گمنام صارف
"سورہ طارق" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Noorkhan کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
imported>Noorkhan کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 3: | سطر 3: | ||
'''سورہ طارق''' '''''[سُوْرَةُ الطَّارِقِ]''''' کو اس لئے طارق کہا جاتا ہے کہ اس کے آغاز میں آسمان اور '''طارق''' کی قسم اٹھائی گئی ہے۔ [[مفصلات|سور مفصلات]] کے زمرے میں آتی ہے اور [[اوساط|اوساط سے معنون 13 سورتوں میں پہلے نمبر پر ہے۔ نیز یہ سورت قسم سے شروع ہونے والی سورتوں میں پندرہویں نمبر پر ہے۔ | '''سورہ طارق''' '''''[سُوْرَةُ الطَّارِقِ]''''' کو اس لئے طارق کہا جاتا ہے کہ اس کے آغاز میں آسمان اور '''طارق''' کی قسم اٹھائی گئی ہے۔ [[مفصلات|سور مفصلات]] کے زمرے میں آتی ہے اور [[اوساط|اوساط سے معنون 13 سورتوں میں پہلے نمبر پر ہے۔ نیز یہ سورت قسم سے شروع ہونے والی سورتوں میں پندرہویں نمبر پر ہے۔ | ||
==سورہ طارق، نام اور کوائف== | ==سورہ طارق، نام اور کوائف== | ||
* یہ سورت اس مناسبت سے '''سورہ طارق''' کہلاتی ہے کہ اس کے آغاز میں آسمان اور طارق (رات کو ظاہر ہونے والے محیر العقول موجود) کی قسم اٹھائی گئی ہے: | * یہ سورت اس مناسبت سے '''سورہ طارق''' کہلاتی ہے کہ اس کے آغاز میں آسمان اور طارق (رات کو ظاہر ہونے والے محیر العقول موجود) کی قسم اٹھائی گئی ہے: | ||
::::<font color=green>"'''وَالسَّمَاء وَالطَّارِقِ ﴿1﴾'''"</font> ترجمہ: قسم ہے آسمان کی اور رات کو نمودار ہونے والے کی۔ | :::: :<font color=green>"'''وَالسَّمَاء وَالطَّارِقِ ﴿1﴾'''"</font> ترجمہ: قسم ہے آسمان کی اور رات کو نمودار ہونے والے کی۔ | ||
* اس سورت کی آیات کی تعداد 17 اور بقولے 16 ہے اور اول الذکر عدد مشہور ہے؛ جبکہ اس کے الفاظ اور حروف کی تعداد بالترتیب 61 اور 256 ہے۔ | * اس سورت کی آیات کی تعداد 17 اور بقولے 16 ہے اور اول الذکر عدد مشہور ہے؛ جبکہ اس کے الفاظ اور حروف کی تعداد بالترتیب 61 اور 256 ہے۔ | ||
* یہ سورت ترتیب مصحف کے لحاظ سے چھیاسی ویں اور ترتیب نزول کے لحاظ سے چھتیسویں سورت ہے۔ | * یہ سورت ترتیب مصحف کے لحاظ سے چھیاسی ویں اور ترتیب نزول کے لحاظ سے چھتیسویں سورت ہے۔ | ||
* سورہ طارق [[مکی اور مدنی|مکی]] سورت ہے۔ | * سورہ طارق [[مکی اور مدنی|مکی]] سورت ہے۔ | ||
* یہ سورت [[مفصلات|سور مفصلات]] کے زمرے میں آتی ہے نیز [[اوساط|سور اوساط]] میں پہلی سورت ہے۔ اوساط کی تعداد 13 ہے۔ | * یہ سورت [[مفصلات|سور مفصلات]] کے زمرے میں آتی ہے نیز [[اوساط|سور اوساط]] میں پہلی سورت ہے۔ اوساط کی تعداد 13 ہے۔ | ||
* سورہ طارق قسم سے شروع ہونے والی سورتوں میں پندرہویں نمبر پر ہے۔ | * سورہ طارق قسم سے شروع ہونے والی سورتوں میں پندرہویں نمبر پر ہے۔ | ||
==مفاہیم== | |||
اس سورت میں خداوند متعال آسمان اور رات کو نمودار ہونے والی موجود کی قسم اٹھاتا ہے اور اس بات کی یادآوری کراتا ہے کہ "انسان کس چیز سے پیدا کیا گیا ہے" اور ارشاد فرماتا ہے: | |||
