گمنام صارف
"امام حسین علیہ السلام" کے نسخوں کے درمیان فرق
←نام، نسب، کنیت اور القاب
imported>E.musavi |
imported>E.musavi |
||
سطر 43: | سطر 43: | ||
==نام، نسب، کنیت اور القاب== | ==نام، نسب، کنیت اور القاب== | ||
[[شیعہ]] اور [[اہل سنت|سنی]] کتابوں میں موجود روایات کے مطابق [[رسول اللہ| پیغمبر اکرمؐ]] نے اللہ کے حکم سے<ref>ابن | [[شیعہ]] اور [[اہل سنت|سنی]] کتابوں میں موجود روایات کے مطابق [[رسول اللہ| پیغمبر اکرمؐ]] نے اللہ کے حکم سے<ref> ابن شہر آشوب، المناقب، 1379ق،ج3، ص397؛ اربلی، ابن سعد، الطبقات الكبرى، ج10، ص244.</ref> آپ کا نام '''حسین''' رکھا۔<ref> شیخ مفید، الارشاد، 1413ق، ج2، ص27؛ احمد ابن حنبل، المسند، دارصادر، ج1، ص98، 118.</ref> حسن و حسین کا نام جو [[اسلام]] سے پہلے عرب میں رائج نہیں تھے،<ref> ابن سعد، الطبقات الکبری، 1968م، ج6، ص357؛ ابن اثیر، اسد الغابہ، بیروت، ج2، ص10.</ref> یہ شَبَّر و شَبیر (یا شَبّیر)،<ref> ابن منظور، لسان العرب، 1414ق، ج4، ص393؛ زبیدى، تاج العروس، 1414ق، ج7، ص4.</ref> [[حضرت ہارون]] کے بچوں کے نام سے لئے ہیں۔<ref> ابن عساکر، تاریخ مدینۃ دمشق، 1415ق، ج13، ص171.</ref> | ||
اس کے علاوہ بھی یہ نام رکھنے کی وجوہات ذکر ہوئی ہیں جیسے؛ [[امام علیؑ]] نے شروع میں آپ کا نام حرب یا جعفر رکھا لیکن پیغمبر اکرمؐ نے آپ کے لیے حسین نام انتخاب کیا۔<ref>ابن سعد، الطبقات الکبری، 1418ق، ج10، ص239-244؛ مجلسی، بحار الأنوار، 1363ش، ج39، ص63.</ref>بعض نے اس کو جعلی قرار دیتے ہوئے اس کے رد میں بعض دلائل بھی پیش کئے ہیں۔<ref>ری شہری، دانشنامہ امام حسین، 1388، ج1، ص194-195 | اس کے علاوہ بھی یہ نام رکھنے کی وجوہات ذکر ہوئی ہیں جیسے؛ [[امام علیؑ]] نے شروع میں آپ کا نام حرب یا جعفر رکھا لیکن پیغمبر اکرمؐ نے آپ کے لیے حسین نام انتخاب کیا۔<ref> ابن سعد، الطبقات الکبری، 1418ق، ج10، ص239-244؛ مجلسی، بحار الأنوار، 1363ش، ج39، ص63.</ref> بعض نے اس کو جعلی قرار دیتے ہوئے اس کے رد میں بعض دلائل بھی پیش کئے ہیں۔<ref> ری شہری، دانشنامہ امام حسین، 1388، ج1، ص194-195</ref> | ||
امام حسین، [[امام علیؑ]] و [[حضرت فاطمہؑ]] کے بیٹے اور [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|حضرت محمدؐ]] کے نواسے ہیں [[قریش|قبیلہ قریش]] کے [[ | امام حسین، [[امام علیؑ]] و [[حضرت فاطمہؑ]] کے بیٹے اور [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|حضرت محمدؐ]] کے نواسے ہیں [[قریش|قبیلہ قریش]] کے [[بنی ہاشم]] خاندان سے آپ کا تعلق ہے۔ [[امام حسن مجتبیؑ]]، [[حضرت عباسؑ]] اور [[محمد بن حنفیہ]] آپ کے بھائیوں میں سے اور [[حضرت زینبؑ]] آپ کی بہنوں میں سے ہیں۔<ref> شیخ مفید، الارشاد، 1414ق، ج2، ص27.</ref> | ||
امام حسینؑ کی کنیت ابو عبداللہ ہے۔<ref>شیخ مفید، الارشاد، 1413ق، ج2، ص27؛ ابن | امام حسینؑ کی کنیت ابو عبداللہ ہے۔<ref> شیخ مفید، الارشاد، 1413ق، ج2، ص27؛ ابن ابی شیبہ، المصنَّف، 1409ق، ج8، ص65؛ ابن قتیبہ، المعارف، 1960م، ج1، ص213.</ref> ابو علی، ابو الشہداء (شہیدوں کا باپ)، ابو الاحرار (حریت پسندوں کے باپ) و ابو المجاہدین (مجاہدوں کے باپ) بعض دیگر آپ کی کنیت ہیں۔<ref> محدثی، فرہنگ عاشورا، 1380ش، ص39.</ref> | ||
