مندرجات کا رخ کریں

"سورہ جن" کے نسخوں کے درمیان فرق

19 بائٹ کا اضافہ ،  27 جنوری 2019ء
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
{{سورہ||نام = جن |ترتیب کتابت = 72 |پارہ = 29 |آیت = 28 |مکی/ مدنی = مکی |ترتیب نزول = 40 |اگلی = [[سورہ مزمل|مزمل]] |پچھلی = [[سورہ نوح|نوح]] |لفظ = 286 |حرف = 1109|تصویر=سوره جن.jpg}}
{{سورہ||نام = جن |ترتیب کتابت = 72 |پارہ = 29 |آیت = 28 |مکی/ مدنی = مکی |ترتیب نزول = 40 |اگلی = [[سورہ مزمل|مزمل]] |پچھلی = [[سورہ نوح|نوح]] |لفظ = 286 |حرف = 1109|تصویر=سوره جن.jpg}}


'''سورہ جن''' [[قرآن مجید]] کی 72ویں اور [[مکی]] سورتوں میں سے ہے جو 29ویں پارے میں واقع ہے۔ اس سورت کی پہلی [[آیت]] میں لفظ [[جن]] اور اس سورت میں جنّات سے متعلق گفتگو ہونے کی بنا پر اس سورت کا نام "سورہ جن" رکھا گیا ہے۔ اس سورت میں جنّات سے متعلق لوگوں کے بغض خرافات کا ذکر کرتے ہونے ان کا جواب دیا گیا ہے۔ اس سورت کے مطابق [[پیغمبر اکرمؐ]] کی دعوت جنّات اور انسانوں دونوں کو شامل کرتی ہے۔ آیت نمبر 18، 26 اور 27 اس سورت کی مشہور آیات میں سے ہیں، آیت نمبر 18 میں [[مسجد|مساجد]] جبکہ آیت نمبر 26 اور 27 میں [[انبیاء کی عصمت]] کے بارے میں گفتگو ہوتی ہے۔
'''سورہ جن''' [[قرآن مجید]] کی 72ویں اور [[مکی]] سورتوں میں سے ہے جو 29ویں پارے میں واقع ہے۔ اس سورت کی پہلی [[آیت]] میں لفظ [[جن]] اور اس سورت میں جنّات سے متعلق گفتگو ہونے کی بنا پر اس سورت کا نام "سورہ جن" رکھا گیا ہے۔ جنّات سے متعلق لوگوں کے بغض خرافات کا ذکر کرتے ہونے ان کا جواب بھی دیا گیا ہے۔ اس سورت کی بعض آیات کے مطابق [[پیغمبر اکرمؐ]] کی دعوت جنّات اور انسانوں دونوں کو شامل کرتی ہے۔ آیت نمبر 18، 26 اور 27 اس سورت کی مشہور آیات میں سے ہیں، آیت نمبر 18 میں [[مسجد|مساجد]] جبکہ آیت نمبر 26 اور 27 میں [[انبیاء کی عصمت]] کے بارے میں گفتگو ہوتی ہے۔


اس سورت کی فضیلت کے بارے میں آیا ہے کہ جو کوئی سورہ جنّ کی تلاوت کرے، خدا پیغمبر اسلامؐ کی تصدیق یا تکذیب کرنے والے تمام جنّات اور شیاطین کی تعداد کے برابر غلام آزاد کرنے کا [[ثواب]] عطا کرے گا۔
اس سورت کی فضیلت کے بارے میں آیا ہے کہ جو کوئی سورہ جنّ کی تلاوت کرے، خدا پیغمبر اسلامؐ کی تصدیق یا تکذیب کرنے والے تمام جنّات اور شیاطین کی تعداد کے برابر غلام آزاد کرنے کا [[ثواب]] عطا کرے گا۔
سطر 9: سطر 9:
اس سورت کی پہلی [[آیت]] میں لفظ [[جن]] اور اس سورت میں جنّات سے متعلق گفتگو ہونے کی بنا پر اس سورت کا نام "سورہ جن" رکھا گیا ہے۔<ref>صفوی، «سورہ جن»، ص۷۱۷۔</ref> چونکہ اس سورت کا آغاز لفظ "قل اوحی" کے ذریعے ہوتا ہے اس بنا پر بعض اسے اسی نام سے بھی یاد کرتے ہیں۔<ref>ابن عاشور، تفسیرالتحریر و التنویر، ج۲۹، ص‌۲۱۶۔</ref>  
اس سورت کی پہلی [[آیت]] میں لفظ [[جن]] اور اس سورت میں جنّات سے متعلق گفتگو ہونے کی بنا پر اس سورت کا نام "سورہ جن" رکھا گیا ہے۔<ref>صفوی، «سورہ جن»، ص۷۱۷۔</ref> چونکہ اس سورت کا آغاز لفظ "قل اوحی" کے ذریعے ہوتا ہے اس بنا پر بعض اسے اسی نام سے بھی یاد کرتے ہیں۔<ref>ابن عاشور، تفسیرالتحریر و التنویر، ج۲۹، ص‌۲۱۶۔</ref>  


