مندرجات کا رخ کریں

"عمر بن سعد بن ابی وقاص" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 49: سطر 49:


===پہلی روایت===
===پہلی روایت===
ابن سعد ـ [[امام حسین]](ع) کے قاتلوں سے انتقام لینے کے لئے [[سلیمان بن صرد خزا‏عی|سلیمان بن صُرَد خزاعی کوفی]] کی تحریک (سنہ  65ہجری قمری /684عیسوی) کے ایام میں اپنی جان کے خوف سے ـ راتوں کو دارالامارہ میں سویا کرتا تھا<ref>طبری، تاریخ، 5/587۔</ref> اور بعدازاں [[مختار بن ابی عبیدہ ثقفی]] نے سنہ 66ہجری قمری/685عیسوی میں [[امام حسین]](ع) کی خونخواہی کی نیت سے قیام کیا اور [[کوفہ]] پر مسلط ہوئے تو ابن سعد [[محمد بن اشعث بن قیس|محمد بن اشعث]] کے ساتھ ـ جو خود بھی جنگ [[کربلا]] میں شرکت کرچکا تھا ـ [[کوفہ]] سے فرار ہوکر چلا گیا۔<ref>دینوری، الاخبار الطوال، 298۔</ref> لیکن [[کوفہ|کوفیوں]] نے مختار کے خلاف بغاوت کی تو وہ [[کوفہ]] واپس آیا اور مختار کے دوسرے مخالفین کے ساتھ مل کر باغیوں کی قیادت کرنے لگا تاہم باغیوں کو شکست ہوئی تو وہ پھر بھی کوفہ چھوڑ کر بھاگ گیا اور [[بصرہ]] کی طرف چلا گیا تاکہ [[مصعب بن زبیر]] کے ہاں پناہ لے۔ مختار نے اپنے ایک سپہ سالار [[ابوقلوص شبامی]] کو ابن سعد اور اس کے ساتھیوں کے تعاقب میں روانہ کیا۔ اس نے ابن سعد کو گرفتار کرکے مختار کے سامنے پیش کیا، اور ابن سعد اور اس کے بیٹے [[حفص بن عمر بن سعد]] ـ جو مجلس میں حاضر تھا ـ کو مختار کے حکم پر ہلاک کیا گیا۔ مختار نے ان کے جسموں کو آگ میں جلایا اور اور ان کے سروں کو [[مدینہ]] میں [[محمد بن حنفیہ]] کے پاس بھجوایا۔<ref>دینوری، الاخبار الطوال، ص300-301۔</ref>۔<ref>یعقوبی، تاریخ، ج2 ص259۔</ref>
ابن سعد ـ [[امام حسین]](ع) کے قاتلوں سے انتقام لینے کے لئے [[سلیمان بن صرد خزا‏عی|سلیمان بن صُرَد خزاعی کوفی]] کی تحریک (سنہ  65ہجری قمری /684عیسوی) کے ایام میں اپنی جان کے خوف سے ـ راتوں کو دارالامارہ میں سویا کرتا تھا<ref>طبری، تاریخ، 5/587۔</ref> اور اسکے بعد [[مختار بن ابی عبیدہ ثقفی]] نے سنہ 66ہجری قمری/685عیسوی میں [[امام حسین]](ع) کی خونخواہی کی نیت سے قیام کیا اور [[کوفہ]] پر مسلط ہوئے تو ابن سعد [[محمد بن اشعث بن قیس|محمد بن اشعث]] کے ساتھ ـ جو خود بھی جنگ [[کربلا]] میں شرکت کرچکا تھا ـ [[کوفہ]] سے فرار ہوکر چلا گیا۔<ref>دینوری، الاخبار الطوال، 298۔</ref> لیکن [[کوفہ|کوفیوں]] نے مختار کے خلاف بغاوت کی تو وہ [[کوفہ]] واپس آیا اور مختار کے دوسرے مخالفین کے ساتھ مل کر باغیوں کی قیادت کرنے لگا تاہم باغیوں کو شکست ہوئی تو وہ پھر بھی کوفہ چھوڑ کر بھاگ گیا اور [[بصرہ]] کی طرف چلا گیا تاکہ [[مصعب بن زبیر]] کے ہاں پناہ لے۔ مختار نے اپنے ایک سپہ سالار [[ابوقلوص شبامی]] کو ابن سعد اور اس کے ساتھیوں کے تعاقب میں روانہ کیا۔ اس نے ابن سعد کو گرفتار کرکے مختار کے سامنے پیش کیا، اور ابن سعد اور اس کے بیٹے [[حفص بن عمر بن سعد]] ـ جو مجلس میں حاضر تھا ـ کو مختار کے حکم پر ہلاک کیا گیا۔ مختار نے ان کے جسموں کو آگ میں جلایا اور اور ان کے سروں کو [[مدینہ]] میں [[محمد بن حنفیہ]] کے پاس بھجوایا۔<ref>دینوری، الاخبار الطوال، ص300-301۔</ref>۔<ref>یعقوبی، تاریخ، ج2 ص259۔</ref>


===دوسری روایت===
===دوسری روایت===
گمنام صارف