confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
9,054
ترامیم
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 23: | سطر 23: | ||
==سورہ اخلاص اور امام علیؑ کی منزلت== | ==سورہ اخلاص اور امام علیؑ کی منزلت== | ||
پیغمبر اکرمؐ کی ایک روایت میں امام علیؑ کو سورہ اخلاص سے تشبیہ دی ہے اور اس روایت میں کہا گیا ہے کہ لوگوں میں علی ابن ابی طالب کی حیثیت قرآن میں سورہ «قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ» جیسی ہے جس طرح سے کسی نے تین مرتبہ سورہ اخلاص کی تلاوت کی تو گویا اس نے پورے قرآن کی تلاوت کی ہے اسی طرح جو بھی امام علیؑ کو دل، زبان اور ہاتھ (عمل) سے محبت کرے تو گویا اس نے پورے اسلام سے محبت کی ہے۔ پیغمبر اکرمؐ اس حدیث کے آخر میں فرماتے ہیں کہ قسم ہے اس ذات کی جس نے مجھے رسالت پر مبعوث کیا، اگر زمین والے، آسمان والوں کی طرح علی کو چاہیں تو اللہ تعالی ان میں سے کسی کو بھی جہنم کا عذاب نہیں دے گا۔<ref>علامہ حلی، کشف الیقین، ۱۴۱۱ق، ص۲۹۸.</ref> | پیغمبر اکرمؐ کی ایک روایت میں [[امام علیؑ]] کو سورہ اخلاص سے تشبیہ دی ہے اور اس [[روایت]] میں کہا گیا ہے کہ لوگوں میں علی ابن ابی طالب کی حیثیت قرآن میں سورہ «قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ» جیسی ہے جس طرح سے کسی نے تین مرتبہ سورہ اخلاص کی تلاوت کی تو گویا اس نے پورے [[قرآن]] کی تلاوت کی ہے اسی طرح جو بھی امام علیؑ کو دل، زبان اور ہاتھ (عمل) سے محبت کرے تو گویا اس نے پورے اسلام سے محبت کی ہے۔ پیغمبر اکرمؐ اس حدیث کے آخر میں فرماتے ہیں کہ قسم ہے اس ذات کی جس نے مجھے رسالت پر مبعوث کیا، اگر زمین والے، آسمان والوں کی طرح علی کو چاہیں تو [[اللہ تعالی]] ان میں سے کسی کو بھی [[جہنم]] کا عذاب نہیں دے گا۔<ref>علامہ حلی، کشف الیقین، ۱۴۱۱ق، ص۲۹۸.</ref> | ||
اہل سنت کے عالم دین قُندوزی نے بھی اس روایت کو اپنی کتاب [[ینابیع المودۃ]] میں نقل کیا ہے۔<ref>قندوزی، ینابیع المودۃ، ۱۴۱۶ق، ج۱، ص۳۷۶.</ref>اسی طرح اہل سنت کی دوسری کتابوں میں بھی امام علیؑ کی منزلت میں اسی مضمون جیسی روایات نقل ہوئی ہیں جن میں امام علی کو سورہ اخلاص سے تشبیہ دی ہے۔<ref>مراجعہ کریں: ابنشاہین بغدادی، جزء من حدیث ابن شاہین، ص۳۴۰-۳۴۱؛ ابنمغازلی، مناقب أمیرالمؤمنین علی بن ابیطالب، ۱۴۲۴ق، ص۱۰۸.</ref> | اہل سنت کے عالم دین قُندوزی نے بھی اس روایت کو اپنی کتاب [[ینابیع المودۃ]] میں نقل کیا ہے۔<ref>قندوزی، ینابیع المودۃ، ۱۴۱۶ق، ج۱، ص۳۷۶.</ref>اسی طرح اہل سنت کی دوسری کتابوں میں بھی امام علیؑ کی منزلت میں اسی مضمون جیسی روایات نقل ہوئی ہیں جن میں امام علی کو سورہ اخلاص سے تشبیہ دی ہے۔<ref>مراجعہ کریں: ابنشاہین بغدادی، جزء من حدیث ابن شاہین، ص۳۴۰-۳۴۱؛ ابنمغازلی، مناقب أمیرالمؤمنین علی بن ابیطالب، ۱۴۲۴ق، ص۱۰۸.</ref> | ||
==فضیلت اور خصوصیات== | ==فضیلت اور خصوصیات== | ||
پیغمبر اکرمؐ اور امام باقرؑ سے منقول ہے کہ سورہ توحید ایک تہائی قرآن کے برابر ہے۔<ref>سیوطی، الدرالمنثور، ج۸، ص۶۷۸تا۶۸۰؛ قطب راوندی، الدعوات، مدرسہ امام مہدی، ص۲۱۷.</ref> {{نوٹ|سورہ اخلاص کا ایک تہائی قرآن کے برابر ہونے کو روایات میں کئی صورتوں میں بیان کیا ہے: 1۔اگر کسی نے تلاوت کی تو گویا اس نے ایک تہائی قرآن کی تلاوت کی۔ 2۔ سورہ قل ہو اللہ قرآن کا ایک تہائی حصہ ہے۔ 3۔ سورہ قل ہو اللہ قرآن کے ایک تہائی حصے کی طرح ہے۔ (مراجعہ کریں: بحرانی، البرہان، ۱۴۱۵ق، ج۵، ص۷۹۳ـ۸۰۰)}} | پیغمبر اکرمؐ اور امام باقرؑ سے منقول ہے کہ سورہ توحید ایک تہائی قرآن کے برابر ہے۔<ref>سیوطی، الدرالمنثور، ج۸، ص۶۷۸تا۶۸۰؛ قطب راوندی، الدعوات، مدرسہ امام مہدی، ص۲۱۷.</ref> {{نوٹ|سورہ اخلاص کا ایک تہائی قرآن کے برابر ہونے کو روایات میں کئی صورتوں میں بیان کیا ہے: 1۔اگر کسی نے تلاوت کی تو گویا اس نے ایک تہائی قرآن کی تلاوت کی۔ 2۔ سورہ قل ہو اللہ قرآن کا ایک تہائی حصہ ہے۔ 3۔ سورہ قل ہو اللہ قرآن کے ایک تہائی حصے کی طرح ہے۔ (مراجعہ کریں: بحرانی، البرہان، ۱۴۱۵ق، ج۵، ص۷۹۳ـ۸۰۰)}} |