confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
9,384
ترامیم
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 11: | سطر 11: | ||
| مسکن = سامرا | | مسکن = سامرا | ||
| القاب = صامت، ہادی، رفیق، زکی، نقی | | القاب = صامت، ہادی، رفیق، زکی، نقی | ||
| والد | | والد ماجد = [[امام ہادی]] | ||
| والدہ | | والدہ ماجدہ = سلیل یا حدیثہ یا [[سوسن]]؟ | ||
| ازواج = [[نرجس خاتون]] | | ازواج = [[نرجس خاتون]] | ||
| اولاد = امام مہدی | | اولاد = امام مہدی | ||
سطر 19: | سطر 19: | ||
'''حسن بن علی بن محمد''' ([[سنہ 232 ہجری قمری|232ھ]]-[[سنہ 260 ہجری قمری|260ھ۔]])، جو '''امام حسن عسکریؑ''' کے نام سے مشہور ہیں اور شیعوں کے گیارہویں امام ہیں۔ آپ [[امام ہادیؑ]] کے فرزند ارجمند اور [[امام مہدیؑ]] کے والد گرامی ہیں۔آپ کا مشہور لقب "عسکری" ہے جو حکومت وقت کی طرف سے آپ کو اس وقت کی فوجی چھاؤنی شہر عسکر ([[سامراء]]) میں زندگی بسر کرنے پر مجبور کیے جانے کی طرف اشارہ ہے۔ آپ کے دوسرے القاب میں ابنالرضا، ہادی، نقی، زکی، رفیق اور صامت مشہور ہیں۔ حکومت وقت کی کڑی نگرانی کی وجہ سے اپنے پیرکاروں سے رابطہ برقرار رکھنے کی خاطر آپ نے مختلف شہروں میں نمائندے مقرر کئے اور وکالت سسٹم کے تحت اپنے نمایندوں سے رابطے میں رہے۔ [[عثمان بن سعید]] آپ کے خاص نمائندوں میں سے تھے جو آپؑ کی وفات کے بعد [[غیبت صغری|غیبت صغریٰ]] کی ابتدا میں [[امام مہدی علیہ السلام|امام زمانہ(عج)]] کے پہلے [[نائب خاص]] بھی رہے ہیں۔ | '''حسن بن علی بن محمد''' ([[سنہ 232 ہجری قمری|232ھ]]-[[سنہ 260 ہجری قمری|260ھ۔]])، جو '''امام حسن عسکریؑ''' کے نام سے مشہور ہیں اور شیعوں کے گیارہویں امام ہیں۔ آپ [[امام ہادیؑ]] کے فرزند ارجمند اور [[امام مہدیؑ]] کے والد گرامی ہیں۔آپ کا مشہور لقب "عسکری" ہے جو حکومت وقت کی طرف سے آپ کو اس وقت کی فوجی چھاؤنی شہر عسکر ([[سامراء]]) میں زندگی بسر کرنے پر مجبور کیے جانے کی طرف اشارہ ہے۔ آپ کے دوسرے القاب میں ابنالرضا، ہادی، نقی، زکی، رفیق اور صامت مشہور ہیں۔ حکومت وقت کی کڑی نگرانی کی وجہ سے اپنے پیرکاروں سے رابطہ برقرار رکھنے کی خاطر آپ نے مختلف شہروں میں نمائندے مقرر کئے اور وکالت سسٹم کے تحت اپنے نمایندوں سے رابطے میں رہے۔ [[عثمان بن سعید]] آپ کے خاص نمائندوں میں سے تھے جو آپؑ کی وفات کے بعد [[غیبت صغری|غیبت صغریٰ]] کی ابتدا میں [[امام مہدی علیہ السلام|امام زمانہ(عج)]] کے پہلے [[نائب خاص]] بھی رہے ہیں۔ | ||
