مندرجات کا رخ کریں

"امام محمد باقر علیہ السلام" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Jaravi
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Jaravi
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 22: سطر 22:
== نسب، کنیت اور القاب ==
== نسب، کنیت اور القاب ==


'''محمد بن [[علی بن الحسین]] بن [[علی]] بن [[ابو طالب|ابی طالب]]‌''' معروف بہ "امام باقر(ع)" [[شیعیان آل رسول]](ص) کے پانچویں امام، [[چوتھے امام]] [[امام سجاد]]، [[زین العابدین علیہ السلام]] کے فرزند ہیں؛ آپ کی والدہ [[امام حسن مجتبی علیہ السلام]] کی بیٹی [[فاطمہ بنت حسن]] ہیں۔ [[امام صادق]] علیہ السلام فرماتے ہیں: <font color=blue>{{حدیث| '''كانت صديقة لَم تُدرَك في آل الحسن امراءةٌ مثلها۔'''}}</font>  ترجمہ: میری دادی [[فاطمہ بنت حسن]]) وہ سچی اور پاکیزہ خاتون ہیں جن کی مانند خاتون آل حسن میں نہيں ملتی"۔  "۔<ref>شیخ مفید، الارشاد، ص508۔ محمد باقر مجلسی، بحار الانوار ج 46 ص215۔</ref> <br /> امام باقر(ع) پہلے ہاشمی ہیں جنہوں نے ہاشمی، علوی اور فاطمی ماں باپ سے جنم لیا۔ یا یوں کہئے یا پہلے علوی اور فاطمی ہیں جن کے والدین دونوں علوی اور فاطمی ہیں۔<ref>شیخ مفید، ایضا، ص508۔</ref>
'''محمد بن [[علی بن الحسین]] بن [[علی]] بن [[ابو طالب|ابی طالب]]‌''' معروف بہ "امام باقر(ع)" [[شیعیان آل رسول]](ص) کے پانچویں امام، [[چوتھے امام]] [[امام سجاد]]، [[زین العابدین علیہ السلام]] کے فرزند ہیں؛ آپ کی والدہ [[امام حسن مجتبی علیہ السلام]] کی بیٹی [[فاطمہ بنت حسن]] ہیں۔ [[امام صادق]] علیہ السلام فرماتے ہیں: <font color=green , font size=3px>{{حدیث| '''كانت صديقة لَم تُدرَك في آل الحسن امراءةٌ مثلها۔'''}}</font>  ترجمہ: میری دادی [[فاطمہ بنت حسن]]) وہ سچی اور پاکیزہ خاتون ہیں جن کی مانند خاتون آل حسن میں نہيں ملتی"۔  "۔<ref>شیخ مفید، الارشاد، ص508۔ محمد باقر مجلسی، بحار الانوار ج 46 ص215۔</ref> <br /> امام باقر(ع) پہلے ہاشمی ہیں جنہوں نے ہاشمی، علوی اور فاطمی ماں باپ سے جنم لیا۔ یا یوں کہئے یا پہلے علوی اور فاطمی ہیں جن کے والدین دونوں علوی اور فاطمی ہیں۔<ref>شیخ مفید، ایضا، ص508۔</ref>


آپ کے القاب میں شاکر، ہادی، اور باقر مشہور ہیں جبکہ آپ کا مشہور ترین لقب '''باقر''' ہے۔ باقر کے معنی "علم و دانش کا سینہ چاک کرکے اس کے راز و رمز تک پہنچنے والا (شکافتہ کرنے والا)" کے ہیں۔ یعقوبی رقمطراز ہے: آپ کو اس سبب سے باقر کا نام دیا گیا کہ آپ نے علم کو شکافتہ کیا۔<ref> یعقوبی، تاریخ یعقوبی، ج2، ص289۔</ref> آپ کی مشہور کنیت "ابو جعفر" ہے۔<ref> طبری، دلائل الامامۃ، ص216۔</ref> حدیث کے منابع میں آپ کو غالبا ابو جعفر کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔
آپ کے القاب میں شاکر، ہادی، اور باقر مشہور ہیں جبکہ آپ کا مشہور ترین لقب '''باقر''' ہے۔ باقر کے معنی "علم و دانش کا سینہ چاک کرکے اس کے راز و رمز تک پہنچنے والا (شکافتہ کرنے والا)" کے ہیں۔ یعقوبی رقمطراز ہے: آپ کو اس سبب سے باقر کا نام دیا گیا کہ آپ نے علم کو شکافتہ کیا۔<ref> یعقوبی، تاریخ یعقوبی، ج2، ص289۔</ref> آپ کی مشہور کنیت "ابو جعفر" ہے۔<ref> طبری، دلائل الامامۃ، ص216۔</ref> حدیث کے منابع میں آپ کو غالبا ابو جعفر کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔
سطر 30: سطر 30:
امام باقر علیہ السلام کی انگشتریوں کے لئے دو نقش منقول ہیں:
امام باقر علیہ السلام کی انگشتریوں کے لئے دو نقش منقول ہیں:


