مندرجات کا رخ کریں

"سورہ اخلاص" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 29: سطر 29:


==فضیلت اور خصوصیات==
==فضیلت اور خصوصیات==
پیغمبر اکرمؐ اور امام باقرؑ سے منقول ہے کہ سورہ توحید ایک تہائی قرآن کے برابر ہے۔<ref>سیوطی، الدرالمنثور، ج‌۸، ص‌۶۷۸تا۶۸۰؛ قطب راوندی، الدعوات، مدرسہ امام مہدی، ص۲۱۷.</ref> {{نوٹ|سورہ اخلاص کا ایک تہائی قرآن کے برابر ہونے کو روایات میں کئی صورتوں میں بیان کیا ہے: 1۔اگر کسی نے تلاوت کی تو گویا اس نے ایک تہائی قرآن کی تلاوت کی۔ 2۔ سورہ قل ہو اللہ قرآن کا ایک تہائی حصہ ہے۔ 3۔ سورہ قل ہو اللہ قرآن کے ایک تہائی حصے کی طرح ہے۔ (مراجعہ کریں: بحرانی، البرہان، ۱۴۱۵ق، ج۵، ص۷۹۳ـ۸۰۰)}}
پیغمبر اکرمؐ اور [[امام باقرؑ]] سے منقول ہے کہ سورہ توحید ایک تہائی قرآن کے برابر ہے۔<ref>سیوطی، الدرالمنثور، ج‌۸، ص‌۶۷۸تا۶۸۰؛ قطب راوندی، الدعوات، مدرسہ امام مہدی، ص۲۱۷.</ref> {{نوٹ|سورہ اخلاص کا ایک تہائی قرآن کے برابر ہونے کو روایات میں کئی صورتوں میں بیان کیا ہے: 1۔اگر کسی نے تلاوت کی تو گویا اس نے ایک تہائی قرآن کی تلاوت کی۔ 2۔ سورہ قل ہو اللہ قرآن کا ایک تہائی حصہ ہے۔ 3۔ سورہ قل ہو اللہ قرآن کے ایک تہائی حصے کی طرح ہے۔ (مراجعہ کریں: بحرانی، البرہان، ۱۴۱۵ق، ج۵، ص۷۹۳ـ۸۰۰)}}
امام رضاؑ سے روایت ہے کہ جو بھی سورہ توحید پڑھے اور اس پر یقین بھی ہو تو گویا اس نے توحید (اللہ کی وحدانیت) کو پہچان لیا ہے۔<ref>شیخ صدوق، عیون اخبارالرضا، ۱۴۰۴ق، ج۲، ص۱۲۲.</ref>پیغمبر اکرمؐ سے بھی منقول ہے کہ اس سورت کو زیادہ پڑھیں کیونکہ یہ سورہ قرآن کا نور ہے۔<ref>قطب راوندی، الدعوات، مدرسہ امام مہدی، ص۸۴.</ref>[[امام علیؑ]] سے منقول ہے کہ جس نے دن یا رات میں سورہ توحید اور [[سورہ قدر]] کی سو مرتبہ تلاوت کی، اس کے مرنے کے بعد اللہ اس کی قبر میں اس کے آگے اور پیچھے ایک نور قرار دے گا جو بہشت تک اس کے ساتھ ہوگا۔<ref>قطب راوندی، الدعوات، مدرسہ امام مہدی، ص۲۱۹.</ref> [[امام صادقؑ]] کا بھی فرمان ہے کہ جو شخص پنجگانہ نمازیں پڑھے لیکن کسی ایک میں بھی سورہ توحید نہ پڑھے تو اسے کہا جائے گا کہ تم نمازیوں میں سے نہیں ہو۔<ref>کلینی، اصول کافی، ج۲، ص۴۵۵.</ref>
[[امام رضاؑ]] سے روایت ہے کہ جو بھی سورہ توحید پڑھے اور اس پر یقین بھی ہو تو گویا اس نے [[توحید]] (اللہ کی وحدانیت) کو پہچان لیا ہے۔<ref>شیخ صدوق، عیون اخبارالرضا، ۱۴۰۴ق، ج۲، ص۱۲۲.</ref>[[پیغمبر اکرمؐ]] سے بھی منقول ہے کہ اس سورت کو زیادہ پڑھیں کیونکہ یہ سورہ قرآن کا نور ہے۔<ref>قطب راوندی، الدعوات، مدرسہ امام مہدی، ص۸۴.</ref>[[امام علیؑ]] سے منقول ہے کہ جس نے دن یا رات میں سورہ توحید اور [[سورہ قدر]] کی سو مرتبہ تلاوت کی، اس کے مرنے کے بعد اللہ اس کی [[قبر]] میں اس کے آگے اور پیچھے ایک نور قرار دے گا جو [[بہشت]] تک اس کے ساتھ ہوگا۔<ref>قطب راوندی، الدعوات، مدرسہ امام مہدی، ص۲۱۹.</ref> [[امام صادقؑ]] کا بھی فرمان ہے کہ جو شخص [[یومیہ نمازیں|پنجگانہ نمازیں]] پڑھے لیکن کسی ایک میں بھی سورہ توحید نہ پڑھے تو اسے کہا جائے گا کہ تم [[نماز|نمازیوں]] میں سے نہیں ہو۔<ref>کلینی، اصول کافی، ج۲، ص۴۵۵.</ref>
   
