مندرجات کا رخ کریں

"شیخ مفید" کے نسخوں کے درمیان فرق

697 بائٹ کا ازالہ ،  8 ستمبر 2018ء
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 45: سطر 45:
  |sstyle =
  |sstyle =
}}
}}
'''محمد بن محمد بن نُعمان''' (336 یا 338۔413 ھ)، شیخ مفید کے نام سے مشہور، چوتھی و پانچویں صدی ہجری میں عالَم [[شیعہ|تشیع]] و امامیہ [[متکلم]] و [[فقیہ]] ہیں۔ جنھوں نے اپنی زندگی [[امام زمانہ (عج)|امام زمانہ]] کے نزدیک ترین ایام میں بسر کی۔ آپ ۳۳۶ یا ۳۳۸ ھ کو پیدا ہوئے اور آپ نے ۴۱۳ ھ میں اس دار فانی کو چھوڑا۔ اپنی زندگی کے تمام شب و روز علوم [[اہل البیت علیہم السلام|آل محمد]] (ع) کی ترویج میں مشغول رہے۔ آپ نے جب ذات پروردگار کی آواز پہ لبیک کہا تو اس وقت تک آپ نے اپنے علمی اساسے کے طور پر نہایت اہم علمی ذخیرہ مذہب [[شیعہ|تشیع]] کیلئے چھوڑا۔ اس ذخیرے کی تعداد ۲۰۰ کے قریب ذکر کی جاتی ہے۔ جن میں [[حدیث]] جیسے اہم موضوع سمیت [[علم کلام]] کے موضوع پر بیشتر کتب لکھیں لیکن علم اصول فقہ، علوم [[قرآن]] ،امام شناسی جیسے موضوعات پر بھی آپ نے قلم اٹھایا۔ آپ کی زندگی کا ایک نہایت اہم پہلو جو قابل ذکر ہے وہ یہ ہے کہ آپ نے دوسرے اسلامی مکاتب فکر کے علماء سے مختلف علمی موضوعات پر گفتگو کی اور ہمیشہ اپنے علمی دلائل سے اپنے مخاطب کو زیر کیا۔ اپنے اس زندگی کے سفر میں تحریر و تالیف کے ساتھ ساتھ آپ نے شاگرد پروری کی اور اپنے بعد شاگردوں کا ایک بے نظیر نمونہ چھوڑا۔
'''محمد بن محمد بن نُعمان''' (336 یا 338۔413 ھ) شیخ مفید کے نام سے مشہور، چوتھی و پانچویں صدی ہجری کے [[شیعہ]] امامی [[متکلم]] و [[فقیہ]] ہیں۔ نقل ہوا ہے کہ شیخ مفید نے علم اصول فقہ کی تدوین کے ساتھ فقہی اجتہاد کی راہ میں ایک جدید روش کو متعارف کرایا جو افراطی عقل گرائی اور روایات کو بغیر عقلی پیمانے پر جانچے قبول کرنے کے مقابلہ میں ایک درمیانی راہ پر مبنی تھی۔
 
[[شیخ صدوق]]، [[ابن جنید اسکافی]] و [[ابن قولویہ]] ان کے برجستہ ترین اساتید، [[شیخ طوسی]]، [[سید مرتضی]]، [[سید رضی]] و [[نَجّاشی]] ان کے مشہور ترین شاگرد اور [[فقہ]] میں کتاب المُقنِعَہ، علم کلام میں اوائل المقالات اور [[شیعہ]] [[ائمہ]] کی سیرت پر کتاب [[الاِرشاد]] ان کی معروف‌ ترین تالیفات میں سے ہیں۔


==زندگی نامہ==
==زندگی نامہ==
گمنام صارف