"سورہ عادیات" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
←تعارف
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م (←نام) |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م (←تعارف) |
||
سطر 8: | سطر 8: | ||
اس سورت کو '''عادیات''' (تیزرفتار گھوڑے) کا نام دیا گیا ہے کیونکہ اس کی پہلی آیت میں خداوند متعال نے ان کی قسم کھائی ہے اور ان کی طرف اشارہ کیا ہے: | اس سورت کو '''عادیات''' (تیزرفتار گھوڑے) کا نام دیا گیا ہے کیونکہ اس کی پہلی آیت میں خداوند متعال نے ان کی قسم کھائی ہے اور ان کی طرف اشارہ کیا ہے: | ||
<font color=green>"{{قرآن کا متن|'''وَالْعَادِيَاتِ ضَبْحًا'''|ترجمہ=قسم | <font color=green>"{{قرآن کا متن|'''وَالْعَادِيَاتِ ضَبْحًا'''|ترجمہ= قسم ہے ان (گھوڑوں) کی جو ہانپتے ہوئے دوڑتے ہیں|سورت=[[سورہ عادیات]]|آیت=1}}</font> | ||
اس سورت کو '''والعادیات''' بھی کہا جاتا کیونکہ یہ لفظ سورت کا حرف آغاز ہے۔<ref>دانشنامہ قرآن و قرآنپژوہی، ۱۳۷۷ش، ج۲، ص۱۲۶۷.</ref> عادیات "عادیۃ" کا جمع ہے جس کے معنی گذرنے اور جدا ہونے کے ہیں اور اس آیت میں اس لفظ کا معنا تیز دوڑنے کے ہیں۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۲۷، ص۲۴۱.</ref> | اس سورت کو '''والعادیات''' بھی کہا جاتا کیونکہ یہ لفظ سورت کا حرف آغاز ہے۔<ref>دانشنامہ قرآن و قرآنپژوہی، ۱۳۷۷ش، ج۲، ص۱۲۶۷.</ref> عادیات "عادیۃ" کا جمع ہے جس کے معنی گذرنے اور جدا ہونے کے ہیں اور اس آیت میں اس لفظ کا معنا تیز دوڑنے کے ہیں۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۲۷، ص۲۴۱.</ref> |