوایان؛ نگرشی بر زندگانی اجتماعی، سیاسی و فرہنگی امامان معصومؑ، قم، مؤسسہ امام صادق، چاپ شانزدہم، ۱۳۸۳ش. | ||
* جاحظ، عمرو بن بحر، رسائل الجاحظ، بیروت، دار و مکتبۃ الہلال، ۲۰۰۲م. | * جاحظ، عمرو بن بحر، رسائل الجاحظ، بیروت، دار و مکتبۃ الہلال، ۲۰۰۲م. | ||
*جباری، محمدرضا، سازمان وکالت و نقش آن در عصر ائمۃ علیہم السلام، قم، مؤسسہ آموزش پژوہشی امام خمینی، ۱۳۸۲ش. | *جباری، محمدرضا، سازمان وکالت و نقش آن در عصر ائمۃ علیہم السلام، قم، مؤسسہ آموزش پژوہشی امام خمینی، ۱۳۸۲ش. | ||
سطر 233: | سطر 234: | ||
*حیدر، اسد، امام صادق و مذاہب اہل سنت، ترجمہ محمدحسین سرانجام و دیگران، قم، انتشارات دانشگاہ ادیان و مذاہب قم، ۱۳۹۰ش. | *حیدر، اسد، امام صادق و مذاہب اہل سنت، ترجمہ محمدحسین سرانجام و دیگران، قم، انتشارات دانشگاہ ادیان و مذاہب قم، ۱۳۹۰ش. | ||
*ذہبی، محمد بن احمد، تذکرۃ الحفاظ، بیروت، دارالکتب العلمیۃ، چاپ اول، ۱۴۱۹ق. | *ذہبی، محمد بن احمد، تذکرۃ الحفاظ، بیروت، دارالکتب العلمیۃ، چاپ اول، ۱۴۱۹ق. | ||
*شہیدی، سیدجعفر، زندگانی امام صادق جعفر بن | *شہیدی، سیدجعفر، زندگانی امام صادق جعفر بن محمدؑ، تہران، دفتر نشر فرہنگ اسلامی، ۱۳۸۴ش. | ||
*شہرستانی، محمد بن عبدالکریم، الملل و النحل، تحقیق امیر علی مہنا و علی حسن فاعور، بیروت، دارالمعرفہ، ۱۴۱۵ق. | *شہرستانی، محمد بن عبدالکریم، الملل و النحل، تحقیق امیر علی مہنا و علی حسن فاعور، بیروت، دارالمعرفہ، ۱۴۱۵ق. | ||
*[http://taghrib.org/farsi/pages/rowad.php?rid=43 «شیخ محمود شلتوت»، سایت مجمع جہانی تقریب مذاہب اسلامی.] | *[http://taghrib.org/farsi/pages/rowad.php?rid=43 «شیخ محمود شلتوت»، سایت مجمع جہانی تقریب مذاہب اسلامی.] | ||
سطر 241: | سطر 242: | ||
*صدوق، محمد بن على بن بابويہ، الخصال، تحقیق و تصحیح علىاكبر غفارى، قم، جامعہ مدرسين، چاپ اول، ۱۳۶۲ش. | *صدوق، محمد بن على بن بابويہ، الخصال، تحقیق و تصحیح علىاكبر غفارى، قم، جامعہ مدرسين، چاپ اول، ۱۳۶۲ش. | ||
*صدوق، محمد بن على بن بابويہ، علل الشرائع، قم، كتابفروشى داورى، چاپ اول، ۱۳۸۵ش. | *صدوق، محمد بن على بن بابويہ، علل الشرائع، قم، كتابفروشى داورى، چاپ اول، ۱۳۸۵ش. | ||
*صدوق، محمد بن علی، عیون اخبار | *صدوق، محمد بن علی، عیون اخبار الرضاؑ، تحقیق مہدی لاجوردی زادہ، تہران، انتشارات جہان، بی تا. | ||
*صدوق، محمد بن علی، کمال الدین و تمام النعمہ، تحقیق علی اکبر غفاری، تہران، دارالکتب الاسلامیہ، ۱۳۵۹ش. | *صدوق، محمد بن علی، کمال الدین و تمام النعمہ، تحقیق علی اکبر غفاری، تہران، دارالکتب الاسلامیہ، ۱۳۵۹ش. | ||
*طبرسى، احمد بن على، الإحتجاج على أہل اللجاج، تحقیق و تصحیح محمدباقر خرسان، مشہد، نشر مرتضى، چاپ اول، ۱۴۰۳ق. | *طبرسى، احمد بن على، الإحتجاج على أہل اللجاج، تحقیق و تصحیح محمدباقر خرسان، مشہد، نشر مرتضى، چاپ اول، ۱۴۰۳ق. | ||
سطر 258: | سطر 259: | ||