   
[[حدیث|روایی]] منابع میں اس سورہ کی قرائت کی بعض خصوصیات جیسے؛ آنکھ کے درد ختم ہونا<ref>بحرانی، تفسیرالبرہان، ۱۴۱۶ق، ج۵، ص۷۹۸.</ref>، سفر کے دوران انسان کی حفاظت (اگر گیارہ مرتبہ پڑھے)<ref>قطب راوندی، الدعوات، مدرسہ امام مہدی، ص۲۹۵.</ref> اور اسی طرح سوتے ہوئے 50 فرشتے اس کی حفاظت پر مامور ہونا<ref>طبرسی، مکارم الاخلاق، ۱۳۷۷ش، ص۲۸۹.</ref>، فقر اور تنگ دستی کو دور کرنا<ref>شیخ صدوق، خصال، ۱۴۰۳ق، ص۶۲۶.</ref>اور گناہوں کی بخشش (اگر200 مرتبہ جمعہ کے دن یا رات میں دو رکعتی نماز میں پڑھے)<ref>طوسی، مصباح المتہجد، ۱۴۱۱ق، ص۲۶۱.</ref>، اور اسی طرح [[استجابت دعا]](اگر پہلی رکعت میں سورہ حمد کے بعد پڑھے)<ref>شیخ صدوق، من لا یحضرہ الفقیہ، ۱۴۱۳ق، ج۱، ص۳۱۵.</ref>ذکر ہوئی ہیں۔
[[حدیث|روایی]] منابع میں اس سورہ کی قرائت کی بعض خصوصیات جیسے؛ آنکھ کے درد ختم ہونا<ref>بحرانی، تفسیرالبرہان، ۱۴۱۶ق، ج۵، ص۷۹۸.</ref>، سفر کے دوران انسان کی حفاظت (اگر گیارہ مرتبہ پڑھے)<ref>قطب راوندی، الدعوات، مدرسہ امام مہدی، ص۲۹۵.</ref> اور اسی طرح سوتے ہوئے 50 فرشتے اس کی حفاظت پر مامور ہونا<ref>طبرسی، مکارم الاخلاق، ۱۳۷۷ش، ص۲۸۹.</ref>، فقر اور تنگ دستی کو دور کرنا<ref>شیخ صدوق، خصال، ۱۴۰۳ق، ص۶۲۶.</ref>اور گناہوں کی بخشش (اگر200 مرتبہ جمعہ کے دن یا رات میں دو رکعتی نماز میں پڑھے)<ref>طوسی، مصباح المتہجد، ۱۴۱۱ق، ص۲۶۱.</ref>، اور اسی طرح [[استجابت دعا]](اگر پہلی رکعت میں سورہ حمد کے بعد پڑھے)<ref>شیخ صدوق، من لا یحضرہ الفقیہ، ۱۴۱۳ق، ج۱، ص۳۱۵.</ref>ذکر ہوئی ہیں۔
==سورہ توحید کی تلاوت==
==سورہ توحید کی تلاوت==
واجب نمازوں میں سورہ اخلاص کی تلاوت پر بہت تاکید ہوئی ہے۔ کہا گیا ہے کہ سوائے سورہ توحید کے دو رکعت نماز میں ایک ہی سورہ پڑھنا مکروہ ہے۔<ref>حکیم، مستمسک العروہ، دار التفسیر، ج‌۶، ص‌۲۸۵.</ref>اگر کوئی اور سورت نماز میں شروع کیا ہو اور ابھی نصف تک نہیں پڑھا ہو تو اسے چھوڑ کر کوئی اور سورت پڑھ سکتے ہیں سوائے سورہ اخلاص اور سورہ کافرون کے جن میں یہ اجازت نہیں بلکہ جب شروع کیا تو انہیں آخر تک پڑھنا ہوگا۔<ref>کلینی، اصول كافى، ج‌۳، ص‌۳۱۷.</ref>
واجب نمازوں میں سورہ اخلاص کی تلاوت پر بہت تاکید ہوئی ہے۔ کہا گیا ہے کہ سوائے سورہ توحید کے دو رکعت نماز میں ایک ہی سورہ پڑھنا مکروہ ہے۔<ref>حکیم، مستمسک العروہ، دار التفسیر، ج‌۶، ص‌۲۸۵.</ref>اگر کوئی اور سورت نماز میں شروع کیا ہو اور ابھی نصف تک نہیں پڑھا ہو تو اسے چھوڑ کر کوئی اور سورت پڑھ سکتے ہیں سوائے سورہ اخلاص اور سورہ کافرون کے جن میں یہ اجازت نہیں بلکہ جب شروع کیا تو انہیں آخر تک پڑھنا ہوگا۔<ref>کلینی، اصول كافى، ج‌۳، ص‌۳۱۷.</ref>
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
9,054

ترامیم