مندرجات کا رخ کریں

"غزوہ حمراء الاسد" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 59: سطر 59:


==غزوہ حمراء الاسد کا ہدف==
==غزوہ حمراء الاسد کا ہدف==
یہ [[غزوہ]] اللہ کے حکم سے انجام پایا<ref>رجوع کریں: آیات 172 تا 174 [[سورہ آل عمران]]۔</ref>۔<ref>قمی، تفسیر القمی ان ہی آیات کے ذیل میں۔</ref>۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ان ہی آیات کے ذیل میں۔</ref> اور [[رسول خداؐ]] کی اس مہم کا ہدف دشمنوں کو ایک بار پھر [[مدینہ]] پر حملہ کرنے سے خوفزدہ اور اور مسلمانوں کی قوت کا مظاہرہ، کرنا تھا اور یہ باور کرانا تھا کہ [[غزوہ احد]]  مسلمانوں کو پہنچنے والے زخم اور نقصانات ان کے حوصلے اور دشمن کے مقابلے میں ان کا عزم و ارادہ پست نہیں کرسکے ہیں۔<ref>ابن هشام، السیرة النبویة، ج3، ص107۔</ref>۔<ref>ابن حزم، جوامع السیرة، ص175۔</ref>
یہ [[غزوہ]] اللہ کے حکم سے انجام پایا<ref>رجوع کریں: آیات 172 تا 174 [[سورہ آل عمران]]۔، قمی، تفسیر القمی ان ہی آیات کے ذیل میں۔، طبرسی، مجمع البیان، ان ہی آیات کے ذیل میں۔</ref> اور [[رسول خداؐ]] کی اس مہم کا ہدف دشمنوں کو ایک بار پھر [[مدینہ]] پر حملہ کرنے سے خوفزدہ اور اور مسلمانوں کی قوت کا مظاہرہ، کرنا تھا اور یہ باور کرانا تھا کہ [[غزوہ احد]]  مسلمانوں کو پہنچنے والے زخم اور نقصانات ان کے حوصلے اور دشمن کے مقابلے میں ان کا عزم و ارادہ پست نہیں کرسکے ہیں۔<ref>ابن هشام، السیرة النبویة، ج3، ص107۔</ref>۔<ref>ابن حزم، جوامع السیرة، ص175۔</ref>


مسلمانوں کو مہم کے لئے عزیمت کا فرمان دیتے ہوئے [[رسول اللہ]]ؐ کا کلام بھی اسی حقیقت پر دلالت کرتا ہے:
مسلمانوں کو مہم کے لئے عزیمت کا فرمان دیتے ہوئے [[رسول اللہ]]ؐ کا کلام بھی اسی حقیقت پر دلالت کرتا ہے:
:::"<font color = blue>... '''فانها أنكأ للعدو وأبعد للسمع'''"</font>۔ <br/> ترجمہ: پس بےشک یہ عمل دشمن کے لئے نقصان دہ ہے اور اس کی شہرت زیادہ اور دو رس ہے۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ذیل آیات 172 تا 174، [[سورہ آل عمران]]۔</ref>۔<ref>عاملی، الصحیح من سیرة النبی، ج6، ص335۔</ref>۔<ref>طبری، تفسیر جامع، ذیل سوره  آیت 172، [[سورہ آل عمران]]۔</ref>
:::"{{حدیث|... '''فانها أنكأ للعدو وأبعد للسمع'''"}}۔ <br/> ترجمہ: پس بےشک یہ عمل دشمن کے لئے نقصان دہ ہے اور اس کی شہرت زیادہ اور دو رس ہے۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ذیل آیات 172 تا 174، [[سورہ آل عمران]]۔، عاملی، الصحیح من سیرة النبی، ج6، ص335۔، طبری، تفسیر جامع، ذیل سوره  آیت 172، [[سورہ آل عمران]]۔</ref>


ایک روایت میں منقول ہے کہ [[رسول خداؐ]] کو خبر ملی کہ [[مشرکین]] [[روحاء]] میں ہیں اور [[مدینہ]] کی طرف پلٹ آنے پر غور کررہے ہیں چنانچہ آپؐ نے مسلمانوں کو ان کے تعاقب کے لئے بلایا۔<ref>رجوع کریں:طبرسی، مجمع البیان، ذیل آیات سوره آل عمران: 172ـ174۔</ref>۔<ref>شمس شامی، سبل الهدی والرّشاد، ج4، ص438ـ439، 441۔</ref>
ایک روایت میں منقول ہے کہ [[رسول خداؐ]] کو خبر ملی کہ [[مشرکین]] [[روحاء]] میں ہیں اور [[مدینہ]] کی طرف پلٹ آنے پر غور کررہے ہیں چنانچہ آپؐ نے مسلمانوں کو ان کے تعاقب کے لئے بلایا۔<ref>رجوع کریں:طبرسی، مجمع البیان، ذیل آیات سوره آل عمران: 172ـ174۔، شمس شامی، سبل الهدی والرّشاد، ج4، ص438ـ439، 441۔</ref>


==مشرکین کا تعاقب==
==مشرکین کا تعاقب==
confirmed، templateeditor
8,796

ترامیم