مندرجات کا رخ کریں

"غزوہ حمراء الاسد" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Noorkhan
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Noorkhan
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 61: سطر 61:
ایک روایت میں منقول ہے کہ [[رسول خدا(ص)]] کو خبر ملی کہ [[مشرکین]] [[روحاء]] میں ہیں اور [[مدینہ]] کی طرف پلٹ آنے پر غور کررہے ہیں چنانچہ آپ(ص) نے مسلمانوں کو ان کے تعاقب کے لئے بلایا۔<ref>رجوع کریں:طبرسی، مجمع البیان، ذیل آیات سوره آل عمران: 172ـ174۔</ref>۔<ref>شمس شامی، سبل الهدی والرّشاد، ج4، ص438ـ439، 441۔</ref>
ایک روایت میں منقول ہے کہ [[رسول خدا(ص)]] کو خبر ملی کہ [[مشرکین]] [[روحاء]] میں ہیں اور [[مدینہ]] کی طرف پلٹ آنے پر غور کررہے ہیں چنانچہ آپ(ص) نے مسلمانوں کو ان کے تعاقب کے لئے بلایا۔<ref>رجوع کریں:طبرسی، مجمع البیان، ذیل آیات سوره آل عمران: 172ـ174۔</ref>۔<ref>شمس شامی، سبل الهدی والرّشاد، ج4، ص438ـ439، 441۔</ref>


==مشرکین کا تعاقب==
[[رسول اللہ|پیغمبر(ص)]] نے [[بنو اسلم]] کے تین افراد کو اپنی سپاہ کے ہراول دستے کے طور پر دشمن کے تعاقب میں روانہ کیا۔ یہ افراد منطقۂ حمراء الاسد میں دشمن کے لشکر کے قریب پہنچے لیکن ان میں سے دو افراد کو مشرکین نے شہید کیا۔ مشرکین اس علاقے میں اپنے اجتماع کے دوران ایک بار [[مدینہ]] پر چڑھائی کے لئے صلاح مشورے کررہے تھے؛ تاہم [[صفوان بن امیہ]] نے انہیں مسلمانوں کے غیظ و غضب اور انتقام سے متنبہ کیا اور خبردار کیا کہ اس بار وہ شکست بھی کھا سکتے ہیں۔ چنانچہ مشرکین نے اپنا سفر جاری رکھا اور [[مدینہ]] سے 20 میل (= 40 کلومیٹر) دور "روحاء" کے علاقے میں پڑاؤ ڈالا۔<ref>واقدی، المغازی، ج1، ص337ـ339۔</ref>۔<ref>ابن سعد، طبقات، ج2، ص49۔</ref>
[[رسول خدا(ص)]] اور اصحاب حمراء الاسد پہنچے تو وہیں پڑاؤ ڈالا۔ سپاہ اسلام راتوں کو [[رسول خدا(ص)]] کے حکم پر بہت زیادہ آگ جلاتے تھے۔ مروی ہے کہ 500 مقامات پر آگ جلائی جاتی تھی اور یہ آگ دور دراز کے علاقوں سے نظر آتی تھی۔ اس لشکر کی شہرت بہت جلد تمام علاقوں تک پہنچی۔<ref>واقدی، المغازی، ج1، ص337ـ339۔</ref>۔<ref>ابن سعد، طبقات، ج2، ص49۔</ref>


==پاورقی حاشیے==
==پاورقی حاشیے==
گمنام صارف