{{حدیث| '''رَبِّ لَا تَذَرْنِي فَرْداً'''}}<ref>پروردگار! مجھے اکیلا نہ چھوڑ: مجلسی، بحارالانوار، ج46، ص345۔</ref> اور {{حدیث|'''الْقُوَّةُ لِلّهِ جَمِيعاً'''}}۔<ref>اربلی، علی بن عیسی، کشف الغمہ فی معرفۃ الأئمہ، ج2 ص133۔</ref>
<font size=3px , font color=green>{{حدیث| '''رَبِّ لَا تَذَرْنِي فَرْداً'''}}</font> <ref>پروردگار! مجھے اکیلا نہ چھوڑ: مجلسی، بحارالانوار، ج46، ص345۔</ref> اور <font size=3px , font color=green>{{حدیث|'''الْقُوَّةُ لِلّهِ جَمِيعاً'''}}</font>۔<ref>اربلی، علی بن عیسی، کشف الغمہ فی معرفۃ الأئمہ، ج2 ص133۔</ref>


== ولادت اور شہادت ==
== ولادت اور شہادت ==
سطر 76: سطر 76:
[[جابر بن عبداللہ انصاری|جابر بن عبداللہ]] سے مروی ہے: میں نے [[رسول اللہ(ص)]] سے [[امام علی علیہ السلام|امیر المؤمنین علیہ السلام]] کے بعد کے آئمہ کے بارے میں استفسار کیا تو آپ(ص) نے فرمایا: علی کے بعد جوانان جنت کے دو سردار [[امام حسن علیہ السلام|حسن]] و [[امام حسین علیہ السلام|حسین]]، ان کے بعد اپنے زمانے کے عبادت گزاروں کے سردار [[علی بن الحسین]] اور ان کے بعد [[امام محمد باقر علیہ السلام|محمد بن علی]] جن کے دیدار کا شرف تم (یعنی جابر) بھی پاؤ گے اور۔۔۔۔ میرے خلفاء اور آئمہ معصومین ہیں۔<ref>کفایۃ الاثر، صص144-145۔</ref>
[[جابر بن عبداللہ انصاری|جابر بن عبداللہ]] سے مروی ہے: میں نے [[رسول اللہ(ص)]] سے [[امام علی علیہ السلام|امیر المؤمنین علیہ السلام]] کے بعد کے آئمہ کے بارے میں استفسار کیا تو آپ(ص) نے فرمایا: علی کے بعد جوانان جنت کے دو سردار [[امام حسن علیہ السلام|حسن]] و [[امام حسین علیہ السلام|حسین]]، ان کے بعد اپنے زمانے کے عبادت گزاروں کے سردار [[علی بن الحسین]] اور ان کے بعد [[امام محمد باقر علیہ السلام|محمد بن علی]] جن کے دیدار کا شرف تم (یعنی جابر) بھی پاؤ گے اور۔۔۔۔ میرے خلفاء اور آئمہ معصومین ہیں۔<ref>کفایۃ الاثر، صص144-145۔</ref>