*مظفر، محمدحسین، الامام الصادق، قم، مؤسسۃ النشر الاسلامی، بیتا. | *مظفر، محمدحسین، الامام الصادق، قم، مؤسسۃ النشر الاسلامی، بیتا. | ||
*مظفر، محمدحسین، صفحاتی از زندگانی امام جعفر صادق، ترجمہ سیدابراہیم سیدعلوی، قم، رسالت، چاپ دوم، ۱۳۷۲ش. | *مظفر، محمدحسین، صفحاتی از زندگانی امام جعفر صادق، ترجمہ سیدابراہیم سیدعلوی، قم، رسالت، چاپ دوم، ۱۳۷۲ش. | ||
*مفضل بن عمر، توحید مفضل؛ شگفتیہای آفرینش از زبان امام | *مفضل بن عمر، توحید مفضل؛ شگفتیہای آفرینش از زبان امام صادقؑ، ترجمہ نجفعلی میرزایی، قم، ہجرت، چاپ ہجدہم، ۱۳۷۳ش. | ||
*مفيد، محمد بن محمد، الإختصاص، تحقیق علیاکبر غفارى و محمود محرمى زرندى، قم، الموتمر العالمى لالفيۃ الشيخ المفيد، چاپ اول، ۱۴۱۳ق. | *مفيد، محمد بن محمد، الإختصاص، تحقیق علیاکبر غفارى و محمود محرمى زرندى، قم، الموتمر العالمى لالفيۃ الشيخ المفيد، چاپ اول، ۱۴۱۳ق. | ||
*مفید، محمد بن محمد، الارشاد فی معرفۃ حجج اللہ علی العباد، قم، المؤتمر العالمی لألفیۃ الشیخ المفید، ۱۳۷۲ش. | *مفید، محمد بن محمد، الارشاد فی معرفۃ حجج اللہ علی العباد، قم، المؤتمر العالمی لألفیۃ الشیخ المفید، ۱۳۷۲ش. | ||
سطر 266: | سطر 267: | ||
*موسوی خمینی، سیدروح اللہ، الحکومۃ الاسلامیہ، تہران، موسسہ تنظیم و نشر آثار امام خمینی، چاپ نہم، ۱۴۲۹ق/۲۰۰۸م. | *موسوی خمینی، سیدروح اللہ، الحکومۃ الاسلامیہ، تہران، موسسہ تنظیم و نشر آثار امام خمینی، چاپ نہم، ۱۴۲۹ق/۲۰۰۸م. | ||
*نجاشی، احمد بن علی، رجال النجاشی، قم، جماعۃ المدرسین، ۱۴۱۶ق. | *نجاشی، احمد بن علی، رجال النجاشی، قم، جماعۃ المدرسین، ۱۴۱۶ق. | ||
*[http://old.ido.ir/a.aspx?a=1392060904 نجفی، «امام | *[http://old.ido.ir/a.aspx?a=1392060904 نجفی، «امام صادقؑ رئیس مذہب جعفری»، سایت سازمان تبلیغات اسلامی، تایخ درج: ۹ شہریور ۱۳۹۲، تاریخ بازدید: ۱۰ آیان ۱۳۹۶.] | ||
*نوبختی، حسن بن موسی، فرق الشیعہ، ترجمہ محمد جواد مشکور، بنیاد فرہنگ ایران، تہران، ۱۳۵۳ش. | *نوبختی، حسن بن موسی، فرق الشیعہ، ترجمہ محمد جواد مشکور، بنیاد فرہنگ ایران، تہران، ۱۳۵۳ش. | ||
{{ستون خ}} | {{ستون خ}} | ||
سطر 272: | سطر 273: | ||
{| border="2" align="center" width="60%" | {| border="2" align="center" width="60%" | ||
|- | |- | ||
|width="30%" align="center"|'''[[امام | |width="30%" align="center"|'''[[امام باقرؑ|معصوم ہفتم]]:'''<br/> '''[[امام محمد باقر علیہ السلام]]''' | ||
|width="40%" align="center"|'''[[عصمت|14 معصومین]]'''<br/> '''[[امام جعفر صادق علیہ السلام]]''' <br/> | |width="40%" align="center"|'''[[عصمت|14 معصومین]]'''<br/> '''[[امام جعفر صادق علیہ السلام]]''' <br/> | ||
|width="30%" align="center"|'''[[امام | |width="30%" align="center"|'''[[امام کاظمؑ|معصوم نہم]]:'''<br/>'''[[امام موسی کاظم علیہ السلام]]''' | ||
|} | |} | ||
{{چودہ معصومین}} | {{چودہ معصومین}} | ||
{{امام جعفر صادق | {{امام جعفر صادق ؑ}} | ||
{{بقیع}} | {{بقیع}} | ||
{{امامت}} | {{امامت}} |