امام حسن عسکری 8 [[ربیع الاول]] سنہ 260 ھ کو 28 سال کی عمر میں سامرا میں شہید ہوئے اور اپنے والد محترم [[امام ہادیؑ]] کے جوار میں دفن ہوئے۔ ان دونوں اماموںؑ کا [[حرم عسکریین|مدفن]] [[حرم عسکریین]] سے مشہور ہے اور عراق میں شیعہ زیارتگاہوں میں سے ایک ہے۔ یہ حرم دو مرتبہ دہشت گردوں کے ہاتھوں مسمار ہوا۔ پہلا حملہ 22 فروری 2006 ء کو ہوا جبکہ دوسرا حملہ اس کے 16 مہینے بعد یعنی 13 مئی | امام حسن عسکری 8 [[ربیع الاول]] سنہ 260 ھ کو 28 سال کی عمر میں سامرا میں شہید ہوئے اور اپنے والد محترم [[امام ہادیؑ]] کے جوار میں دفن ہوئے۔ ان دونوں اماموںؑ کا [[حرم عسکریین|مدفن]] [[حرم عسکریین]] سے مشہور ہے اور عراق میں شیعہ زیارتگاہوں میں سے ایک ہے۔ یہ حرم دو مرتبہ دہشت گردوں کے ہاتھوں مسمار ہوا۔ پہلا حملہ 22 فروری 2006 ء کو ہوا جبکہ دوسرا حملہ اس کے 16 مہینے بعد یعنی 13 مئی 2007ء کو کیا گیا۔ | ||
[[تفسیر قرآن]]، [[اخلاق]]، [[فقہ]]، [[اعتقادات]]، [[ادعیہ]]، [[زیارت]] جیسے مختلف موضوعات پر امام حسن عسکریؑ سے احادیث نقل ہوئی ہیں۔ | [[تفسیر قرآن]]، [[اخلاق]]، [[فقہ]]، [[اعتقادات]]، [[ادعیہ]]، [[زیارت]] جیسے مختلف موضوعات پر امام حسن عسکریؑ سے [[احادیث]] نقل ہوئی ہیں۔ | ||
==سوانح عمری== | ==سوانح عمری== | ||
سطر 27: | سطر 27: | ||
امام حسن عسکریؑ کا نسب آٹھ واسطوں سے شیعوں کے پہلے امام علی بن ابی طالبؑ سے ملتا ہے۔ آپؑ کے والد گرامی شیعہ اثناعشریہ کے دسویں امام امام علی النقیؑ ہیں۔ شیعہ مصادر کے مطابق آپ کی والدہ کنیز تھی جنکا نام [[حدیث (امام عسکری کی ماں)|حُدیث]] یا «حدیثہ» تھا۔<ref>کلینی، کافی، ۱۳۹۱ق، ج۱، ص۵۰۳؛ شیخ مفید، الارشاد، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۱۳</ref> کچھ اور اقوال کے مطابق آپکی مادر گرامی کا نام "[[سوسن]]"<ref>ابن طلحہ، مطالب السؤول، نجف، ۱۳۷۱ق، ج۲، ص۷۸؛ سبط ابن جوزی، تذکرة الخواص، نجف، ۱۳۸۳ق، ص۳۶۲؛ البتہ بعض مآخذ میں یہ نام امام ھادی ؑ کی والدہ کا مذکور ہوا ہے(نوبختی، فرق الشیعہ، ص۹۳) اور بعض نے یہ نام امام زمانہ کی والدہ کا ذکر کیا ہے (ابن ابی الثلج، «تاریخ الائمہ» مجموعہ نفیسہ، قم، ۱۳۹۶ق، ص۲۶)</ref> اور "[[عسفان]]"<ref> نوبختی، فرق الشیعہ، نجف ۱۳۵۵ق، ص۹۶؛ کہا گیا ہے کہ اس کنیز کا نام عسفان تھا بعد میں امام ہادی نے اس کا نام تبدیل کر کے حدیث رکھا۔</ref> یا "[[سلیل]]"<ref> مسعودی، اثبات الوصیہ، بیروت ۱۴۰۹ق، ص۲۵۸</ref> بتایا گیا ہے اور دوسری عبارت میں{{حدیث|"کانت من العارفات الصالحات"}}( یعنی وہ عارفہ اور صالحہ خواتین میں سے تھیں") کے ساتھ آپ کا تعارف کروایا گیا۔