حسین بن علیؑ کے بہت سارے القاب ہیں۔امام حسینؑ سے متعدد القاب منسوب کئے گئے ہیں جن میں سے اکثر آپ کے بھائی [[امام حسن مجتبیؑ]] کے ساتھ مشترک ہیں؛ جیسے: '''سید شباب أہل الجنۃ''' (جنت کے جوانوں کے سردار)۔ آپ کے بعض دوسرے القابات مندرجہ ذیل ہیں: '''زکی، طیب، وفیّ، سیّد، مبارک نافع، الدلیل علی ذات اللّہ، رشید، و التابع لمرضاۃ اللّہ'''۔<ref>ابن ابیالثلج، تاریخ الائمہ، 1406ق، ص28؛ ابن طلحہ شافعی، مطالب السؤول، 1402ق، ج2، ص374؛ القاب کی فہرست کے لیے مراجعہ کریں:ابن شہر آشوب، مناقب آل | حسین بن علیؑ کے بہت سارے القاب ہیں۔امام حسینؑ سے متعدد القاب منسوب کئے گئے ہیں جن میں سے اکثر آپ کے بھائی [[امام حسن مجتبیؑ]] کے ساتھ مشترک ہیں؛ جیسے: '''سید شباب أہل الجنۃ''' (جنت کے جوانوں کے سردار)۔ آپ کے بعض دوسرے القابات مندرجہ ذیل ہیں: '''زکی، طیب، وفیّ، سیّد، مبارک نافع، الدلیل علی ذات اللّہ، رشید، و التابع لمرضاۃ اللّہ'''۔<ref> ابن ابیالثلج، تاریخ الائمہ، 1406ق، ص28؛ ابن طلحہ شافعی، مطالب السؤول، 1402ق، ج2، ص374؛ القاب کی فہرست کے لیے مراجعہ کریں: ابن شہر آشوب، مناقب آل ابی طالب، 1385ش، ج4، ص86.</ref> | ||
ابن طلحہ شافعی نے «زکی» لقب کو دوسرے القاب میں سب سے زیادہ مشہور اور «سید شباب أہل الجنہ» کے لقب کو سب سے اہم لقب قرار دیا ہے۔<ref>ابن شہر آشوب، مناقب آل | ابن طلحہ شافعی نے «زکی» لقب کو دوسرے القاب میں سب سے زیادہ مشہور اور «سید شباب أہل الجنہ» کے لقب کو سب سے اہم لقب قرار دیا ہے۔<ref> ابن شہر آشوب، مناقب آل ابی طالب، 1385ش، ج4، ص86.</ref> | ||
بعض احادیث میں آپؑ کو [[شہید]] یا [[سید الشہداء]] کے لقب سے | بعض احادیث میں آپؑ کو [[شہید]] یا [[سید الشہداء]] کے لقب سے تعبیر کیا گیا ہے۔<ref> مراجعہ کریں: حِمْیری، قرب الاسناد، 1413ق، ص99ـ100؛ ابن قولویہ، کامل الزیارات، 1417ق، ص216ـ219؛ شیخ طوسی، امالی، 1414ق، ص49ـ 50.</ref> [[ثاراللہ]] اور [[قتیل العبرات]] کے القاب بھی بعض [[زیارتنامہ|زیارتناموں]] میں ذکر ہوئے ہیں۔<ref> ابن قولویہ، کامل الزیارات، 1356، ص176.</ref> | ||
پیغمبر اکرمؐ کی ایک روایت جس کو شیعہ اور اہل سنت کے اکثر منابع میں نقل کیا ہے اس میں «حسین سِبطٌ مِن الاَسباط» (<small>حسین اسباط میں سے ایک</small>)<ref>بلاذری، انساب الاشراف، 1417ق، ج3، ص142؛ شیخ مفید، الارشاد، 1413ق، ج2، ص127؛ مقریزی، امتاع الأسماع، 1420ق، ج6، ص19.</ref> ذکر ہوا ہے۔ سبط یا اسباط جو کہ اس روایت میں اور قرآن مجید کی بعض آیات میں بھی آیا ہے اس کے معنی کے بارے میں کہا گیا ہے کہ علاوہ بر این کہ انبیا کی نسل ہیں، امام اور نقیبوں میں سے بھی ہیں جو لوگوں کی سرپرستی کے لیے انتخاب ہوئے ہیں۔<ref>ری شہری، دانشنامہ امام | پیغمبر اکرمؐ کی ایک روایت جس کو شیعہ اور اہل سنت کے اکثر منابع میں نقل کیا ہے اس میں «حسین سِبطٌ مِن الاَسباط» (<small>حسین اسباط میں سے ایک</small>)<ref> بلاذری، انساب الاشراف، 1417ق، ج3، ص142؛ شیخ مفید، الارشاد، 1413ق، ج2، ص127؛ مقریزی، امتاع الأسماع، 1420ق، ج6، ص19.</ref> ذکر ہوا ہے۔ سبط یا اسباط جو کہ اس روایت میں اور [[قرآن مجید]] کی بعض آیات میں بھی آیا ہے اس کے معنی کے بارے میں کہا گیا ہے کہ علاوہ بر این کہ انبیا کی نسل ہیں، امام اور نقیبوں میں سے بھی ہیں جو لوگوں کی سرپرستی کے لیے انتخاب ہوئے ہیں۔<ref> ری شہری، دانشنامہ امام حسین، 1388ش، ج1، ص474-477</ref> | ||
{{شجرہ نامہ بنی ہاشم}} | {{شجرہ نامہ بنی ہاشم}} | ||