مندرجات کا رخ کریں

"حوزہ علمیہ قم" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 5: سطر 5:
پہلی اور دوسری [[ہجری تقویم|ہجری قمری]] صدیوں میں [[امام صادق علیہ السلام]] اور [[امام رضا علیہ السلام]] کے بعض [[اصحاب]] اس شہر میں موجود تھے۔ اشعری خاندان کے علاوہ، [[خاندان برقی]]، خاندان [[خاندان حمیر|حِمْیَرى]]، [[ابراہیم بن ہاشم قمى]]، [[ابن متیل|ابن مَتّیل]]  مُتَّیْل اور خاندان [[ابن بابویہ]] قمی تیسری صدی ہجری میں اس شہر کے [[شیعہ]] خاندانوں میں سے تھے۔ علم پرور خاندانوں کے علاوہ، جس چیز نے قم کے حوزہ علمیہ کی رونق میں اضافہ کیا علویوں اور [[سادات]] کی بڑی تعداد تھی جو اس شہر میں آ بسی تھی۔ قم کے باشندے [[ائمہ معصومین]] (ع) کے ساتھ مکاتبات کی صورت میں قریبی تعلق رکھتے تھے۔
پہلی اور دوسری [[ہجری تقویم|ہجری قمری]] صدیوں میں [[امام صادق علیہ السلام]] اور [[امام رضا علیہ السلام]] کے بعض [[اصحاب]] اس شہر میں موجود تھے۔ اشعری خاندان کے علاوہ، [[خاندان برقی]]، خاندان [[خاندان حمیر|حِمْیَرى]]، [[ابراہیم بن ہاشم قمى]]، [[ابن متیل|ابن مَتّیل]]  مُتَّیْل اور خاندان [[ابن بابویہ]] قمی تیسری صدی ہجری میں اس شہر کے [[شیعہ]] خاندانوں میں سے تھے۔ علم پرور خاندانوں کے علاوہ، جس چیز نے قم کے حوزہ علمیہ کی رونق میں اضافہ کیا علویوں اور [[سادات]] کی بڑی تعداد تھی جو اس شہر میں آ بسی تھی۔ قم کے باشندے [[ائمہ معصومین]] (ع) کے ساتھ مکاتبات کی صورت میں قریبی تعلق رکھتے تھے۔


[[قم]] میں دینی علوم کی مختلف شاخوں اور ان کے مقدمات کی تدریس ہوتی تھی اور [[علوم قرآن]]، [[علم کلام|کلام]]، تاریخ اور جغرافیہ، [[علم رجال|تراجم]]، [[علم رجال]] اور [[حدیث|علم حدیث]] حوزہ علمیہ قم کے رائج دروس میں شامل تھے اور حوزہ قم کی اہم فعالیت [[غلات|غُلّات]] کے گمراہ کن افکار کے خلاف جدوجہد کے سانچے میں منظم ہوا کرتی تھی۔ سیاسی اور معاشرتی مسائل سے حوزہ قم کے تعلق کا سبب یہ تھا کہ اس شہر کی پوری آبادی مذہب [[شیعہ]] کی پیرو تھی؛ اسی بنا پر اس شہر کے والیوں اور قاضیوں کا تقرر بھی شیعہ اکثریت میں سے ہوتا تھا۔
[[قم]] میں دینی علوم کی مختلف شاخوں اور ان کے مقدمات کی تدریس ہوتی تھی اور [[علوم قرآن]]، [[علم کلام|کلام]]، تاریخ اور جغرافیہ، تراجم، [[علم رجال]] اور [[حدیث|علم حدیث]] حوزہ علمیہ قم کے رائج دروس میں شامل تھے اور حوزہ قم کی اہم فعالیت [[غلات|غُلّات]] کے گمراہ کن افکار کے خلاف جدوجہد کے سانچے میں منظم ہوا کرتی تھی۔ سیاسی اور معاشرتی مسائل سے حوزہ قم کے تعلق کا سبب یہ تھا کہ اس شہر کی پوری آبادی مذہب [[شیعہ]] کی پیرو تھی؛ اسی بنا پر اس شہر کے والیوں اور قاضیوں کا تقرر بھی شیعہ اکثریت میں سے ہوتا تھا۔


حوزہ علمیہ قم تیسری اور چوتھی صدی ہجری میں شکوہ و رونق سے بہرہ مند تھا لیکن پانچویں صدی ہجری میں [[ری|رے]] اور اس کے بعد [[بغداد]] کے مشابہ حوزات علمیہ کو ـ بطور خاص سنی مذہب کے پیرو سلجوقیوں کے تسلط کے بموجب ـ رونق ملی تو حوزہ قم کی پہلی کی سی رونق باقی نہ رہی۔ منگولوں نے سنہ 621 ہجری میں [[قم]] اور [[کاشان]] پر حملہ کیا اور ان شہروں میں بڑی خونریزی کی اور آبادیوں کو ویران کیا، تو حوزہ قم نے بھی رو بہ زوال ہوا۔ [[صفویہ|صفویوں]] کی طرف سے [[شیعہ]] مذہب اور علماء کی تقریبا مسلسل حمایت کی وجہ سے [[قزوین]] اور [[اصفہان]] میں [[شیعہ]] حوزات علمیہ کو رونق ملی تو یہ رونق قم کے حصے میں بھی آئی۔ پورے صفوی دور میں [[شیعہ]] علماء نے ـ گوکہ مختصر مدت تک ـ قم میں قیام کیا ہے اور احتمالا تدریس بھی کی ہے۔ تیرہویں صدی ہجری میں بھی بعض علماء قم میں علمی سرگرمیوں ميں مصروف عمل تھے جن میں اہم ترین [[میرزائے قمی|شیخ ابو القاسم قمی]] (متوفی سنہ 1231 ہجری) المعروف بہ [[میرزائے قمی]] تھے۔
حوزہ علمیہ قم تیسری اور چوتھی صدی ہجری میں شکوہ و رونق سے بہرہ مند تھا لیکن پانچویں صدی ہجری میں [[ری|رے]] اور اس کے بعد [[بغداد]] کے مشابہ حوزات علمیہ کو ـ بطور خاص سنی مذہب کے پیرو سلجوقیوں کے تسلط کے بموجب ـ رونق ملی تو حوزہ قم کی پہلی کی سی رونق باقی نہ رہی۔ منگولوں نے سنہ 621 ہجری میں [[قم]] اور [[کاشان]] پر حملہ کیا اور ان شہروں میں بڑی خونریزی کی اور آبادیوں کو ویران کیا، تو حوزہ قم نے بھی رو بہ زوال ہوا۔ [[صفویہ|صفویوں]] کی طرف سے [[شیعہ]] مذہب اور علماء کی تقریبا مسلسل حمایت کی وجہ سے [[قزوین]] اور [[اصفہان]] میں [[شیعہ]] حوزات علمیہ کو رونق ملی تو یہ رونق قم کے حصے میں بھی آئی۔ پورے صفوی دور میں [[شیعہ]] علماء نے ـ گوکہ مختصر مدت تک ـ قم میں قیام کیا ہے اور احتمالا تدریس بھی کی ہے۔ تیرہویں صدی ہجری میں بھی بعض علماء قم میں علمی سرگرمیوں ميں مصروف عمل تھے جن میں اہم ترین [[میرزائے قمی|شیخ ابو القاسم قمی]] (متوفی سنہ 1231 ہجری) المعروف بہ [[میرزائے قمی]] تھے۔
گمنام صارف