confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
9,099
ترامیم
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م (←نسب) |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م (←نسب) |
||
سطر 24: | سطر 24: | ||
==سوانح عمری== | ==سوانح عمری== | ||
=== | ===سوانح حیات=== | ||
حسن | *'''نسب''': امام حسن عسکریؑ کا نسب آٹھ واسطوں سے شیعوں کے پہلے امام علی بن ابی طالبؑ سے ملتا ہے۔ آپؑ کے والد گرامی شیعہ اثناعشریہ کے دسویں امام امام علی النقیؑ ہیں۔ شیعہ مصادر کے مطابق آپ کی والدہ کنیز تھی جنکا نام [[حدیث (امام عسکری کی ماں)|حُدیث]] یا «حدیثہ» تھا۔<ref>کلینی، کافی، ۱۳۹۱ق، ج۱، ص۵۰۳؛ شیخ مفید، الارشاد، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۳۱۳</ref> کچھ اور اقوال کے مطابق آپکی مادر گرامی کا نام "[[سوسن]]"<ref>ابن طلحہ، مطالب السؤول، نجف، ۱۳۷۱ق، ج۲، ص۷۸؛ سبط ابن جوزی، تذکرة الخواص، نجف، ۱۳۸۳ق، ص۳۶۲؛ البتہ بعض مآخذ میں یہ نام امام ھادی ؑ کی والدہ کا مذکور ہوا ہے(نوبختی، فرق الشیعہ، ص۹۳) اور بعض نے یہ نام امام زمانہ کی والدہ کا ذکر کیا ہے (ابن ابی الثلج، «تاریخ الائمہ» مجموعہ نفیسہ، قم، ۱۳۹۶ق، ص۲۶)</ref> اور "[[عسفان]]"<ref> نوبختی، فرق الشیعہ، نجف ۱۳۵۵ق، ص۹۶؛ کہا گیا ہے کہ اس کنیز کا نام عسفان تھا بعد میں امام ہادی نے اس کا نام تبدیل کر کے حدیث رکھا۔</ref> یا "[[سلیل]]"<ref> مسعودی، اثبات الوصیہ، بیروت ۱۴۰۹ق، ص۲۵۸</ref> بتایا گیا ہے اور دوسری عبارت میں{{حدیث|"کانت من العارفات الصالحات"}}( یعنی وہ عارفہ اور صالحہ خواتین میں سے تھیں") کے ساتھ آپ کا تعارف کروایا گیا۔<ref>حسین بن عبدالوہاب، عیون المعجزات، نجف ۱۳۶۹ق، ص۱۲۳</ref> | ||
آپ کا صرف ایک بھائی جعفر تھا جو امام حسن عسکری کے بعد امامت پر دعوا کرنے کی وجہ سے جعفر کذاب کے نام سے معروف ہوا اور امام حسن عسکری کی اور کوئی اولاد ہونے سے انکار کرتے ہوئے خود کو امامت کی میراث کا اکیلا دعویدار قرار دیا۔<ref>طبسی، حیاه الامام العسکری، ص۳۲۰-۳۲۴</ref>[[سید محمد]] اور حسین آپ کے دوسرے بھائی تھے۔<ref> مفید، الارشاد، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۳۱۱-۳۱۲.</ref> | آپ کا صرف ایک بھائی جعفر تھا جو امام حسن عسکری کے بعد امامت پر دعوا کرنے کی وجہ سے جعفر کذاب کے نام سے معروف ہوا اور امام حسن عسکری کی اور کوئی اولاد ہونے سے انکار کرتے ہوئے خود کو امامت کی میراث کا اکیلا دعویدار قرار دیا۔<ref>طبسی، حیاه الامام العسکری، ص۳۲۰-۳۲۴</ref>[[سید محمد]] اور حسین آپ کے دوسرے بھائی تھے۔<ref> مفید، الارشاد، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۳۱۱-۳۱۲.</ref> |