مندرجات کا رخ کریں

"سورہ جن" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
سطر 28: سطر 28:


== شأن نزول ==
== شأن نزول ==
[[تفیسر|مفسرین‌]] کے مطابق جنّات کی ایک جماعت کی طرف سے [[پیغمبر اکرمؐ]] کی تلاوت کو سننے کا واقعہ جس کی طرف [[سوره احقاف]] (آیات ۲۹-۳۲) اشارہ کیا گیا ہے، سورہ جن کی نزول کا سبب بنا ہے۔<ref>سیوطی، الدّر المنثور، ۱۴۰۴ق، ج۶، ص۲۷۰.</ref>
[[تفیسر|مفسرین‌]] کے مطابق جنّات کی ایک جماعت کی طرف سے [[پیغمبر اکرمؐ]] کی تلاوت سننے کا واقعہ جس کی طرف [[سوره احقاف]] (آیات ۲۹-۳۲) میں اشارہ کیا گیا ہے، سورہ جن کی نزول کا سبب ہے۔<ref>سیوطی، الدّر المنثور، ۱۴۰۴ق، ج۶، ص۲۷۰.</ref>
سورہ جن کی [[شأن نزول]] کے بارے میں درج ذیل بعض احتمالات بھی پائے جاتے ہیں:
سورہ جن کی [[شأن نزول]] کے بارے میں درج ذیل بعض احتمالات بھی پائے جاتے ہیں:
* [[تفسیر علی بن ابراهیم قمی]] میں آیا ہے کہ [[پیغمبر اسلامؐ]] لوگوں کو [[اسلام]] کی دعوت دینے کیلئے [[مکہ]] سے [[طائف]] بازار عکاظ تشریف لے گئے لیکن کوئی مثبت جواب نہیں ملا۔ واپسی پر وای جن نامی جگہ پر آپؐ قرآن کی [[تلاوت]] میں مشغول ہوئے۔ اس موقع پر جنوں کی ایک جماعت نے آپ کی تلاوت کی آواز سنی اور آپ پر [[ایمان]] لے آئے اور اسلام کی [[تبلیغ]] کے لئے اپنی قوم کی طرف چلے گئے۔<ref>قمی، تفسیر القمی، ۱۳۶۳ش، ج۲، ص۲۹۹.</ref>
* [[تفسیر علی بن ابراهیم قمی]] میں آیا ہے کہ [[پیغمبر اسلامؐ]] لوگوں کو [[اسلام]] کی دعوت دینے کیلئے [[مکہ]] سے [[طائف]] بازار عکاظ تشریف لے گئے لیکن کوئی مثبت جواب نہیں ملا۔ واپسی پر وای جن نامی جگہ پر آپؐ قرآن کی [[تلاوت]] میں مشغول ہوئے۔ اس موقع پر جنوں کی ایک جماعت نے آپ کی تلاوت کی آواز سنی اور آپ پر [[ایمان]] لے آئے اور اسلام کی [[تبلیغ]] کے لئے اپنی قوم کی طرف چلے گئے۔<ref>قمی، تفسیر القمی، ۱۳۶۳ش، ج۲، ص۲۹۹.</ref>
confirmed، templateeditor
8,265

ترامیم