مندرجات کا رخ کریں

"اجتہاد" کے نسخوں کے درمیان فرق

حجم میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ،  28 اپريل 2016ء
م
imported>Mabbassi
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Mabbassi
سطر 228: سطر 228:
'''دوسرا گروہ''' :ایسی روایات کا ہے جن میں [[آئمہ]] نے اپنے اصحاب کو واضح طور فتوی دینے کا حکم دیا ہے جیسے :
'''دوسرا گروہ''' :ایسی روایات کا ہے جن میں [[آئمہ]] نے اپنے اصحاب کو واضح طور فتوی دینے کا حکم دیا ہے جیسے :
امام نے [[ابان بن تغلب]] کو کہا : تم مدینے کی مسجد میں بیٹھو اور لوگوں کیلئے فتوی دو کیونکہ  میں اپنے شیعوں میں تمہارے جیسے شیعہ دیکھنے کو بہت زیادہ دوست رکھتا ہوں۔<ref>رجال نجاشی ،نجاشی ،ص10۔</ref>
امام نے [[ابان بن تغلب]] کو کہا : تم مدینے کی مسجد میں بیٹھو اور لوگوں کیلئے فتوی دو کیونکہ  میں اپنے شیعوں میں تمہارے جیسے شیعہ دیکھنے کو بہت زیادہ دوست رکھتا ہوں۔<ref>رجال نجاشی ،نجاشی ،ص10۔</ref>
[[معاذ بن مسلم نحوی]] سے حضرت [[امام جعفر صادق ؑ]] نے کہا : مجھے خبر ملی ہے کہ تم جامعہ مسجد میں بیٹھ کو لوگوں کیلئے ھتوے دیتے ہو ۔معاذ نے جواب دیا : جی ہاں ایسا ہی ہے میرا ارادہ تھا کہ میں آپ سے رخصت ہونے سے پہلے آپ سے اس کے بارے میں سوال کروں ؛ میں مسجد میں بیٹھتا ہوں جب  مخالفین میں کوئی شخص  مجھ سے سوال کرتا ہے تو جیسے اس مسلک کے لوگ کرتے ہیں میں اسے وہی بتاتا ہوں اور جب کوئی آپ کے محبین میں سے آتا ہے کہ جسے میں جانتا ہوں تو میں اسے وہی بتاتا ہوں جو کچھ مجھے آپ کی جانب سے پہنچا ہوتا ہے اور جب کوئی ایسا شخص آجائے جسے کے حالات سے میں واقف نہیں تو میں اسے کہتا ہوں فلاں نے یہا فلان نے یہ کہا فلاں نے یہ کہا اس کے درمیان آپ کا حکم بھی بیان کر دیتا ہوں۔معاذ کی یہ بات سن کر امام نے ارشاد فرمایا : ایسا ہی کیا کرو کیونکہ میں بھی ایسے ہی کرتا ہوں ۔<ref>اختیار معرفۃ الرجال ،شیخ طوسی ،ج2 ص 524 ش 470۔</ref>
[[معاذ بن مسلم نحوی]] سے حضرت [[امام جعفر صادق]] ؑ نے کہا : مجھے خبر ملی ہے کہ تم جامعہ مسجد میں بیٹھ کو لوگوں کیلئے ھتوے دیتے ہو ۔معاذ نے جواب دیا : جی ہاں ایسا ہی ہے میرا ارادہ تھا کہ میں آپ سے رخصت ہونے سے پہلے آپ سے اس کے بارے میں سوال کروں ؛ میں مسجد میں بیٹھتا ہوں جب  مخالفین میں کوئی شخص  مجھ سے سوال کرتا ہے تو جیسے اس مسلک کے لوگ کرتے ہیں میں اسے وہی بتاتا ہوں اور جب کوئی آپ کے محبین میں سے آتا ہے کہ جسے میں جانتا ہوں تو میں اسے وہی بتاتا ہوں جو کچھ مجھے آپ کی جانب سے پہنچا ہوتا ہے اور جب کوئی ایسا شخص آجائے جسے کے حالات سے میں واقف نہیں تو میں اسے کہتا ہوں فلاں نے یہا فلان نے یہ کہا فلاں نے یہ کہا اس کے درمیان آپ کا حکم بھی بیان کر دیتا ہوں۔معاذ کی یہ بات سن کر امام نے ارشاد فرمایا : ایسا ہی کیا کرو کیونکہ میں بھی ایسے ہی کرتا ہوں ۔<ref>اختیار معرفۃ الرجال ،شیخ طوسی ،ج2 ص 524 ش 470۔</ref>


فتوے کی حجیت پر دلالت کرنے میں ان دونوں گروہوں کی روایات کی دلالت میں کوئی مشکل نہیں کیونکہ اگر فتوے پر عمل کرنا واجب نہ تو [[امام]] کا لوگوں کو ان کی رجوع کرنے اور فتوی دینے کا حکم دینا ایک لغو کام ہو گا ۔
فتوے کی حجیت پر دلالت کرنے میں ان دونوں گروہوں کی روایات کی دلالت میں کوئی مشکل نہیں کیونکہ اگر فتوے پر عمل کرنا واجب نہ تو [[امام]] کا لوگوں کو ان کی رجوع کرنے اور فتوی دینے کا حکم دینا ایک لغو کام ہو گا ۔
گمنام صارف