جنّات کو اسرارآمیز موجودات قرار دئے جاتے ہیں جو انسانوں کی طرح شعور، اختیار اور [[تکلیف|وظیفہ]] رکھتا ہے اور ان کی فطرت کے تقاضے کی مطابق انسانوں کی نظروں سے اوجھل ہے اور عام حالات میں قابل درک نہیں ہیں۔<ref>کوشا، «جن»، ص۵۹۵۔</ref> بعض [[آیت|آیات ]] اور [[روایات]] کے مطابق جنّات آگ یا آگ سے مل کر بنا ہے اور انسانوں کی طرح یہ بھی [[مکلف]] ہوتے ہیں اور ان کی خقلت کا مقصد بھی انسانوں کی طرح خدا کی [[عبادت]] اور بندگی ہے۔ [[قیامت]] کے دن انہیں بھی مبعوث کیا جائے گا اس بنا پر ان میں بھی مطیع یا نافرمان، [[مؤمن]] یا [[شرک|مشرک]] ہو سکتے ہیں۔<ref>کوشا، «جن»، ص۵۹۵۔</ref>
جنّات کو اسرارآمیز موجودات قرار دیئے جاتے ہیں جو انسانوں کی طرح شعور، اختیار اور [[تکلیف|وظیفہ]] رکھتے ہیں اور یہ فطری طور پر انسانوں کے نظروں سے اوجھل اور عام حالات میں قابل درک نہیں ہیں۔<ref>کوشا، «جن»، ص۵۹۵۔</ref> بعض [[آیت|آیات ]] اور [[روایات]] کے مطابق جنّات آگ یا آگ سے مل کر خلق ہوئے ہیں اور انسانوں کی طرح یہ بھی [[مکلف]] ہوتے ہیں اور ان کی خقلت کا مقصد بھی انسانوں کی طرح خدا کی [[عبادت]] اور بندگی ہے۔ [[قیامت]] کے دن انہیں بھی مبعوث کیئے جائیں گے اس بنا پر ان میں بھی مطیع یا نافرمان، [[مؤمن]] یا [[شرک|مشرک]] ہو سکتے ہیں۔<ref>کوشا، «جن»، ص۵۹۵۔</ref>


'''ترتیب اور محل نزول'''
'''ترتیب اور محل نزول'''


سورہ جن [[مکی]] سورتوں میں سے ہے اور [[ترتیب نزول]] کے اعتبار سے 40ویں جبکہ [[مصحف|مُصحَف]] کی موجودہ ترتیب کے اعتبار سے 72ویں سورہ ہے جو قران کے 29ویں پارے میں واقع ہے۔<ref>خرمشاہی، «سورہ جن»، ص۱۲۵۹۔</ref>
سورہ جن [[مکی]] سورتوں میں سے ہے اور [[ترتیب نزول]] کے اعتبار سے 40ویں جبکہ [[مصحف|مُصحَف]] کی موجودہ ترتیب کے اعتبار سے 72ویں سورہ ہے جو قرآن کے 29ویں پارے میں واقع ہے۔<ref>خرمشاہی، «سورہ جن»، ص۱۲۵۹۔</ref>