علاوہ ازیں [[رسول اللہ]](ص) سے متعدد احادیث منقول ہیں جن میں 12 [[ائمۂ شیعہ]] کے اسمائے گرامی ذکر ہوئے ہیں اور یہ احادیث امام باقر العلوم محمد بن علی الباقر علیہ السلام سمیت تمام ائمہ(ع) کی امامت و خلافت و ولایت کی تائید کرتی ہیں۔<ref>مفید، الاختصاص، ص211؛ منتخب الاثر باب ہشتم ص97؛ طبرسی، اعلام الوری باعلام الہدی، ج2، ص182-181؛ عاملی، اثبات الہداة بالنصوص و المعجزات، ج2، ص 285۔ جابر بن عبداللہ کہتے ہیں کہ سورہ نساء کی آیت 59 <font color>green>{{حدیث|اطیعوا اللہ واطیعوا الرسول و اولی الامر منکم}}</font> نازل ہوئی تو رسول اللہ(ص) نے 12 آئمہ کے نام تفصیل سے بتائے جو اس آیت کے مطابق واجب الاطاعہ اور اولو الامر ہیں(بحارالأنوار ج 23 ص290؛ اثبات الهداة ج 3،‌ ص 123؛ المناقب ابن شہر آشوب، ج1، ص 283۔)حضرت علی(ع) سے روایت ہے کہ ام سلمہ کے گھر میں سورہ احزاب کی آیت 33 {{حدیث|انما یرید الله لیذهب عنکم الرجس اهل البیت و یطهرکم تطهیرا}} نازل ہوئی تو پیغمبر نے بارہ اماموں کے نام تفصیل سے بتائے کہ وہ اس آیت کا مصداق ہیں؛ بحارالأنوار ج36 ص337، (کفایۃالأثر ص 157۔) ابن عباس سے مروی ہے کہ نعثل نامی یہودی نے رسول اللہ(ص) کے جانشینوں کے نام پوچھے تو آپ(ص) نے بارہ اماموں کے نام تفصیل سے بتائے۔ سلیمان قندوزی حنفی، مترجم سید مرتضی توسلیان، ینابیع المودة، ج 2، ص 387 – 392، باب 76۔</ref>
علاوہ ازیں [[رسول اللہ]](ص) سے متعدد احادیث منقول ہیں جن میں 12 [[ائمۂ شیعہ]] کے اسمائے گرامی ذکر ہوئے ہیں اور یہ احادیث امام باقر العلوم محمد بن علی الباقر علیہ السلام سمیت تمام ائمہ(ع) کی امامت و خلافت و ولایت کی تائید کرتی ہیں۔<ref>مفید، الاختصاص، ص211؛ منتخب الاثر باب ہشتم ص97؛ طبرسی، اعلام الوری باعلام الہدی، ج2، ص182-181؛ عاملی، اثبات الہداة بالنصوص و المعجزات، ج2، ص 285۔ جابر بن عبداللہ کہتے ہیں کہ سورہ نساء کی آیت 59 < , font size= 3px font color>green>{{حدیث|اطیعوا اللہ واطیعوا الرسول و اولی الامر منکم}}</font> نازل ہوئی تو رسول اللہ(ص) نے 12 آئمہ کے نام تفصیل سے بتائے جو اس آیت کے مطابق واجب الاطاعہ اور اولو الامر ہیں(بحارالأنوار ج 23 ص290؛ اثبات الهداة ج 3،‌ ص 123؛ المناقب ابن شہر آشوب، ج1، ص 283۔)حضرت علی(ع) سے روایت ہے کہ ام سلمہ کے گھر میں سورہ احزاب کی آیت 33 <font size=3px , font color=green>{{حدیث|انما یرید الله لیذهب عنکم الرجس اهل البیت و یطهرکم تطهیرا}}</font> نازل ہوئی تو پیغمبر نے بارہ اماموں کے نام تفصیل سے بتائے کہ وہ اس آیت کا مصداق ہیں؛ بحارالأنوار ج36 ص337، (کفایۃالأثر ص 157۔) ابن عباس سے مروی ہے کہ نعثل نامی یہودی نے رسول اللہ(ص) کے جانشینوں کے نام پوچھے تو آپ(ص) نے بارہ اماموں کے نام تفصیل سے بتائے۔ سلیمان قندوزی حنفی، مترجم سید مرتضی توسلیان، ینابیع المودة، ج 2، ص 387 – 392، باب 76۔</ref>


