confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,901
ترامیم
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (←تعارف) |
||
سطر 5: | سطر 5: | ||
==تعارف == | ==تعارف == | ||
* '''نام''' | |||
اس سورت کو اس لیے '''کافرون''' کا نام دیا گیا ہے کیونکہ یہ کافروں کے بارے میں نازل ہوئی اور آغاز بھی ان سے خطاب کے ساتھ ہوا ہے۔ اس کے بعض دوسرے نام بھی ہیں جیسے «عبادت» اور «جَحد»۔ [[عبادت]] نام رکھنے کی وجہ یہ ہے کہ اس سورت میں عبارت اور اس سے مشتق شدہ الفاظ اس کثرت سے استعمال ہوئے ہیں اور «جَحد» کا معنی انکار ہے اور یہ نام اس لیے دیا گیا ہے کہ سورہ کافرون میں ان لوگوں کا تذکرہ ہوا ہے جو اللہ کے دین کی باتوں کا انکار کرتے ہیں۔<ref>دانش نامہ قرآن و قرآنپژوہی، ۱۳۷۷ش، ج۲، ص۱۲۷۰-۱۲۶۹.</ref> | |||
* '''ترتیب اور محل نزول''' | |||
سورہ کافرون مکی سورتوں میں سے ہے اور ترتیب نزول کے اعتبار سے پیغمبر اکرمؐ پر نازل ہونے والی 18ویں سورت ہے۔ اور قرآن مجید کے موجودہ مصحف کے مطابق 109ویں سورت ہے<ref>معرفت، آموزش علوم قرآن، ۱۳۷۱ش، ج۲، ص۱۶۶.</ref> جو قرآن مجید کے 30ویں پارے میں واقع ہے۔ | |||
* '''آیات کی تعداد اور دوسری خصوصیات''' | |||
سورہ کافرون میں 6 آیات، 27 کلمات اور 99 حروف ہیں۔ اور قرآن مجید کی چھوٹی سورتوں میں اس کا شمار ہوتا ہے اور مفصلات سورتوں (چھوٹی آیات والی) میں سے ایک ہے۔ اسی طرح چہارقل میں سے ایک سورہ کافرون ہے۔ چہارقل ان سورتوں کو کہا جاتا ہے جو «قُل» سے شروع ہوتی ہیں۔<ref>دانش نامہ قرآن و قرآنپژوہی، ۱۳۷۷ش، ج۲، ص۱۲۷۰-۱۲۶۹.</ref> | |||
'''سورہ کافرون''' حجم و کمیت کے لحاظ سے [[قصار|قصار السور]] کے زمرے میں آتی ہے اور پارہ 30 کی سورتوں میں شمار ہوتی ہے جو اس پارے کے چوتھے حزب میں مندرج ہے۔ [[سور نداء]] و [[مخاطبات]] میں گیارہوں اور آخری نمبر پر ہے۔ نیز یہ سور [[مقولات|قل (<small>کہہ دو</small>) سے شروع ہونے والی پانچ سورتوں]] میں دوسری سورت ہے۔ اس سورت اور تین دیگر سورتوں (<small>اخلاص، فلق، ناس</small>) کو ملا کر [[چار قل]] بھی کہا جاتا ہے۔ یہ سورت کافروں پر اتمام حجت کرنے کے علاوہ واضح کرتی کہ ہے کہ دین [[توحید]] اور [[شرک]] و بت پرستی کے درمیان کوئی جوڑ اور آمیزش ممکن نہیں ہے۔<ref>دیکھیں: دانش نامہ قرآن و قرآن پژوہی، ج2، ص1270-1269۔</ref> | '''سورہ کافرون''' حجم و کمیت کے لحاظ سے [[قصار|قصار السور]] کے زمرے میں آتی ہے اور پارہ 30 کی سورتوں میں شمار ہوتی ہے جو اس پارے کے چوتھے حزب میں مندرج ہے۔ [[سور نداء]] و [[مخاطبات]] میں گیارہوں اور آخری نمبر پر ہے۔ نیز یہ سور [[مقولات|قل (<small>کہہ دو</small>) سے شروع ہونے والی پانچ سورتوں]] میں دوسری سورت ہے۔ اس سورت اور تین دیگر سورتوں (<small>اخلاص، فلق، ناس</small>) کو ملا کر [[چار قل]] بھی کہا جاتا ہے۔ یہ سورت کافروں پر اتمام حجت کرنے کے علاوہ واضح کرتی کہ ہے کہ دین [[توحید]] اور [[شرک]] و بت پرستی کے درمیان کوئی جوڑ اور آمیزش ممکن نہیں ہے۔<ref>دیکھیں: دانش نامہ قرآن و قرآن پژوہی، ج2، ص1270-1269۔</ref> | ||
==مضمون== | |||
خداوند متعال نے سورہ کافرون میں [[رسول اللہ|پیغمبر اسلامؐ]] کو حکم دیا ہے کہ وہ بت پرستی کے آئین سے بیزاری کا اعلان کرے اور نیز یہ بھی کہا کہ کافروں سے کہدے کہ وہ ان کا آئین نہیں مانیں گے لہذا نہ محمدؐ کا دین وہ لوگ مانیں گے اور نہ ہی پیغمبر اکرمؐ ان کا آئین قبول کریں گے۔ لہذا کافر اس بات سے مایوس ہوجائیں کہ پیغمبر اکرمؐ ان سے کوئی ساز باز کرے گا۔<ref>طباطبایی، المیزان، ۱۹۷۴م، ج۲۰، ص۳۷۳.</ref> | |||
{{سورہ کافرون}} | |||
=== شان نزول === | === شان نزول === | ||
مفسرین ( | اس سورت کے شان نزول کے بارے میں مفسرین (جیسے:طبری، [[شیخ طوسی|طوسی]]، میبدی، زمخشری، طبرسی اور ابوالفتوح رازی) نے لکھا ہے کہ [[قریش]] کے بعض اکابرین ـ جو [[کفر]] اور گمراہی و ضلالت کے پیشوا تھے ـ منجملہ [[ولید بن مغیرہ]]، [[عاص بن وائل]]، [[امیہ بن خلف]]، [[اسود بن عبدالمطلب]] اور [[حارث بن قیس]] [[رسول اللہ(ص)|پیغمبر اکرم(ص)]] کے پاس آئے تھے اور دوطرفہ ساز باز اور بظاہر مصالحت کی تجویز دے رہے تھے؛ وہ تجویز دے رہے تھے کہ "کچھ مدت (ایک سال) آپ ہمارے دین کے پابند رہیں اور ہمارے بتوں اور معبودوں کی پرستش کریں اور کچھ مدت (ایک سال) ہم آپ کے دین کی پابندی کریں گے اور آپ کے خدا کی پرستش کریں گے۔ [[رسول اللہ(ص)]] نے ان کی تجویز کو دو ٹوک انداز میں مسترد کردیا اور یہ سورت نازل ہوئی۔<ref>قرآن کریم، ترجمہ، توضیحات و واژه نامہ: بہاءالدین خرم شاہی، ذیل سوره کافرون.</ref> | ||
=== ایک تفسیری نکتہ=== | === ایک تفسیری نکتہ=== |