مندرجات کا رخ کریں

"سورہ اخلاص" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
{{سورہ||نام = اخلاص |ترتیب کتابت = 112 | پارہ = 30 |آیت = 4 |مکی/ مدنی = مکی | ترتیب نزول = 22 |اگلی = [[سورہ فلق|فلق]] |پچھلی = [[سورہ مسد|مسد]] |لفظ = 15 |حرف = 47|تصویر=سوره اخلاص.jpg}}
{{سورہ||نام = اخلاص |ترتیب کتابت = 112 | پارہ = 30 |آیت = 4 |مکی/ مدنی = مکی | ترتیب نزول = 22 |اگلی = [[سورہ فلق|فلق]] |پچھلی = [[سورہ مسد|مسد]] |لفظ = 15 |حرف = 47|تصویر=سوره اخلاص.jpg}}
'''سورہ اخلاص''' یا '''توحید''' [[قرآن کریم]] کی 112ویں سورت ہے۔یہ [[مکی اور مدنی|مکی]] سورہ 30ویں [[پارے]] میں ہے۔ اس سورت کو اس لئے توحید یا [[اخلاص]] کا نام دیا گیا ہے کہ اس میں اللہ کی وحدانیت کا ذکر ہے اور [[انسان]] کو [[شرک]] سے نجات دیتی ہے۔
'''سورہ اخلاص''' یا '''توحید''' [[قرآن کریم]] کی 112ویں سورت جو [[مکی اور مدنی|مکی]] سورتوں میں سے ہے اور 30ویں [[پارے]] میں واقع ہے۔ اس سورت کو اس لئے توحید یا [[اخلاص]] کا نام دیا گیا ہے کہ اس میں اللہ کی وحدانیت کا ذکر ہے اور [[انسان]] کو [[شرک]] سے نجات دیتی ہے۔


سورہ توحید کا مضمون [[توحید]] اور اللہ تعالی کی وحدانیت اور اللہ کا دوسروں سے بےنیازی اور مخلوقات کا اللہ کی طرف محتاج ہونا ہے۔ سورہ اخلاص کے لیے بہت ساری فضیلتیں بیان ہوئی ہے ان میں سے ایک یہ کہ سورہ اخلاص ایک تہائی قرآن کے حکم میں ہے اور تین مرتبہ تلاوت کرنا [[ختم قرآن]] کے برابر ہے۔ روایات میں اس سورہ کو [[یومیہ نمازیں|یومیہ نمازوں]] میں پڑھنے کی بہت تاکید ہوئی ہے نیز ایک اور [[روایت]] کے مطابق [[پیغمبر اکرمؐ]] [[امام علیؑ]] کو سورہ اخلاص سے تشبیہ دیتے ہیں اور فرماتے ہیں کہ جس طرح تین مرتبہ سورہ اخلاص کی تلاوت پورے قرآن کے مانند ہے اسی طرح [[امیرالمومنین|امیرالمومنینؑ]] کے ساتھ دل، زبان اور ہاتھ سے (عمل) سے محبت کرنا پورا [[اسلام]] ہے۔
سورہ توحید کا مضمون [[توحید]] اور اللہ تعالی کی وحدانیت اور اللہ کا دوسروں سے بےنیازی اور مخلوقات کا اللہ کی طرف محتاج ہونا ہے۔ سورہ اخلاص کے لیے بہت ساری فضیلتیں بیان ہوئی ہے ان میں سے ایک یہ کہ سورہ اخلاص ایک تہائی قرآن کے حکم میں ہے اور تین مرتبہ تلاوت کرنا [[ختم قرآن]] کے برابر ہے۔ روایات میں اس سورہ کو [[یومیہ نمازیں|یومیہ نمازوں]] میں پڑھنے کی بہت تاکید ہوئی ہے نیز ایک اور [[روایت]] کے مطابق [[پیغمبر اکرمؐ]] [[امام علیؑ]] کو سورہ اخلاص سے تشبیہ دیتے ہیں اور فرماتے ہیں کہ جس طرح تین مرتبہ سورہ اخلاص کی تلاوت پورے قرآن کے مانند ہے اسی طرح [[امیرالمومنین|امیرالمومنینؑ]] کے ساتھ دل، زبان اور ہاتھ سے (عمل) سے محبت کرنا پورا [[اسلام]] ہے۔
سطر 26: سطر 26:


اہل سنت کے عالم دین قُندوزی نے بھی اس روایت کو اپنی کتاب [[ینابیع المودۃ]] میں نقل کیا ہے۔<ref>قندوزی، ینابیع المودۃ، ۱۴۱۶ق، ج۱، ص۳۷۶.</ref>اسی طرح اہل سنت کی دوسری کتابوں میں بھی امام علیؑ کی منزلت میں اسی مضمون جیسی روایات نقل ہوئی ہیں جن میں امام علی کو سورہ اخلاص سے تشبیہ دی ہے۔<ref>مراجعہ کریں: ابن‌شاہین بغدادی، جزء من حدیث ابن شاہین، ص۳۴۰-۳۴۱؛ ابن‌مغازلی، مناقب أمیرالمؤمنین علی بن ابی‌طالب، ۱۴۲۴ق، ص۱۰۸.</ref>
اہل سنت کے عالم دین قُندوزی نے بھی اس روایت کو اپنی کتاب [[ینابیع المودۃ]] میں نقل کیا ہے۔<ref>قندوزی، ینابیع المودۃ، ۱۴۱۶ق، ج۱، ص۳۷۶.</ref>اسی طرح اہل سنت کی دوسری کتابوں میں بھی امام علیؑ کی منزلت میں اسی مضمون جیسی روایات نقل ہوئی ہیں جن میں امام علی کو سورہ اخلاص سے تشبیہ دی ہے۔<ref>مراجعہ کریں: ابن‌شاہین بغدادی، جزء من حدیث ابن شاہین، ص۳۴۰-۳۴۱؛ ابن‌مغازلی، مناقب أمیرالمؤمنین علی بن ابی‌طالب، ۱۴۲۴ق، ص۱۰۸.</ref>
 
==فضیلت اور خصوصیات==
پیغمبر اکرمؐ اور امام باقرؑ سے منقول ہے کہ سورہ توحید ایک تہائی قرآن کے برابر ہے۔<ref>سیوطی، الدرالمنثور، ج‌۸، ص‌۶۷۸تا۶۸۰؛ قطب راوندی، الدعوات، مدرسہ امام مہدی، ص۲۱۷.</ref> {{نوٹ|سورہ اخلاص کا ایک تہائی قرآن کے برابر ہونے کو روایات میں کئی صورتوں میں بیان کیا ہے: 1۔اگر کسی نے تلاوت کی تو گویا اس نے ایک تہائی قرآن کی تلاوت کی۔ 2۔ سورہ قل ہو اللہ قرآن کا ایک تہائی حصہ ہے۔ 3۔ سورہ قل ہو اللہ قرآن کے ایک تہائی حصے کی طرح ہے۔ (مراجعہ کریں: بحرانی، البرہان، ۱۴۱۵ق، ج۵، ص۷۹۳ـ۸۰۰)}}
امام رضاؑ سے روایت ہے کہ جو بھی سورہ توحید پڑھے اور اس پر یقین بھی ہو تو گویا اس نے توحید (اللہ کی وحدانیت) کو پہچان لیا ہے۔<ref>شیخ صدوق، عیون اخبارالرضا، ۱۴۰۴ق، ج۲، ص۱۲۲.</ref>پیغمبر اکرمؐ سے بھی منقول ہے کہ اس سورت کو زیادہ پڑھیں کیونکہ یہ سورہ قرآن کا نور ہے۔<ref>قطب راوندی، الدعوات، مدرسه امام مهدی، ص۸۴.</ref> از [[امام علی(ع)]] روایت شده است هر كس سوره توحید و [[سوره قدر|قدر]] را در روز یا شبش صدبار قرائت نماید، خداوند پس از مرگش نوری در قبر او قرار می‌دهد و نوری در پیش و پس او قرار گرفته و او را تا بهشت همراهی می‌كند.<ref>قطب راوندی، الدعوات، مدرسه امام مهدی، ص۲۱۹.</ref> [[امام صادق(ع)]] نیز می‌فرماید هر كه روزی بر او بگذرد و در [[نماز|نمازهای]] ۵ گانه‌اش سوره توحید را نخواند به او گفته می‌شود تو از نمازگزاران نیستی.<ref>کلینی، اصول کافی، ج۲، ص۴۵۵.</ref>
در منابع [[حدیث|روایی]] برای قرائت این سوره خواصی چون، آرام گرفتن درد چشم<ref>بحرانی، تفسیرالبرهان، ۱۴۱۶ق، ج۵، ص۷۹۸.</ref>، نگهبانی از فرد هنگام سفر(اگر ۱۱بار بخواند)<ref>قطب راوندی، الدعوات، مدرسه امام مهدی، ص۲۹۵.</ref> و همچنیین حراست ۵۰ فرشته از قاری این سوره هنگام خواب<ref>طبرسی، مکارم الاخلاق، ۱۳۷۷ش، ص۲۸۹.</ref>، و رفع فقر و تنگدستی<ref>شیخ صدوق، خصال، ۱۴۰۳ق، ص۶۲۶.</ref> و بخشش گناهان(اگر ۲۰۰ مرتبه در شب یا روز [[جمعه]] در دو [[نماز]] دو رکعتی بخواند)<ref>طوسی، مصباح المتهجد، ۱۴۱۱ق، ص۲۶۱.</ref>، و همچنین [[استجابت دعا]]( اگر در ركعت اول پس از حمد توحید بخواند)<ref>شیخ صدوق، من لا یحضره الفقیه، ۱۴۱۳ق، ج۱، ص۳۱۵.</ref> ذکر شده است.




confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
9,054

ترامیم