"سورہ نباء" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
{{سورہ||نام = نباء |ترتیب کتابت = 78 |پارہ = 30 |آیت = 40 |مکی/ مدنی = مکی |ترتیب نزول = 80 |اگلی = [[سورہ نازعات|نازعات]] |پچھلی = [[سورہ مرسلات|مرسلات]] |لفظ = 174 |حرف = 796|تصویر=سوره نبأ.jpg}} | {{سورہ||نام = نباء |ترتیب کتابت = 78 |پارہ = 30 |آیت = 40 |مکی/ مدنی = مکی |ترتیب نزول = 80 |اگلی = [[سورہ نازعات|نازعات]] |پچھلی = [[سورہ مرسلات|مرسلات]] |لفظ = 174 |حرف = 796|تصویر=سوره نبأ.jpg}} | ||
'''سورہ نباء''' ''''' | '''سورہ نباء''' یا '''عَمَّ''' یا '''تسائُل''' [[قرآن کریم]] کی 78ویں اور [[مکی مدنی سورتیں|مکی]] سورتوں میں سے ہے۔ یہ سورت نسبتا چھٹی سورتوں میں سے ہے اور قرآن کے آخری پارے کی ابتداء اسی سورت سے ہوتی ہے اسی بنا پر اس پارے کا نام "عمّ" رکھا گیا ہے۔ بناء خبر کو کہا جاتا ہے اور اس سورت کو اس کی دوسری آیت میں موجود لفظ بناء کی وجہ سے سورہ نباء بھی کہا جاتا ہے۔ | ||
سورہ نباء میں روز [[قیامت]] اور اس دن رونما ہونے والے واقعات من کے بارے میں بحث کی گئی ہے۔ اسی طرح قیامت کے دن گناہگاروں اور نیک لوگوں کے مقام و مرتبے کی طرف بھی اس سورت میں اشارہ کیا گیا ہے۔ اس سورت کی مشہور آیات میں سے ایک آیت نمبر 31 ہے جس میں قیامت کے دن "متقین" کی حالت بیان کی گئی ہے۔ احادیث کے مطابق اس آیت میں متقین سے مراد [[امیرالمؤمنینؑ|امیرالمؤمنین]] حضرت علیؑ ہیں۔ | |||
اس سورت کی [[تلاوت]] کے بارے میں نقل ہوئی ہے کہ جو شخص ہر روز سوره نبأ کی تلاوت کرے گا سال پورا ہونے سے پہلے اسے [[خانہ کعبہ]] کی زیارت نصیب ہوگی۔ | |||
==نام== | ==نام== | ||
* اس سورت کو نباء کہتے ہیں کیونکہ اس کی دوسری آیت میں نباء عظیم ([[قیامت]] کی بڑی خبر) کو بیان کیا جاتا ہے۔ | * اس سورت کو نباء کہتے ہیں کیونکہ اس کی دوسری آیت میں نباء عظیم ([[قیامت]] کی بڑی خبر) کو بیان کیا جاتا ہے۔ |