confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
9,062
ترامیم
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (←مضامین) |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 18: | سطر 18: | ||
[[سید محمدحسین طباطبائی|علامہ طباطبایی]] تفسیر [[المیزان فی تفسیر القرآن|المیزان]] میں لکھتے ہیں کہ سورہ اخلاص میں اللہ تعالی کی یوں تعریف ہوئی ہے کہ وہ احد ہے اور تمام موجودات اپنی تمام ضروریات میں اس کے محتاج ہیں اور کوئی بھی اس کی ذات، صفات یا افعال میں شریک نہیں ہے۔ یہ توحید قرآن سے مختص ہے اور تمام (اصولی، فرعی اور اخلاقی) معارف کا بنا انہی پر رکھا گیا ہے۔<ref>طباطبایی، المیزان، ترجمہ، ۱۳۷۴ش، ج۲۰، ص۶۶۹.</ref> | [[سید محمدحسین طباطبائی|علامہ طباطبایی]] تفسیر [[المیزان فی تفسیر القرآن|المیزان]] میں لکھتے ہیں کہ سورہ اخلاص میں اللہ تعالی کی یوں تعریف ہوئی ہے کہ وہ احد ہے اور تمام موجودات اپنی تمام ضروریات میں اس کے محتاج ہیں اور کوئی بھی اس کی ذات، صفات یا افعال میں شریک نہیں ہے۔ یہ توحید قرآن سے مختص ہے اور تمام (اصولی، فرعی اور اخلاقی) معارف کا بنا انہی پر رکھا گیا ہے۔<ref>طباطبایی، المیزان، ترجمہ، ۱۳۷۴ش، ج۲۰، ص۶۶۹.</ref> | ||
{{سورہ اخلاص}} | {{سورہ اخلاص}} | ||
==شأن نزول== | |||
سورہ اخلاص کے [[شان نزول]] کے بارے میں [[امام صادقؑ]] سے منقول ہے کہ یہودیوں کے ایک گروہ نے پیغمبر اکرمؐ سے اللہ کی صفات بیان کرنے کی درخواست کی۔ پیغمبر اکرمؐ تین دن تک خاموش رہے یہاں تک کہ سورہ اخلاص نازل ہوئی اور ان کا جواب بیان ہوا۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ج ۲۷، ص۴۲۸.</ref> بعض نے کہا ہے کہ یہ درخواست بعض مکہ کے مشرکوں کی طرف سے تھی۔<ref>ابوالفتوح رازی، روض الجنان و روح الجنان فی تفسیر القرآن، ج ۲۰، ص۴۶۵.</ref>یا مدینہ کے اہل کتاب کی درخواست تھی،<ref>سیوطی، الإتقان فی علوم القرآن، ۱۳۷۶ش، ج۱، ص۱۴۰.</ref>یا کوئی اور افراد تھے۔<ref>سیوطی، الدر المنثور فی التفسیر بالماثور، ج ۶، ص۴۱۱-۴۱۰.</ref> | |||
== سورہ اخلاص یا توحید == | == سورہ اخلاص یا توحید == |