مندرجات کا رخ کریں

"سورہ کوثر" کے نسخوں کے درمیان فرق

1,382 بائٹ کا اضافہ ،  13 اپريل 2019ء
م
سطر 18: سطر 18:
[[سورہ ضحی]] اور [[سورہ شرح|سورہ انشراح]] کی طرح اس سورے کے تمام آیات میں [[پیغمبر اکرمؐ]] کو مورد خطاب قرار دیتے ہوئے<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۲۷، ص۳۷۰.</ref> اس کی پہلی آیت میں خدا کی طرف سے پیغمبر اکرمؐ کو [[کوثر]] جیسی نعمت عطا کرنے کی بشارت دی گئی ہے۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۲۷، ص۳۷۰و۳۷۱.</ref> [[مفسرین]] کوثر سے خیر کثیر مراد لیتے ہیں۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۲ش، ج۱۰، ص۸۳۵.</ref> دوسری آیت میں اس عظیم نعمت کے شکرانے میں [[نماز]] ادا کرنے اور [[قربانی]] دینے کا حکم دیا گیا ہے۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۲۷، ص۳۷۲.</ref> تیسری اور آخری آیت میں آپؐ کے دشمنوں کو ابتر اور بے اولاد قرار دیا گیا ہے۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۲۷، ص۳۷۴و۳۷۵.</ref>
[[سورہ ضحی]] اور [[سورہ شرح|سورہ انشراح]] کی طرح اس سورے کے تمام آیات میں [[پیغمبر اکرمؐ]] کو مورد خطاب قرار دیتے ہوئے<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۲۷، ص۳۷۰.</ref> اس کی پہلی آیت میں خدا کی طرف سے پیغمبر اکرمؐ کو [[کوثر]] جیسی نعمت عطا کرنے کی بشارت دی گئی ہے۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۲۷، ص۳۷۰و۳۷۱.</ref> [[مفسرین]] کوثر سے خیر کثیر مراد لیتے ہیں۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۲ش، ج۱۰، ص۸۳۵.</ref> دوسری آیت میں اس عظیم نعمت کے شکرانے میں [[نماز]] ادا کرنے اور [[قربانی]] دینے کا حکم دیا گیا ہے۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۲۷، ص۳۷۲.</ref> تیسری اور آخری آیت میں آپؐ کے دشمنوں کو ابتر اور بے اولاد قرار دیا گیا ہے۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۲۷، ص۳۷۴و۳۷۵.</ref>
{{سورہ کوثر}}
{{سورہ کوثر}}
=== کوثر کے مصادیق===
{{اصلی|کوثر}}
اس آیت میں مذکور لفظ کوثر کے بارے میں [[مفسرین]] کے درمیان اختلاف نظر پایا جاتا ہے۔ حوض کوثر، [[بہشت]]، بہشت میں ایک نہر، خیر کثیر، [[نبوت]]، [[قرآن]]، بے شمار [[اصحاب]] اور پیرکار، بے شمار اولاد اور [[شفاعت]] کو من جملہ کوثر کے مصادیق میں سے قرار دئے گئے ہیں۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۲ش، ج۱۰، ص۸۳۶و۸۳۷.</ref>
[[تفسیر نمونہ]]  میں اکثر شیعہ علماء سے نقل کرتے ہوئے کوثر کے مصداق کو [[حضرت فاطمہ(س)]] قرار دیا ہے کیونکہ اس سورت میں ان لوگوں کی طرف اشارہ کیا گیا ہے جو پیغمبر اکرمؐ کو بے اولاد اور ابتر کا طعنہ دیا کرتے تھے حالانکہ پیغمبر اکرمؐ کی نسل آپ کی بیٹی حضرت فاطمہ(س) کے ذریعے آگے چلی ہے اور یہ وہی ذریہ ہے جس کے ذمہ خدا نے [[امامت]] جیسی عظیم الہی عہدہ سونپا ہے۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۱ش، ج ۲۷، ص ۳۷۵؛ طباطبایی، المیزان، ۱۳۹۰ق، ج۲۰، ص۳۷۰.</ref>


==شأن نزول==
==شأن نزول==
confirmed، templateeditor
9,293

ترامیم