'''آیات کی تعداد اور دوسری خصوصیات'''
'''آیات کی تعداد اور دوسری خصوصیات'''
سطر 22: سطر 22:
==مفاہیم==
==مفاہیم==
* اس سورت کے مضامین کا پہلا حصہ [[جن|جنات]] کی ایک جماعت کی داستان پر مشتمل ہے جو [[قرآن]] کی تلاوت سن کر اس کی فصاحت و بلاغت سے حیرت زدہ ہوتی ہیں اور قرآن کے محیر العقول اور راہنما ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے پیغمبر اکرمؐ کی [[نبوت]] اور [[معاد]] پر [[ایمان]] لاتے ہیں اور قرآن کے مقابلے میں خضوع اور خشوع کا اظہار کرتے ہیں۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۱ش، ج۲۵، ص۹۷۔</ref>
* اس سورت کے مضامین کا پہلا حصہ [[جن|جنات]] کی ایک جماعت کی داستان پر مشتمل ہے جو [[قرآن]] کی تلاوت سن کر اس کی فصاحت و بلاغت سے حیرت زدہ ہوتی ہیں اور قرآن کے محیر العقول اور راہنما ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے پیغمبر اکرمؐ کی [[نبوت]] اور [[معاد]] پر [[ایمان]] لاتے ہیں اور قرآن کے مقابلے میں خضوع اور خشوع کا اظہار کرتے ہیں۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۱ش، ج۲۵، ص۹۷۔</ref>
* اس سورت میں اس حقیقت کی طرف اشارہ کیا گیا ہے کہ جنّات میں بھی انسانوں کی طرح کچھ افراد [[مؤمن]] و صالح اور بعض دوسرے [[کافر]] اور فساد پھیلانے والے ہیں۔
* اس سورت میں اس حقیقت کی طرف اشارہ کیا گیا ہے کہ جنّات میں بھی انسانوں کی طرح کچھ افراد [[مؤمن]] و صالح اور بعض دوسرے [[کافر]] اور فساد پھیلانے والے ہوتے ہیں۔
* اس سورت میں جنّات سے معلق بعض خرافات کا حوالہ دیتے ہوئے ان کا جواب دیا گیا ہے اور اس نکتے کی یادآوری کی جاتی ہے کہ [[رسول اللہ(ص)]] کی دعوت جنوں اور انسانوں کے لئے عمومیت رکھتی ہے اور دونوں کو شامل کرتے ہے۔<ref>جن کے بارے میں تفصیل جاننے کے لئے رجوع کریں: مقالہ جن در کتاب قرآن پژوہی، نوشتہ بہاءالدین خرمشاہی، ص590؛ دانشنامہ قرآن و قرآن پژوہی، ج2، ص1259۔</ref>
* اس سورت میں جنّات سے متعلق بعض خرافات کا حوالہ دیتے ہوئے ان کا جواب دیا بھی دیا گیا ہے اور اس نکتے کی یادآوری کی گئی ہے کہ [[رسول اللہ(ص)]] کی دعوت جنوں اور انسانوں کے لئے عمومیت رکھتی ہے اور دونوں کو شامل کرتی ہے۔<ref>جن کے بارے میں تفصیل جاننے کے لئے رجوع کریں: مقالہ جن در کتاب قرآن پژوہی، نوشتہ بہاءالدین خرمشاہی، ص590؛ دانشنامہ قرآن و قرآن پژوہی، ج2، ص1259۔</ref>
* اس سورت کے دوسرے حصے میں [[توحید]] اور [[معاد]] کی طرف بھی اشارہ کیا گیا ہے اور اس سورت کے آخری حصے میں [[علم غیب]] کے بارے گفتگو کرتے ہوئے اس بات کی تاکید کی گئی ہے کہ خدا کے ارادے کے بغیر کوئی بھی عالم غیب سے باخبر نہیں ہو سکتے ہیں۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۱ش، ج۲۵، ص۹۷۔</ref>
* اس سورت کے دوسرے حصے میں [[توحید]] اور [[معاد]] کی طرف بھی اشارہ کیا گیا ہے اور اس سورت کے آخری حصے میں [[علم غیب]] کے بارے گفتگو کرتے ہوئے اس بات کی تاکید کی گئی ہے کہ خدا کے ارادے کے بغیر کوئی بھی عالم غیب سے باخبر نہیں ہو سکتے ہیں۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۱ش، ج۲۵، ص۹۷۔</ref>
{{سورہ جن}}
{{سورہ جن}}
confirmed، templateeditor
8,265

ترامیم