"سورہ ناس" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 3: | سطر 3: | ||
'''سورہ ناس''' [[قرآن]] کی 114ویں اور [[مکی اور مدنی|مکی]] سورتوں میں سے ہے جو تیسویں پارے میں واقع ہے۔ سورہ ناس چارقل میں سے ایک ہے۔ اس سورت میں خداوندعالم اپنے حبیب کو چھپے ہوئے وسوسہگروں سے [[خدا]] کی پناہ مانگنے کا حکم دیتا ہے۔ اہل سنت کے بعض تفاسیر میں آیا ہے کہ یہ سورت اس وقت [[نزول قرآن|نازل]] ہوئی جب ایک [[یہود|یہودی]] نے پیغمبر اکرمؐ پر [[سحر|جادو]] کیا جس کی وجہ سے آپؐ بیمار ہو گئے تھے۔ [[جبرئیل]] کے توسط سے سورہ فلق اور سورہ ناس کے نزول کے بعد ان آیتوں کو پیغمبر اکرمؐ پر پڑھی گئی جس کے بعد آپؐ بستر بیماری سے اٹھ کھڑے ہوئے۔ بعض [[شیعہ]] اس تفسیر کو قبول نہیں کرتے کیونکہ پیغمبر اکرمؐ پر سحر اور جادو اثر ہی نہیں کرتے۔ | '''سورہ ناس''' [[قرآن]] کی 114ویں اور [[مکی اور مدنی|مکی]] سورتوں میں سے ہے جو تیسویں پارے میں واقع ہے۔ سورہ ناس چارقل میں سے ایک ہے۔ اس سورت میں خداوندعالم اپنے حبیب کو چھپے ہوئے وسوسہگروں سے [[خدا]] کی پناہ مانگنے کا حکم دیتا ہے۔ اہل سنت کے بعض تفاسیر میں آیا ہے کہ یہ سورت اس وقت [[نزول قرآن|نازل]] ہوئی جب ایک [[یہود|یہودی]] نے پیغمبر اکرمؐ پر [[سحر|جادو]] کیا جس کی وجہ سے آپؐ بیمار ہو گئے تھے۔ [[جبرئیل]] کے توسط سے سورہ فلق اور سورہ ناس کے نزول کے بعد ان آیتوں کو پیغمبر اکرمؐ پر پڑھی گئی جس کے بعد آپؐ بستر بیماری سے اٹھ کھڑے ہوئے۔ بعض [[شیعہ]] اس تفسیر کو قبول نہیں کرتے کیونکہ پیغمبر اکرمؐ پر سحر اور جادو اثر ہی نہیں کرتے۔ | ||
سورہ ناس اور سورہ فلق کو مُعَوِّذتین بھی کہتے ہیں؛ کیونکہ ان سورتوں کو [[تعویذ]] کی خاصر پڑھی جاتی ہیں۔ اس کی [[تلاوت]] کے بارے میں آیا ہے کہ سورہ ناس، از جملہ نقل شدہ است ہر کس دو سورہ ناس و فلق را بخواند، مانند آن است کہ ہمہ کتابہای [[پیامبران]] الہی را قرائت کردہ است۔ ہمچنین نقل شدہ است پيامبر(ص) دو سورہ ناس و فلق را محبوبترينِ [[فہرست ترتیبی سورہہای قرآن|سورہہا]] نزد خداوند میدانست۔ | سورہ ناس اور سورہ فلق کو مُعَوِّذتین بھی کہتے ہیں؛ کیونکہ ان سورتوں کو [[تعویذ]] کی خاصر پڑھی جاتی ہیں۔ اس کی [[تلاوت]] کے بارے میں آیا ہے کہ سورہ ناس، از جملہ نقل شدہ است ہر کس دو سورہ ناس و فلق را بخواند، مانند آن است کہ ہمہ کتابہای [[پیامبران]] الہی را قرائت کردہ است۔ ہمچنین نقل شدہ است پيامبر(ص) دو سورہ ناس و فلق را محبوبترينِ [[فہرست ترتیبی سورہہای قرآن|سورہہا]] نزد خداوند میدانست۔ | ||
== تعارف ==<!-- | |||
* '''نامگذاری''' | * '''نامگذاری''' | ||
این سورہ را '''سورہ ناس''' نامیدہاند۔ ناس بہ معنای «مردم» است و از آیہ اول گرفتہ شدہ است۔ سورہ ناس را «مُعَوِّذہ» نیز میگویند۔ این نام بہ سبب آن است کہ انسان با خواندن این سورہ خود را از وسوسہہای [[شیطان]] [[تعویذ]] میکند و در پناہ خدا قرار میدہد۔ ہمچنین بہ جہت اینکہ انسان در مواقع احساس خطر، این سورہ را میخواند تا پناہ و نجات یابد، این سورہ را مُشَقْشَقہ نام نہادہاند۔ دو سورہ ناس و فلق را مشقشقتین و [[معوذتین]] گویند۔<ref>دانشنامہ قرآن و قرآنپژوہی، ۱۳۷۷ش، ج۲، ۱۲۷۱-۱۲۷۲۔</ref> | این سورہ را '''سورہ ناس''' نامیدہاند۔ ناس بہ معنای «مردم» است و از آیہ اول گرفتہ شدہ است۔ سورہ ناس را «مُعَوِّذہ» نیز میگویند۔ این نام بہ سبب آن است کہ انسان با خواندن این سورہ خود را از وسوسہہای [[شیطان]] [[تعویذ]] میکند و در پناہ خدا قرار میدہد۔ ہمچنین بہ جہت اینکہ انسان در مواقع احساس خطر، این سورہ را میخواند تا پناہ و نجات یابد، این سورہ را مُشَقْشَقہ نام نہادہاند۔ دو سورہ ناس و فلق را مشقشقتین و [[معوذتین]] گویند۔<ref>دانشنامہ قرآن و قرآنپژوہی، ۱۳۷۷ش، ج۲، ۱۲۷۱-۱۲۷۲۔</ref> |