مندرجات کا رخ کریں

"امام محمد باقر علیہ السلام" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 30: سطر 30:
امام باقر علیہ السلام کی انگشتریوں کے لئے دو نقش منقول ہیں:
امام باقر علیہ السلام کی انگشتریوں کے لئے دو نقش منقول ہیں:


{{حدیث| '''رَبِّ لَا تَذَرْنِي فَرْداً'''}}<ref>پروردگار! مجھے اکیلا نہ چھوڑ: مجلسی، بحارالانوا، ج46، ص345۔</ref> اور {{حدیث|'''الْقُوَّةُ لِلّهِ جَمِيعاً'''}}۔<ref>اربلی، علی بن عیسی، کشف الغمہ فی معرفۃ الأئمہ، ج2 ص133۔</ref>
{{حدیث| '''رَبِّ لَا تَذَرْنِي فَرْداً'''}}<ref>پروردگار! مجھے اکیلا نہ چھوڑ: مجلسی، بحارالانوار، ج46، ص345۔</ref> اور {{حدیث|'''الْقُوَّةُ لِلّهِ جَمِيعاً'''}}۔<ref>اربلی، علی بن عیسی، کشف الغمہ فی معرفۃ الأئمہ، ج2 ص133۔</ref>


== ولادت اور شہادت ==
== ولادت اور شہادت ==
سطر 38: سطر 38:
=== نام ===
=== نام ===


[[پیغمبر اسلام]] نے آپ کی ولادت سے دسیوں برس قبل آپ کا نام محمد اور آپ کا لقب باقر مقرر کیا تھا۔ [[جابر بن عبداللہ انصاری]] کی روایت سے آپ کے نام گرامی پر تصریح ہوتی ہے۔ روایت [[جابر بن عبداللہ]] اور دیگر روایات بھی اس پر دلالت کرتی ہیں۔<ref>کفایۃ الاثر، صص144-145۔</ref> علاوہ ازیں آئمہ معصومین کے اسمائے گرامی کے سلسلے میں رسول اللہ(ص) کے دیگر ارشادات بھی ـ جو دلائل امامت میں شمار ہوتے ہیں ـ بھی اس کی تائید کرتے ہیں۔<ref>رجوع کریں، یہی مقالے میں دلائل امامت کے پاورقی حاشیہ نمبر 24۔</ref>
[[پیغمبر اسلام]] نے آپ کی ولادت سے دسیوں برس قبل آپ کا نام محمد اور آپ کا لقب باقر مقرر کیا تھا۔ [[جابر بن عبداللہ انصاری]] کی روایت سے آپ کے نام گرامی پر تصریح ہوتی ہے۔ روایت [[جابر بن عبداللہ]] اور دیگر روایات بھی اس پر دلالت کرتی ہیں۔<ref>کفایۃ الاثر، صص144-145۔</ref> علاوہ ازیں آئمہ معصومین کے اسمائے گرامی کے سلسلے میں رسول اللہ(ص) کے دیگر ارشادات بھی ـ جو دلائل امامت میں شمار ہوتے ہیں ـ بھی اس کی تائید کرتے ہیں۔<ref>رجوع کریں، یہی مقالے میں دلائل امامت کے پاورقی حاشیہ نمبر 24۔</ref>


=== شہادت ===
=== شہادت ===
سطر 64: سطر 64:
:کہا: بیٹا میرے قریب آؤ۔
:کہا: بیٹا میرے قریب آؤ۔
::پس میں ان کے قریب گیا اور انھوں نے میرے ہاتھ کا بوسہ لیا اور میرے پاؤں کا بوسہ لینے کے لئے جھک گئے لیکن میں نے انہیں روک لیا۔
::پس میں ان کے قریب گیا اور انھوں نے میرے ہاتھ کا بوسہ لیا اور میرے پاؤں کا بوسہ لینے کے لئے جھک گئے لیکن میں نے انہیں روک لیا۔
:اس کے بعد جابر نے کہا: بےشک [[رسول اللہ(ص)]] تمہیں سلام کہہ رہے ہیں۔
:اس کے بعد جابر نے کہا: بے شک [[رسول اللہ(ص)]] تمہیں سلام کہہ رہے ہیں۔
::میں نے کہا: و علی رسول اللہ السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ؛ لیکن یہ کیسے اے جابر!
::میں نے کہا: و علی رسول اللہ السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ؛ لیکن یہ کیسے اے جابر!
:جابر نے کہا: ایک دفعہ میں آپ(ص) کی خدمت میں حاضر تھا جب آپ(ص) نے مجھ سے مخاطب ہوکر فرمایا: اے جابر! مجھے امید ہے کہ تم لمبی عمر پاؤ حتی کہ میرے فرزندوں میں سے ایک مرد کو دیکھ لو جس کا نام محمد بن علی بن الحسین ہوگا، اور اللہ تعالی اس کو نور اور حکمت بخشے گا۔ پس میری طرف سے اس کو سلام پہنچانا۔<ref>المفید، الارشاد، قم: سعید بن جبیر، 1428ق، ص382؛ نیز رجوع کریں: ابن عساکر، تاریخ مدینہ دمشق، ج54، ص276۔</ref>
:جابر نے کہا: ایک دفعہ میں آپ (ص) کی خدمت میں حاضر تھا جب آپ (ص) نے مجھ سے مخاطب ہوکر فرمایا: اے جابر! مجھے امید ہے کہ تم لمبی عمر پاؤ حتی کہ میرے فرزندوں میں سے ایک مرد کو دیکھ لو جس کا نام محمد بن علی بن الحسین ہوگا، اور اللہ تعالی اس کو نور اور حکمت بخشے گا۔ پس میری طرف سے اس کو سلام پہنچانا۔<ref>المفید، الارشاد، قم: سعید بن جبیر، 1428ق، ص382؛ نیز رجوع کریں: ابن عساکر، تاریخ مدینہ دمشق، ج54، ص276۔</ref>


== امامت ==
== امامت ==
سطر 93: سطر 93:
{{ستون خ}}
{{ستون خ}}


آپ کے ہم عصر اموی (مروانی خلفاء) میں سے عمر بن عبدالعزیز عدل و انصاف کا پابند اموی خلیفہ تھا ۔اس  کے سوا باقی خلفا عدل کی راہ پر گامزن نہیں ہوئے اور ان سب نے [[شیعیان آل رسول]](ص) سمیت مسلمانوں پر طرح طرح کے مظالم ڈھائے اور ان کے دربار میں بدعنوانی، امتیازی رویئے اور آتش انتقام کے شعلے بکثرت دکھائی دیتے ہیں۔
آپ کے ہم عصر اموی (مروانی خلفاء) میں سے عمر بن عبدالعزیز عدل و انصاف کا پابند اموی خلیفہ تھا۔ اس کے سوا باقی خلفا عدل کی راہ پر گامزن نہیں ہوئے اور ان سب نے [[شیعیان آل رسول]](ص) سمیت مسلمانوں پر طرح طرح کے مظالم ڈھائے اور ان کے دربار میں بدعنوانی، امتیازی رویے اور آتش انتقام کے شعلے بکثرت دکھائی دیتے ہیں۔


== علمی تحریک ==
== علمی تحریک ==
گمنام صارف