[[علی بن الحسین|امام سجاد]](ع) اکثر  و بیشتر لوگوں کو امام باقر(ع) کی طرف متوجہ کرایا کرتے تھے۔ مثال کے طور پر جب آپ کے بیٹے [[عمر بن علی]] نے اپنے والد [[علی بن الحسین|امام زین العابدین]](ع) سے دریافت کیا کہ "آپ "محمد باقر" کو اس قدر توجہ کیوں دیتے ہیں اور اس خصوصی توجہ کا راز کیا ہے تو [[علی بن الحسین|امام سجاد]](ع) نے فرمایا: اس کا سبب یہ ہے کہ امامت ان کے فرزندوں میں باقی رہے گی حتی کہ حضرت ہمارے [[حضرت مہدی|قائم]] قیام کریں اور دنیا کو عدل و انصاف سے بھر دیں گے؛ چنانچہ وہ امام بھی ہیں اور اماموں کے باپ بھی۔<ref>کفایۃ الاثر، ص237۔</ref>
[[علی بن الحسین|امام سجاد]](ع) اکثر  و بیشتر لوگوں کو امام باقر(ع) کی طرف متوجہ کرایا کرتے تھے۔ مثال کے طور پر جب آپ کے بیٹے [[عمر بن علی]] نے اپنے والد [[علی بن الحسین|امام زین العابدین]](ع) سے دریافت کیا کہ "آپ "محمد باقر" کو اس قدر توجہ کیوں دیتے ہیں اور اس خصوصی توجہ کا راز کیا ہے تو [[علی بن الحسین|امام سجاد]](ع) نے فرمایا: اس کا سبب یہ ہے کہ امامت ان کے فرزندوں میں باقی رہے گی حتی کہ حضرت ہمارے [[حضرت مہدی|قائم]] قیام کریں اور دنیا کو عدل و انصاف سے بھر دیں گے؛ چنانچہ وہ امام بھی ہیں اور اماموں کے باپ بھی۔<ref>کفایۃ الاثر، ص237۔</ref>
سطر 138: سطر 138:
اس زمانے میں اسلامی معاشرے کے اندر سرگرم اور معاشرتی تہذیب و ثقافت پر گہرے اثرات مرتب کرنے والے گروہوں میں سے ایک گروہ [[یہود]]یوں کا گروہ تھا۔ بعض یہودی [[احبار]] جو بظاہر مسلمان ہوگئے تھے اور بعض وہ جو اپنے دین پر ثابت قدم تھے، اسلامی معاشروں میں پھیل گئے تھے اور مسلمانوں کے ایک سادہ لوح طبقے کی علمی مرجعیت کے حامل تھے۔ [[یہود]] اور اسلامی معاشرے میں ان کے القائات اور تبلیغات کے خلاف علمی جدوجہد اور انبیاء کے بارے میں یہودیوں کی بنائی ہوئی جھوٹی حدیثوں اور انبیاء کا چہرہ مخدوش کرنے والے مسائل کی تردید امام محمد باقر(ع) کی علمی تحریک میں خاص طور پر نمایاں ہے۔ یہاں ہم بعض نمونوں کی طرف اشارہ کرتے ہیں: <br />
اس زمانے میں اسلامی معاشرے کے اندر سرگرم اور معاشرتی تہذیب و ثقافت پر گہرے اثرات مرتب کرنے والے گروہوں میں سے ایک گروہ [[یہود]]یوں کا گروہ تھا۔ بعض یہودی [[احبار]] جو بظاہر مسلمان ہوگئے تھے اور بعض وہ جو اپنے دین پر ثابت قدم تھے، اسلامی معاشروں میں پھیل گئے تھے اور مسلمانوں کے ایک سادہ لوح طبقے کی علمی مرجعیت کے حامل تھے۔ [[یہود]] اور اسلامی معاشرے میں ان کے القائات اور تبلیغات کے خلاف علمی جدوجہد اور انبیاء کے بارے میں یہودیوں کی بنائی ہوئی جھوٹی حدیثوں اور انبیاء کا چہرہ مخدوش کرنے والے مسائل کی تردید امام محمد باقر(ع) کی علمی تحریک میں خاص طور پر نمایاں ہے۔ یہاں ہم بعض نمونوں کی طرف اشارہ کرتے ہیں: <br />