<ref>حسین بن عبدالوہاب، عیون المعجزات، نجف ۱۳۶۹ق، ص۱۲۳</ref> | امام حسن عسکریؑ کا نسب آٹھ واسطوں سے شیعوں کے پہلے امام علی بن ابی طالبؑ سے ملتا ہے۔ آپؑ کے والد گرامی شیعہ اثناعشریہ کے دسویں امام امام علی النقیؑ ہیں۔ شیعہ مصادر کے مطابق آپ کی والدہ کنیز تھی جنکا نام [[حدیث (امام عسکری کی ماں)|حُدیث]] یا «حدیثہ» تھا۔<ref>کلینی، کافی، ۱۳۹۱ق، ج۱، ص۵۰۳؛ شیخ مفید، الارشاد، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۱۳</ref> کچھ اور اقوال کے مطابق آپکی مادر گرامی کا نام "[[سوسن]]"<ref>ابن طلحہ، مطالب السؤول، نجف، ۱۳۷۱ق، ج۲، ص۷۸؛ سبط ابن جوزی، تذکرة الخواص، نجف، ۱۳۸۳ق، ص۳۶۲؛ البتہ بعض مآخذ میں یہ نام امام ھادی ؑ کی والدہ کا مذکور ہوا ہے(نوبختی، فرق الشیعہ، ص۹۳) اور بعض نے یہ نام امام زمانہ کی والدہ کا ذکر کیا ہے (ابن ابی الثلج، «تاریخ الائمہ» مجموعہ نفیسہ، قم، ۱۳۹۶ق، ص۲۶)</ref> اور "[[عسفان]]"<ref> نوبختی، فرق الشیعہ، نجف ۱۳۵۵ق، ص۹۶؛ کہا گیا ہے کہ اس کنیز کا نام عسفان تھا بعد میں امام ہادی نے اس کا نام تبدیل کر کے حدیث رکھا۔</ref> یا "[[سلیل]]"<ref> مسعودی، اثبات الوصیہ، بیروت ۱۴۰۹ق، ص۲۵۸</ref> بتایا گیا ہے اور دوسری عبارت میں{{حدیث|"کانت من العارفات الصالحات"}}( یعنی وہ عارفہ اور صالحہ خواتین میں سے تھیں") کے ساتھ آپ کا تعارف کروایا گیا۔<ref>حسین بن عبدالوہاب، عیون المعجزات، نجف ۱۳۶۹ق، ص۱۲۳</ref> | ||
آپ کا صرف ایک بھائی جعفر تھا جو امام حسن عسکری کے بعد امامت پر دعوا کرنے کی وجہ سے جعفر کذاب کے نام سے معروف ہوا اور امام حسن عسکری کی اور کوئی اولاد ہونے سے انکار کرتے ہوئے خود کو امامت کی میراث کا اکیلا دعویدار قرار دیا۔<ref>طبسی، حیاه الامام العسکری، ص۳۲۰-۳۲۴</ref>[[سید محمد]] اور حسین آپ کے دوسرے بھائی تھے۔<ref> مفید، الارشاد، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۳۱۱-۳۱۲.</ref> | آپ کا صرف ایک بھائی جعفر تھا جو امام حسن عسکری کے بعد [[امامت]] پر دعوا کرنے کی وجہ سے جعفر کذاب کے نام سے معروف ہوا اور امام حسن عسکری کی اور کوئی اولاد ہونے سے انکار کرتے ہوئے خود کو امامت کی میراث کا اکیلا دعویدار قرار دیا۔<ref>طبسی، حیاه الامام العسکری، ص۳۲۰-۳۲۴</ref>[[سید محمد]] اور حسین آپ کے دوسرے بھائی تھے۔<ref> مفید، الارشاد، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۳۱۱-۳۱۲.</ref> | ||
*'''القاب''': | *'''القاب''': |