:::بے شک خداوند متعال روز [[قیامت]] اس [انسان] کے پلٹا کے لانے پر بھی قادر ہے؛ اسی دن جب تمام چھپی ہوئی [اور آشکار] باتوں کا جائزہ لیا جائے گا۔ اس کے بعد تاکید فرماتا ہے کہ یہ ([[قرآن]]) فیصلہ کن بات ہے اور وہ کوئی مذاق نہیں ہے۔<ref>دانشنامه قرآن و قرآن پژوهی، ج2، ص1263۔</ref> | |||
==متن سورہ== | ==متن سورہ== | ||
سطر 47: | سطر 52: | ||
| quote = :<br/> | | quote = :<br/> | ||
<center>'''اللہ کے نام سے جو بہت رحم والا نہایت مہربان ہے'''</center><br/> | <center>'''اللہ کے نام سے جو بہت رحم والا نہایت مہربان ہے'''</center><br/> | ||
قسم ہے آسمان کی اور رات کو نمودار ہونے والے کی (1) اور تم کیا جانو کہ رات کو نمودار ہونے والا کیا ہے (2) وہ چمکتا ہوا تارا ہوتا ہے (3) کوئی متنفس نہیں مگر یہ کہ اس پر کوئی نگہبان ہے (4) تو انسان کو دیکھنا چاہئے کہ وہ کا ہے سے پیدا کیا گیا ہے؟ (5) وہ پیدا کیا گیا ہے ایک اچھل کر نکلنے والے پانی سے (6) جو ریڑھ اور سینے کی ہڈیوں کے بیچ سے نکلتا ہے (7) وہ اس کے پلٹا کے لانے پر بھی قادر ہے (8) اس دن جب تمام چھپی ہوئی باتوں کا جائزہ لیا جائے گا (9) تو اس آدمی کے پاس نہ خود کوئی طاقت ہو گی نہ اس کا کوئی مددگار ہو گا (10) قسم ہے آسمان کی جو بارش والا ہے (11) اور زمین کی جو نباتات کے ذریعہ سے شگافتہ ہونے والی ہے (12) کہ یہ فیصلہ کن بات ہے (13) اور وہ کوئی مذاق نہیں ہے (14) یہ کافر لوگ اپنی چالیں چل رہے ہیں (15) اور میں اپنی چال چل رہا ہوں (16) تو چھوڑ دو ان کافروں کو | قسم ہے آسمان کی اور رات کو نمودار ہونے والے کی (1) اور تم کیا جانو کہ رات کو نمودار ہونے والا کیا ہے (2) وہ چمکتا ہوا تارا ہوتا ہے (3) کوئی متنفس نہیں مگر یہ کہ اس پر کوئی نگہبان ہے (4) تو انسان کو دیکھنا چاہئے کہ وہ کا ہے سے پیدا کیا گیا ہے؟ (5) وہ پیدا کیا گیا ہے ایک اچھل کر نکلنے والے پانی سے (6) جو ریڑھ اور سینے کی ہڈیوں کے بیچ سے نکلتا ہے (7) وہ اس کے پلٹا کے لانے پر بھی قادر ہے (8) اس دن جب تمام چھپی ہوئی باتوں کا جائزہ لیا جائے گا (9) تو اس آدمی کے پاس نہ خود کوئی طاقت ہو گی نہ اس کا کوئی مددگار ہو گا (10) قسم ہے آسمان کی جو بارش والا ہے (11) اور زمین کی جو نباتات کے ذریعہ سے شگافتہ ہونے والی ہے (12) کہ یہ فیصلہ کن بات ہے (13) اور وہ کوئی مذاق نہیں ہے (14) یہ کافر لوگ اپنی چالیں چل رہے ہیں (15) اور میں اپنی چال چل رہا ہوں (16) تو چھوڑ دو ان کافروں کو تھوڑا سا پھر دیکھا جائے گا (17)۔ | ||
|archive date = | |archive date = | ||
||bgcolor = #ecfcf4 | ||bgcolor = #ecfcf4 | ||
| title_bg = gray | | title_bg = gray | ||
سطر 63: | سطر 68: | ||
* [[سورہ]] | * [[سورہ]] | ||
* [[آیت]] | * [[آیت]] | ||
* [[قیامت]] | * [[قیامت]] | ||
== پاورقی حاشیے == | == پاورقی حاشیے == |