[[زرارہ]] نقل کرتے ہیں: میں امام باقر(ع) کی خدمت میں بیٹھا تھا اور امام(ع) نے، جو [[کعبہ]] کی طرف رخ کرکے بیٹھے تھے، کہا: "بیت اللہ کی طرف دیکھنا عبادت ہے"۔ اسی حال میں عاصم بن عمر نامی شخص بھی امام(ع) کے پاس آیا اور کہا: "کعب الاحبار کہتا ہے: <font color=blue>{{حدیث|'''إنّ الكعبة تَسْجُدُ لبیت المقدس فی كلِّ غَداة'''}}</font>  (ترجمہ: "[[کعبہ]] ہر صبح [[بیت المقدس]] کی طرف سجدہ کرتا ہے"۔
[[زرارہ]] نقل کرتے ہیں: میں امام باقر(ع) کی خدمت میں بیٹھا تھا اور امام(ع) نے، جو [[کعبہ]] کی طرف رخ کرکے بیٹھے تھے، کہا: "بیت اللہ کی طرف دیکھنا عبادت ہے"۔ اسی حال میں عاصم بن عمر نامی شخص بھی امام(ع) کے پاس آیا اور کہا: "کعب الاحبار کہتا ہے: <font colo=green , font size=3px>{{حدیث|'''إنّ الكعبة تَسْجُدُ لبیت المقدس فی كلِّ غَداة'''}}</font>  (ترجمہ: "[[کعبہ]] ہر صبح [[بیت المقدس]] کی طرف سجدہ کرتا ہے"۔
::امام نے فرمایا: کعب الاحبار کے اس قول کے بارے میں تمہاری اپنی رائے کیا ہے؟
::امام نے فرمایا: کعب الاحبار کے اس قول کے بارے میں تمہاری اپنی رائے کیا ہے؟
:عاصم نے کہا: کعب کی بات صحیح ہے۔
:عاصم نے کہا: کعب کی بات صحیح ہے۔
::امام باقر(ع) نے فرمایا: ۔<font color=blue>{{حدیث|'''"كذبتَ و كذبَ كعب الأحبار معك"۔'''}}</font> (ترجمہ: تم بھی جھوٹ بول رہے ہو اور کعب الاحبار بھی جھوٹ بول رہا ہے)۔ اس کے بعد امام(ع) شدید غضب کی حالت میں فرمایا: ۔<font color=blue>{{حدیث|'''"ما خَلَقَ اللهُ عَزَّوَجلَّ بُقْعَةً فِى الاَرْضِ اَحَبَّ اِلَیْهِ مِنْها۔۔۔}}</font>۔ (ترجمہ: خداوند متعال نے زمین پر کوئی بھی بقعہ (یعنی ممتاز قطعۂ ارضی) پیدا نہیں کیا جو اس کے نزدیک اس [[کعبہ]] سے زیادہ محبوب ہو)۔<ref>مجلسی، بحار الانوار، ج46، ص354۔</ref>
::امام باقر(ع) نے فرمایا: ۔<font color=green , font size=3px>{{حدیث|'''"كذبتَ و كذبَ كعب الأحبار معك"۔'''}}</font> (ترجمہ: تم بھی جھوٹ بول رہے ہو اور کعب الاحبار بھی جھوٹ بول رہا ہے)۔ اس کے بعد امام(ع) شدید غضب کی حالت میں فرمایا: ۔<font color=green , font size=3px>{{حدیث|'''"ما خَلَقَ اللهُ عَزَّوَجلَّ بُقْعَةً فِى الاَرْضِ اَحَبَّ اِلَیْهِ مِنْها۔۔۔}}</font>۔ (ترجمہ: خداوند متعال نے زمین پر کوئی بھی بقعہ (یعنی ممتاز قطعۂ ارضی) پیدا نہیں کیا جو اس کے نزدیک اس [[کعبہ]] سے زیادہ محبوب ہو)۔<ref>مجلسی، بحار الانوار، ج46، ص354۔</ref>


== اصحاب اور شاگرد ==
== اصحاب اور شاگرد ==
گمنام صارف